kitab ghar website logo





Don't Like Unicode ?  Read in Nastaleeq from Image Pages or Download the PDF File

 

Kitaabghar Blog:
Kitaabghar launched a Blog for discussion of urdu books available online on kitaabghar.com or any other website. Readers can also share views and reviews of books of their choice and promote their favourite writers. This is not limited to urdu books.



۔
 

  کیوں کہ اس سے دین کی تفصیلات مہیا ہوتی تھیں لیکن سیرت کے باب میں اتنی سختی روا نہیں رکھی گئی ۔اسلام میں سب سے اولین سیرت نگار ابن اسحق (م ۱۵۱ ؁.ھ )ہیں جن کی تمام روایات کو ابن ہشام (م ۲۱۳ ؁.ھ یا ۲۱۷ ؁.ھ )نے اپنی سیرت میں شامل کرلیا ہے۔’ سیرت ابن ہشام‘ کا اردو میں بھی دو جلدوں میں ترجمہ ہوچکا ہے۔مرور زمانہ کے ساتھ سیرت میں دیگر افراد کی قابل قدر کاوشوں کا اضافہ ہوتا گیا۔پھر بتدریج سیرت کے فن سے تاریخ کی طرف پیش قدمی کی گئی۔واقدی (م ۲۰۷ ؁.ھ) ابن صفد (م ۲۳۰ ؁.ھ)، کلبی (م ۲۰۶ ؁.ھ)، اصمعی (م ۲۰۶ ؁.ھ)، ابن جریر طبری صاحب ’ التفسیر والتاریخ (م ، ۳۱۰ ؁.ھ)، ابو زید بلخی (م ۳۲۳ ؁.ھ)، مطہر بن طاہر مقدسی مصنف’ البدء والتاریخ‘ مسعودی صاحب’ مروج الذہب‘ (م ۳۴۶ ؁.ھ)، ابن الندیم صاحب’ الفہرست(م ۳۸۵ ؁.ھ)، ابن مسکویہ صاحب’ تجارب الامم (م ۴۳۱ ؁.ھ)، ابن اثیر ابوالحسن علی الجزری صاحب ’ اسد الغابہ‘( ۵۵۵ ؁.ھ تا ۶۳۰ ؁.ھ )، ابن خلکان صاحب’ وفیات الاعیان‘ ابن الطقطقیٰ ، ابن عربی، ابو الفداء اسمعیل بن علی ایوبی( ۶۷۲ ؁.ھ تا ۷۳۲ ؁.ھ) ، البلاذری ، ابن خلدون اور ابن کثیر ؒ صاحب ’ تفسیر والتاریخ البدایہ والنہایہ‘ کا نام بادنیٰ تامل سامنے آتا ہے۔
تمدنی تاریخ کی تدوین میں دوسرا نمبر جغرافیہ کا ہے۔اس فن کوماہرین ارضیات، سیاحوں اور ماہرین فلکیات نے مدون کیا۔ریاضی دانوں نے زمین اور کائنات ، سیاروں کی گردش اور مسافت کی پیمائش کی۔اس سلسلہ میں یونانی عالم اسٹرابو(Strabo) کا نام سرفہرست ہے جس نے سترہ جلدوں میں اقوام عالم کا جغرافیہ مرتب کیا۔یونانی ریاضی داں اراٹس تھینس(Eratesthenes)، ارسطوAristotle) (( ۳۸۴ ؁ تا ۳۲۳ ؁ ق م)کے علاوہ قابل فخرکارنامہ بطلیموس اسکندری (Ptolemy) (دوسری صدی عیسوی)کا ہے جب جغرافیہ کا فن مسلمانوں نے اپنے ہاتھوں میں لیا تو انھوں نے ابن حوقل (دسویں صدی عیسوی)، البیرونی اور ا بن بطوطہ (چودہویں صدی عیسوی) جیسے سیاح ، جغرافیہ داں اور عالم پیدا کیے۔جغرافیہ اور نقشہ نویسی میں ادریس حمودی مصنف نزہۃ الخواطر اور کتاب زخار(۸۲۵ ؁.ھ تا ۹۳۲ ؁.ھ)نے بھی ایک رسالہ زمین کے کرو ی ہونے کے دلائل پر لکھا تھا۔جس کا نام الہیئۃ الارض ہے۔
حکماء اور علماء کی فہرست تو اتنی طویل ہے کہ ان کا چاہے جس قدر احاطہ کیا جائے بہت سے نام چھوٹ ہی جائیں گے۔مسلمانوں نے علوم وفنون کی تدوین اور علماء و ماہرین فن کے ذکر اور ان سے حصول علم کے اعتراف میں بخل سے کام نہیں لیا ہے۔ہندوستان میں علم طب کی ابتدادھنونتری اور ان کی الہامی کتاب اتھروید سے ہوتی ہے۔یونانی حکماء نے اس کی ابتدااسقلپیوس (Asclapius) سے کی ہے۔مسلمانوں نے حضرت ادریس ؑ کو اس کا بانی قرار دیاہے،جنہیں بائبل میں اخنوخ یا منوک (Enoch) کا نام دیا گیا ہے ۔ان کا سلسلۂ نسب چندہی پشتوں کے بعد حضرت شیث ؑ اور پھر آدم ؑ تک پہنچ جاتا ہے۔ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یہ تمام نام ایک ہی شخصیت کے ہیں جنھیں مختلف ممالک ، مختلف مذہبوں اور مختلف تہذیبوں میں الگ الگ ناموں سے یاد کیا گیا ہے۔
مسلمانوں کی علم وفن کی ترقی کے ایک ہزار سالہ سنہری دور میں پورا یورپ جہالت کی تاریکی میں گم تھا۔یہ اہل مغرب کا کمال ہے کہ ایک ہزار سال کے دور تاریک سے جب انھیں نشاۃ الثانیہ renaissance) (کے طفیل رہائی ملی تو اپنی تمام تر ترقیو ں کو براہ راست یونان و روما کی ترقیوں کا تسلسل قرارد ے دیا اور مسلمانوں کے دور زریں کو جو مشرق میں پورے ایشیا ، چوتھائی یورپ اور مغرب میں شمالی افریقہ سے لے کر ہسپانیہ، جنوبی فرانس تک محیط تھا۔روایتی احسان فراموشی کی نذر کردیا۔واقعہ ہے کہ اگر بغداد ، دمشق، تیونس اور قرطبہ کی یونیورسٹیاں نہ ہوتیں تو آج آکسفورڈ، کیمبرج، پیرس، سلرنو اور پاڈوا کی یونیورسٹیاں وجود میں نہ آتیں۔یہ احسان فراموشی اہل مغرب کے خمیر میں داخل ہے اور اس سے بہت کم لوگ محفوظ رہ سکتے ہیں۔
دور وسطیٰ میں علوم فنون میں اتنی وسعت نہیں تھی لیکن اس میں جامعیت تھی، اس لیے ہر حکیم بیک وقت طبیب، عالم دین ، مورخ ، جغرافیہ داں ، ماہر فلکیات ، منجم ، ریاضی داں، ماہر طبیعیات وکیمیا داں اور ماہر عمرانیات ہوتا تھا۔ان کی شہرت کسی خاص علم سے اس لیے وابستہ کی گئی کہ اس علم میں اپنے رجحان طبع کی وجہ سے انہیں خصوصی دستگاہ حاصل ہوگئی تھی۔چنانچہ البیرونی اگر سیاح تھا تو ایک زبردست عالم ، جغرافیہ داں اور ماہر فلکیات بھی تھا۔ابن خلدون کی ہمہ گیر جامعیت ان کے مقدمہ تاریخ سے ظاہر ہے جو آج پوری دنیا میں عمرانیات کی کتاب اول مانی جاتی ہے۔اس لیے درحقیقت دور وسطیٰ کے حکماء کی انفرادی صلاحیتوں کو مشخص کرنا آسان کام نہیں ہے۔پھر بھی تذکرہ نگاروں نے ان کی خصوصیات حتی الوسع بیان کرنے کی ۔

