|
ارشادات نبوی
٭ جس کسی نےظالم کی مدد کی‘ اس نےگویا غضب الٰہی خود اپنےسر لےلیا۔
٭ جو شخص اپنےمال کی حفاظت میں مارا جائےوہ شہید ہی‘ جواپنی جان کی حفاظت میں مارا جائےوہ بھی شہید ہی‘ جو اپنےوالدین کی حفاظت میں مارا جائےوہ بھی شہید ہےجو اپنےاہل و عیال کی حفاظت میں مارا جائےوہ بھی شہید ہی۔
٭ خدا کےنزدیک سب سےزیادہ کینہ اس شخص کےدل میں ہےجو بہت جھگڑےبکھیڑےاور مباحثےکرتا رہتا ہی۔
٭ چار شخص مرفوع القلم ہیں“ لڑکا جب تک بالغ نہ ہو‘ سویا ہوا جب تک بیدار نہ ہو دیوانہ جب تک تندرست نہ ہو‘ وہ بڈھا جس کی عقل زیادتی عمر کی وجہ سےزائل ہو گئی ہو۔
٭ جو شخص اجازت کےبغیر اپنےبھائی کےخط کو دیکھےگا وہ آگ کو دیکھےگا۔
٭ کسی انسان کےدل میں ایمان اور حسد اکٹھےنہیں رہ سکتی۔
٭ انسان جب عمر رسیدہ ہو جاتا ہےتو اس میں دو چیزیں جوان ہو جاتی ہیں‘ ایک مال کی حرص‘ دوسری عمر کی۔
٭ آپس میں سلام کا عام رواج کرو‘ محبت بڑھےگی۔
٭ ہر ایک دین کےواسطےخلق ہےاور اسلام کا خلق حیاءہی۔
٭ جو چیز لوگوں کو جنت میں داخل کرےگی‘ وہ اللہ تعالیٰ سےڈر اور خوش خلقی ہی۔
٭ دو بھوکےبھیڑیئےجو بکریوں میں چھوڑ دیئےجائیں وہ اس قدر فساد برپا نہیں کرتےجس قدر انسان کی دولت اور مرتبہ کی حرص اس کےدین میں فساد ڈالتی ہی۔
٭ جس چیزمیں فحش پن ہو گا اس کا انجام تباہی ہو گا اور جس میں حیا ہےاس کاانجام اس کی زینت ہی۔
٭ قیامت کےدن مومن کےاعمال کےترازو میں کوئی چیز خوش خلقی سےزیادہ وزنی نہ ہو گی اور اللہ تعالیٰ بدگو‘ بدزبان کو بہت برا سمجھتا ہی۔
٭ اگر مرتےدم تک تم حاکم ‘ منشی یا کاردار نہ ہو ئےتو سمجھو مزےمیں رہےاور مواخذےسےبچ گئی۔
٭ حکومت طلب مت کر‘کیونکہ وہ اگر تجھےمانگنےسےملی تو اس کا سب بوجھ تجھ پر پڑ جائےگا اور اگر بن مانگےملی تو تیری ہر طرح سےمدد ہو گی۔
٭ اپنی جانوں‘ اپنی اولاد‘ اپنےخدام اور اپنےمال کےحق میں بددعا نہ کیا کرو‘ ایسا نہ ہو جائےکہ وہ گھڑی اجابت کی ہو اور تمہاری بددعا قبول ہو جائی۔
٭ اونچی آواز سےتکبیر نہ پڑھو‘کیونکہ تم کسی بہرےیا غیر حاضر شخص کو نہیں پکار رہی‘ تم اس کو پکار رہےہو جو سنتا اور دیکھتا ہےاور وہ ہرقت تمہارےساتھ ہی۔
٭ اللہ تعالیٰ سےاس کا فضل طلب کیا کرو کیونکہ اللہ تعالیٰ کو یہ پسند ہےکہ اس سےمانگا جائےاور غم کےدور ہونےاور آسائش کےحاصل ہونےکا انتظار کرنا بہت اچھی عبادت ہی۔
٭ تم میں سےہر ایک کو اپنی ساری حاجتیں اپنےرب سےمانگنی چاہئیں۔
٭ تم سےپہلی قوموں نےاپنےپیغمبروں اور بزرگوں کی قبروں کو عبادت گاہ بنا لیا۔ دیکھو تم ایسا نہ کرنا‘ مَیں تم کو منع کرتا ہوں۔
٭ دنیا کی محبت سب گناہوں کی جڑ ہےاور کسی بھی چیز کی محبت اندھا اور بہرا کر دیتی ہی۔ |