kitab ghar website logo





Don't Like Unicode ?  Read in Nastaleeq from Image Pages or Download the PDF File

 

Kitaabghar Blog:
Kitaabghar launched a Blog for discussion of urdu books available online on kitaabghar.com or any other website. Readers can also share views and reviews of books of their choice and promote their favourite writers. This is not limited to urdu books.



حضرت مخدوم حسام الدین ملتانی
 


حضرت محبوب الٰہی خواجہ نظام الدین اولیاءمحفل میں تشریف لا چکےتھےقوالوں نےسر اور ساز چھیڑ دیئی۔ ہر طرف سےواہ واہ اور سبحان اللہ کی صدائیں آرہی تھیں۔ محفل کیف و سرور سےسرشار ہونےکےبعد برخاست ہو گئی۔ فوراً ہی ایک شخص بلند آوازسےپکارنےلگا کہ اس محفل میں شیخ عثمان نام کےکوئی صاحب تشریف فرما ہیں تو وہ فوراً میرےپاس تشریف لائیں تاکہ ان حضرت کو محبوب الٰہی کی خدمت میں پیش کیا جائےایک کونےمیں بیٹھےہوئےشیخ عثمان دم بخود رہ گئی۔ اعلان سن کر ان کو اس قدر خوشی ہوئی مگر اس خیال سےمسرت معدوم ہونےلگی کہ مبادایہاں کوئی او رشیخ عثمان بھی نہ ہو جن کو محبوب الٰہی کی قربت کا بلاوا آرہا ہےجب سہ مرتبہ اعلان کےباوجود پوری محفل سےکوئی شخص شیخ عثمان کےنام کی صدا پر نہ اٹھا تو شیخ عثمان اپنےدل کی بےترتیب دھڑکنوں کےساتھ اٹھےاور لبیک کہہ کر بتایا کہ مَیں ہی شیخ عثمان ہوں۔ حضرت محبوب الٰہی کےخادم خاص خواجہ رضی نےکہا کہ حضرت اتنی آواز دینےکےباوجود آپ اپنی جگہ سےنہیں ہلی۔ اس پر شیخ عثمان نےکہا کہ میں سمجھا تھا کہ شاید اس نام کا کوئی اور آدمی یہاں نہ ہو جسےپکارا جا رہا ہو۔ اب جب میں تسلی کر چکا ہوں تو اپنےآپ کو خوش نصیب سمجھ رہا ہوں جس کو حضور محبوب الٰہی نےیاد فرمایا ہی۔
خواجہ رضی‘ شیخ عثمان کو لےکر حضرت محبوب الٰہی کی خدمت میں حاضر ہوئےمحبوب الٰہی نےفرمایا ”شیخ عثمان! ہم تمہارےمنتظر تھےاور تیری آمد کا مقصد جاننا چاہتےہیں‘ شیخ عثمان نےجواب دیا۔ پیرومرشد! آ پکی قدم بوسی اور دائمی غلامی مطلوب ہےاس لئےحاضر ہوا ہوں اس پر محبوب الٰہی نےفرمایا تونےاتنی دیر لگا دی ہمیں انتظار میں مبتلا کئےرکھا۔
حضرت محبوب الٰہی نےاسی وقت شیخ عثمان کو مرید کر لیا۔ شیخ عثمان اپنےمقدر کی یاوری پر اس قدر خوش تھےکہ وہ سوچ بھی نہ سکتےتھےکہ خدا ان کو اتنی جلدی اتنےارفع و اعلیٰ مقام پر پہنچا دےگا۔ واقعی ایسی سعادتیں خدا ہی عطا کرتا ہےاور قسمت والوں کو ہی نصیب ہوتی ہیں۔
شیخ عثمان جو بعد میں خواجہ حسام الدین کےنام سےمشہور ہوئی۔ دوسرےخلیفہ راشد حضرت عمر فاروق سےنسبت رکھتےتھےآ پ کےخاندان والوں نےہندوستان میں رشدوہدایت کا سلسلہ جاری کیا تو اسی خاندان میں بہت سےرجل رشید پیدا ہوئےجن کو فقہ‘ حدیث تصوف پر عبور حاصل تھا‘ اسی خاندان میں شیخ عثمان جیسا جلیل القدر فرزند پیدا ہوا۔ ثقہ روایات کےمطابق آپ639ھ ہجری میں پیدا ہوئےاور تصوف کےمیدان میں آفتابی کرنوں کی طرح زمانےبھر میں پھیل گئےآپ نےاس میدان میں بہت تلاشِ حق کی مگر آپ کی تشنگی کسی طرح بھی دور نہ ہوئی۔ آپ مسجد میں بیٹھ جاتےکسی مسافر کو دیکھتےتو اس سےاس کےوطن میں بزرگانِ دین کےمتعلق پوچھتی۔ ایک دن حسب معمول آپ کی ملاقات ایک تاجر سےہوئی جس نےآپ کو ہندوستان کےمختلف علاقوں کےمتعلق مختلف حالات بتلائی۔ آپ نےاس سےروشنی کےان میناروں کےمتعلق سوال کیا جن سےزمانےبھر میں روشنی پھیلی ہوئی ہی۔ آپ کو جب پتہ چلا کہ دہلی میں غیاث پور نامی جگہ پر نامی گرامی بزرگ ہیں جن کا دربار شہنشاہوں سےاعلیٰ اور ارفع ہےبادشاہ ان کےعالی مقام سےحسد کرتےہیں لیکن ان کےسامنےدم مارنےکی مجال نہیں رکھتی۔ اس بلند پایہ درویش کو مشیت الٰہی کےعلاوہ کسی کا ڈر نہیں اور لوگ ان کو خواجہ نظام الدین المعروف محبوب الٰہی کےنام سےجانتےہیں۔
نظامی دربار ایک علم کا بحربےپایاں ہےان کا درس سننےوالوں کی گویائی سلب ہو جاتی ہےان کےمواعظ حسنہ ہزاروں کتابوں پر حاوی ہیں زمین پر وہ ظل الہٰی کا پر تو ہیں۔ یہ سننا تھا کہ شیخ عثمان کےدل و دماغ معطر اور مضطرب ہو گئی۔ آپ کو ملتان میں ٹھہرنا محال نظر آنےلگا۔ آپ نےرخت سفر باندھا اور دہلی روانہ ہو گئی۔ دہلی پہنچ کر جو پذیرائی اور مقام شیخ عثمان کو نصیب ہوا۔
 




Go to Page :

*    *    *

 

Download the PDF version for Offline Reading. (Downloads )

(use right mouse button and choose "save target as" OR "save link as")

A PDF Reader Software (Acrobat OR Foxit PDF Reader) is required to read Digital PDF Books.

Click on the image below to download Adobe Acrobat Reader 5.0


[ Link Us ]      [ Contact Us ]      [ FAQs ]      [ Home ]      [ FB Group ]      [ kitaabghar.org ]   [ Search ]      [ About Us ]


Site Designed in Grey Scale (B & W Theme)