توہین رسالت: غیرت ایمانی کی آزمائش
خاکوں کےخلاف مسلم اُمہ کےاجتماعی اقدامات
پائنا کےزیر اہتمام رائونڈ ٹیبل کانفرنس
خاکوں کا مکمل پس منظر اور ڈینش مسلمانوں کی داستان عزیمت اسلامی دنیا میں اٹھنےوالےطوفان کےپس منظر میں تجزیوں اور مشترکہ حکمت عملی پر مشتمل رپورٹ
تریب: الطاف حسن قریشی‘ محمد اقبال قریشی
30 ستمبر 2005 میں ایک ڈینش اخبار نے
سرور کائنات حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے خاکے شائع کئے جنکی کی خبر مُسلم دنیا
کو ذرا دیر سےپہنچی۔ اُن کےخلاف ڈینش مسلمانوں نےسب سےپہلےاحتجاج کیا جو غیر موثر
ثابت ہوا۔ ان کی طرف سےایک وفد شرق اوسط میں آیا اور اس نےوہاں سربرآوردہ شخصیتوں
اور تنظیموں سےملاقاتیں کیں۔ سعودی عرب‘ لیبیا اور کویت نےشدید ردعمل ظاہر
کرتےہوئےاپنےسفیر واپس بلا لیےاور ڈینش مصنوعات کا بائیکاٹ شروع ہوگیا۔ جنوری کےآخر
میں بڑےپیمانےپر دمشق‘ بیروت اور غزہ کی پٹی میں زبردست مظاہرےدیکھنےمیں آئی۔
پاکستان کی طرف سےردعمل بہت دیر سےسامنےآیا۔ عملی فراست کا تقاضا یہ تھا کہ عرب
ملکوں کےساتھ ہی پاکستان کو بھی اپنا سفیر ڈنمارک سےواپس بلالینا چاہیےتھا‘ یوں یک
جہتی کا اظہار بھی ہوتا اور عوام کو اعتبار آجاتا کہ ان کی حکومت ناموس رسالت
کےتحفظ کی ذمےداریوں سےٹھیک طور پر عہدہ برآ ہورہی ہی‘ مگر بدقسمتی سےایسا نہیں
ہوا۔ ہمارےدفتر خارجہ نےتوڈینش سفیر کو طلب کرنےاور اسےاحتجاجی مراسلہ دینےکی بھی
جرا¿ت نہیں کی۔ اس انتہائی افسوس ناک طرز عمل سےاس بدگمانی کو ہوا ملی کہ ہماری
حکومت امریکی اشارےپر خاموش ہےاور ”روشن خیالی“ اور ”اعتدال پسندی“ کا عملی ثبوت
فراہم کرنا چاہتی ہی‘ چنانچہ اندیشہ ہائےدور درا زنےقوم کو اپنی گرفت میں لےلیا اور
مذہبی اور سیاسی جماعتیں اور جہادی تحریکیں سرگرم ہوگئیں۔
محترم قاضی حسین احمد‘ راجہ ظفرالحق‘ مخدوم امین فہیم اور حافظ محمد سعید کی طرف سےقومی رہنمائوں کےنام قومی مشاورت میں شرکت کا دعوت نامہ جاری ہوا جو گیارہ فروری کو اسلام
آباد میں منعقد ہورہی تھی۔ اس میں اپوزیشن کی بیشتر جماعتوں کےعلاوہ چودھری شجاعت حسین اور جناب مشاہد حسین سید بھی شریک ہوئی۔ باہمی مشاورت کےبعد احتجاجی مظاہروں کا ایک پروگرام تیار ہوا اور پاکستان مسلم لیگ کی قیادت نےوعدہ کیا کہ اُن کی جماعت ٣ مارچ کی ہڑتال میں شریک ہو گی‘ اسی اثنا میں ”ناموس تحفظِ رسالت محاذ“ 14
فروری کو لاہور میں ریلی نکالنے کا اعلان کر چکی تھی اور اتفاق سے اسی روز پائنا کےزیر اہتمام رائونڈ ٹیبل کانفرنس منعقد ہوئی۔
الطاف حسین قریشی:
خاکوں کےخلاف پورا عالم اسلام سراپا احتجاج ہی۔ دمشق‘ بیروت اور فلسطین میں شمع
رسالت کےپروانےآتش زیرپا بنےہوئےہیں۔ آج لاہور میں بھی مظاہروں کا ایک سیلاب امڈ
آیا ہےاور تازہ ترین خبروں کےمطابق احتجاج میں غیر معمولی شدت آگئی ہی۔ پندرہ
سےاٹھارہ برس کےنوجوان تشدد پر اُتر آئےہیں۔ انڈونیشیا سےلےکر مراکش تک مسلمان ماہی
بےآب کےمانند تڑپ رہےہیں اور خاکوں کےخلاف ان کا غم وغصہ انتہائی حدوں کو چھونےلگا
ہی۔ اس کرب آمیز صورتِ حال پر غوروفکر کےلیےپائنا نےدانش وروں‘ میڈیا کےنمائندوں‘
اسلامی تحریکوں سےوابستہ قیادتوں‘ نامور قانون دانوں اور یونیورسٹیوں کےپروفیسروں
کو دعوت دی ہی۔
|