 

Go to Page:

*    *    *


Ujalay Mazi ke is a research work by Dr. Abu Talib Ansari, on the famous muslim personalities of the past, in almost every field of the life. This includes Mufasserin (Interpreter), Muhaddis (Narrator), Fuqha (Narrator of Islamic Fiqah), Imam (Spiritual Leaders), Ulma (Doctors of Law and Religion), Shora (Poets), Udba (Writers), Musalleheen (Reformers), Muarrakheen (Historian), JughrafiadaN (Geogolist), Sayyah (Tourists), Utba, (Doctors), Scientists, Philosopher, Mutakallemeen (Speakers), Salateen (Kings), Fateheen (Conqueror), Mujahideen (Freedom Fighters) and Sayasatdan (Politicians). It is a great source of students of Islamic History. اجالے ماضی کے ڈاکٹر ابو طالب انصاری

Go to Page :

Download the PDF version for Offline Reading. (Downloads )

(use right mouse button and choose "save target as" OR "save link as")

A PDF Reader Software (Acrobat OR Foxit PDF Reader) is needed for view and read these Digital PDF E-Books.

Click on the image below to download Adobe Acrobat Reader 5.0


[ Link Us ]      [ Contact Us ]      [ FAQs ]      [ Home ]      [ FB Group ]      [ kitaabghar.org ]   [ Search ]      [ About Us ]


Site Designed in Grey Scale (B & W Theme)