kitab ghar website logo





Don't Like Unicode ?  Read in Nastaleeq from Image Pages or Download the PDF File

 

Kitaabghar Blog:
Kitaabghar launched a Blog for discussion of urdu books available online on kitaabghar.com or any other website. Readers can also share views and reviews of books of their choice and promote their favourite writers. This is not limited to urdu books.



توہین رسالت: غیرت ایمانی کی آزمائش

 

اہل مغرب سے39 سوال
 

 

 

 

سوال -1 کیا مغربی ملکوں میں توہین ادیان‘ ہتک یا مذہبی دلآزادی کرنےوالوں کےخلاف کوئی قانون موجود ہیں؟
سوال -2 برطانیہ میں آج تک نافذ العمل توہین عیسائیت قانو ن (Blasphemylaw) کےحوالےسےآپ کی رائےکیا ہی؟ کیا یہ آزادی اظہار پر قد غن نہیں؟
سوال -3 1990ءکی دہائی میں آسٹریا میں بھی ایسا ہی کیس عدالت میں لایا گیا جس میں اوٹو پریمینگر انسٹی ٹیوٹ (Otto Preminger Institute) فریق بنایا گیا‘ کیا یہ ثابت نہیں کرتا کہ برطانیہ کےعلاوہ یورپی ممالک میں یہ قانون کسی نہ کسی طرح موجود ہی؟
سوال -4 برطانیہ میں موجود قانون کا دائرہ کار صرف (عیسائیت) کےتحفظ تک کیوں محدود ہےکیا یہ دیگر مذہب کےساتھ امتیازی سلوک کا اظہار نہیں؟
سوال -5 برطانوی ماہرین قانون کےمطابق اگر برطانیہ اور دیگر مذاہب کےلوگوں کےلیےکوئی قانون ہےبھی تو اس کی حیثیت ”کسی کی ذاتی شناخت“ ہےنہ کہ ”کسی کےعقائد“ کی توہین اور مذہبی تفریق کےحوالےسےآپ کیا کہیں گی؟
سوال -6 یورپی ممالک کو آئین کےمطابق جہاں ایک آزادی اظہار کا احترام کرنا ہےوہیں وہ اقلیتوں پر ہونےوالےزبانی اور عملی حملےروکنےکےبھی پابند ہیں کیا یہ مشکل ترین کام نہیں؟ کیا انسانی حقوق کےحوالےسےتضاد نہیں۔
سوال -7 1989ءمیں ایک فلم Visions of Estet بنائی گئی جو سینٹ تھیریسا آف اےویلا کےعشق کےموضوع پر تھی۔ برطانوی بورڈ نےاس فلم کی شوٹنگ روک دی تھی کیونکہ اس کےنزدیک یہ توہین مذہب کےدائرےمیں آتی ہےحالانکہ ابھی یہ ثابت نہیں ہوا تھا کہ فلم سچ مچ توہین آمیز ہےلیکن جیلنڈر پوسٹن نامی ڈنمارک کےاخبار میں توہین آمیز خاکوں کی اشاعت پر ٹونی بلئیر کا ڈنمارک کےوزیراعظم کو فون اور اس کےساتھ یکجہتی کا اظہار کیا برطانوی دو غلےپن کو ثابت نہیں کررہا؟ کیا ان کےنزدیک فلم کا اجراءروکنا اظہار رائےکی آزادی پر نہیں تھا؟
سوال -8 حیران کن بات یہ ہےکہ فلم میکروینگرونےیورپی عدالت میں کیس دائر کردیا‘ اس کا یہ دعویٰ آزادی اظہار کی بنیاد پر تھا مگر یورپی ممالک عدالت نےبھی فیصلہ اس کےخلاف دیا کیا یہ واقعہ اسلام کےحوالےسےیورپی ممالک کےدو غلےطرز عمل کو آشکار نہیں کرتا؟
سوال -9 کیا یورپی عدالت میں اس کیس کا دائر کرنا یہ ثابت نہیں کرتا کہ وہاں اس حوالےسےقوانین موجود ہیں؟ لیکن وہ صرف ان کےاپنےمذہب کےتحفظ کےلیےہیں۔
سوال -10 کیا یورپی عدالت کا برطانوی حکومت کےحق میں فیصلہ دینا یہ ثابت نہیں کرتا کہ انہوں نےمذہبی تعظیم کو آزادی اظہار پر فوقیت دی؟
سوال -11 ڈنمارک کےکریمنل کوڈ کےسیکشن 140 کےمطابق ہر وہ شخص جو ملک میں قانونی طور پر مقیم کسی فردیا کمیونٹی کےمذہب یا عبادات اور دیگر مقدس علامات کی تضحیک کرےگا اسےزیادہ سےزیادہ چار ماہ کی قید یا جرمانہ کی سزادی جاسکےگی“۔ کیا جیلنڈر پوسٹن نامی ڈنمارک کا اخبار اس قانون کی زد میں آتا ہی؟
سوال -13 خود ڈنمارک کی حکومت نےاپنی سرکاری ویب سائٹ www.um.dk پر مندرجہ بالا دونوں سوالات کا جواب ہاں میں دیا ہےاگر ایسا ہےتو پھر ڈنمارک کی حکومت مذکورہ اخبار کےخلاف قانونی کارروائی کیوں نہیں کررہی؟۔

 

Go to Page:

*    *    *

tohin-e-risalat, sher angaiz mawad ki ashat, izhar ki azadi ya sher angezi, panja-e-yahood or europe, yahudioN ki sharartain, sazish ke muharrikat, maghrib ki islam mukhalifat, holocaust ka inkar, denark ka khaka, tahziboN ka tasadam, salibi jangoN ka naya silsila, shatim rasool ki saza or muafi, denmark ka boycott, jang, war, pyena round table conference, salahud din ayyubi, talash-e-aman, naqli qurran ki taqseem, pur tashaddud ahtajaj ke muashi muzimmarat, fikri pasmandgi ka shikar europian media

 

Download the PDF version for Offline Reading.(Downloads )

(use right mouse button and choose "save target as" OR "save link as")

A PDF Reader Software (Acrobat OR Foxit PDF Reader) is needed for view and read these Digital PDF E-Books.

Click on the image below to download Adobe Acrobat Reader 5.0


[ Link Us ]      [ Contact Us ]      [ FAQs ]      [ Home ]      [ FB Group ]      [ kitaabghar.org ]   [ Search ]      [ About Us ]


Site Designed in Grey Scale (B & W Theme)