kitab ghar website logo





Don't Like Unicode ?  Read in Nastaleeq from Image Pages or Download the PDF File

 

Kitaabghar Blog:
Kitaabghar launched a Blog for discussion of urdu books available online on kitaabghar.com or any other website. Readers can also share views and reviews of books of their choice and promote their favourite writers. This is not limited to urdu books.



حضرت بابا فریدالدین مسعود گنج شکر
 


آپ 582ھجری کو فاروق قبیلےکےایک فرزند قاضی جلال الدین سلیمان کےگھر پیدا ہوئی۔ آپ کا خاندانی شجرہ خلیفہ دوم حضرت عمر سےملتا ہی۔ یہی نسل فاروقی گردش روز و شب کےمختلف مراحل سےگزرتی ہوئی کابل اور غزنی کی چٹانوں تک جاپہنچی۔ درویش حضرت فرخ شاہ اسی نسل کےامین تھےآپ کےروحانی کمالات اور بلند کرداری نےپتھروں کو یہاں تک پگھلایا کہ شاہان غزنی بھی آپ کی بارگاہ میں خم نظر آتےتھی۔ حضرت فرخ شاہ کی چوتھی پشت میں حضرت شیخ شعیب پیدا ہوئےسلطان محمود غزنوی آپ کی بزرگی کا بےحد گرویدہ اور عقیدت مند تھا اس کی یہ دلی خواہش تھی کہ آپ سےان کا قریبی تعلق قائم ہو جائےاس مقصد کیلئےسلطان غزنوی نےاپنی بہن کا رشتہ حضرت شیخ شعیب کیلئےپیش کیا۔ اللہ والےچونکہ دنیا داروں بالخصوص بادشاہوں سےذرا فاصلےپر ہی رہتےہیں اس لئےآپ نےسلطان کی پیشکش کا زیادہ مثبت جواب نہ دیا۔ لیکن سلطان تو ہر حال میں اپنی بہن کارشتہ آپ سےکرنےپر تلا ہواتھا گویادونوں کی رضامندی سےیہ رشتہ پایہ تکمیل تک پہنچ گیا۔ لیکن حضرت شعیب نےاپنی زندگی فقیرانہ انداز میں ہی گزاری۔ حالانکہ سلطان محمود غزنوی آپ کی مالی معاونت کرنےاور حکومتی مسند دینےکو تیار تھا لیکن آپ نےاس دولت کو اپنی شان فقیرانہ کےخلاف سمجھا اور سلطان کو صاف کہہ دیا کہ اگر تم رشتےکو قائم رکھنا چاہتےہو تو مجھےاپنےمخصوص انداز میں ہی زندگی بسر کرنےدو۔ وقت تیزی سےگزرتا رہا سلطان محمود غزنوی اپنی فتوحات کا سلسلہ وسیع سےوسیع تر کرتا رہا حتیٰ کہ اس دنیافانی سےرخصت ہو گیا۔ ان کی رحلت کےبعد اسلامی سلطنت میں انتشار پیدا ہوا تو چنگیز خان کےفتنےنےسر اٹھایا کابل اور غزنی بھی منگولوں کی چیرہ دستیوں سےمحفوظ نہ رہی۔ حضرت شعیب کےوالد گرامی حضرت شیخ احمد بھی جنگ کرتےہوئےشہید ہو گئےتیزی سےبگڑتےہوئےحالات نےحضرت شیخ شعیب کو ترک وطن پر مجبور کر دیا آپ اہلِ خانہ کےساتھ پہلےلاہور پھر قصور تشریف لائی۔ یہاں آپ کی آمد کی خبر جنگل میں آگ کی طرح ہر سو پھیل گئی۔ قاضی شہر آپ کی نیازمندی کیلئےحاضر ہوئےلیکن آپ نےقاضی شہر سےکسی بھی ضرورت کا اظہار نہ کیا۔ قصور میں جب آپ کی موجودگی کی خبر ہندوستان کےحکمران شہاب الدین غوری تک پہنچی تو انہوں نےقاضی شہر کو ہدایت کی کہ حضرت شیخ کی ہر طرح سےخدمت کی جائےاور ان کےشایان اگر وہ کوئی عہدہ قبول کریں تو اسےعزت افزائی تصور کیا جائی۔
آپ کسی پر بارگراں بننانہیں چاہتےتھی۔ اس لئےمجبوراً آپ نےکھتوال کا عہدہ قضا قبول کر لیا۔ پھر آپ کی موجودگی کی بدولت کھتوال اور گردونواح کاعلاقہ امن و سکون اور عافیت و سلامتی سےمنورہو گیا۔
حضرت جمال الدین سلیمان آپ کےبڑےصاحبزادےتھےعالم شباب میں آپ کےعلم و فضل کا یہ حال تھا کہ جب کسی موضوع پر گفتگو فرماتےتو بڑےبڑےاہل دانش حیران و ششدر رہ جاتی۔ ملتان کےمشہور بزرگ حضرت مولانا وجہیہ الدین بھی حضرت جمال الدین سلیمان کی شخصیت اور قابلیت سےبےحدمتاثر تھی۔ چنانچہ انہوں نےاپنی صاحبزادی قرسم خاتون کا نکاح حضرت شیخ شعیب کےبڑےفرزند حضرت جمال الدین سلیمان سےکردیا۔ آپ کو اللہ تعالیٰ نےتین فرزند عطا فرمائےحضرت فریدالدین مسعود‘ کی عمر صرف چھ سال کی تھی کہ والد گرامی حضرت جمال الدین سلیمان خالق حقیقی سےجا ملی۔
ایک رات آپ کی والدہ قرسم خاتون رات کےپچھلےپہر تہجد کی نماز میں مشغول تھیں اور آپ کےتینوں فرزند اس وقت سو رہےتھی۔ ایک ہندو چور چوری کی غرض سےگھر میں داخل ہوا۔ وہ اس بات سےآشنا تھا کہ اس گھر کا محافظ مرد اس دنیا میں موجود نہیں ہےبچےابھی معصوم ہیں۔ اس لئےاکیلی عورت اس کےراستےکی دیوار نہیں بن سکےگی۔

 




Go to Page :

*    *    *

 

Download the PDF version for Offline Reading. (Downloads )

(use right mouse button and choose "save target as" OR "save link as")

A PDF Reader Software (Acrobat OR Foxit PDF Reader) is required to read Digital PDF Books.

Click on the image below to download Adobe Acrobat Reader 5.0


[ Link Us ]      [ Contact Us ]      [ FAQs ]      [ Home ]      [ FB Group ]      [ kitaabghar.org ]   [ Search ]      [ About Us ]


Site Designed in Grey Scale (B & W Theme)