kitab ghar website logo





Don't Like Unicode ?  Read in Nastaleeq from Image Pages or Download the PDF File

 

Kitaabghar Blog:
Kitaabghar launched a Blog for discussion of urdu books available online on kitaabghar.com or any other website. Readers can also share views and reviews of books of their choice and promote their favourite writers. This is not limited to urdu books.



 

سڑک کے دونوں طرف دور دور تک چھیول کی گھنی جھاڑیاں تھیں ۔ سڑک بالکل سنسان تھی ۔ ایک جگہ اسے بیچ سڑک پر ایک خالی تانگہ کھڑانظر آیا۔ وہ بھی اس طرح جیسے وہ خاص طور پر راستہ روکنے کے لےے کھڑا کیا گیا ہو فریدی نے کا ر کی رفتار دھیمی کر کے ہارن دینا شروع کیا لیکن دور و نزدیک کوئی دکھائی نہ دیتا تھا۔ سڑک زیادہ چوڑی نہ تھی۔ لہٰذا فریدی کار روک کر اترنا پڑاتانگہ کنارے لگا کر وہ کار کی طرف لوٹ ہی رہا تھا کہ اسے دور جھاڑیوں میں اک بھیانک چیخ سنائی دی کوئی بھرائی ہوئی آواز میں چیخ رہا تھا۔ ایسا معلوم ہوتا تھا جیسے بار بار چیخنے والے کا منہ دبا لیا جاتا ہو اور وہ گرفت سے نکلنے کے بعد پھر چیخنے لگتا ہو۔فرید نے جیب سے ریوالور نکال کرآواز کیطرف دوڑنا شروع کیا۔ وہ قد آدم جھاڑیوں سے الجھتا ہوا گرتا پڑتا جنگل میں گھسا جا رہا تھا دفعتاً ایک فائر ہوا اور ایک گولی سنسناتی ہوئی اس کے کانوں کے قریب سے نکل گئی وہ پھرتی کے ساتھ زمین پرلیٹ گیا لیٹے لیٹے رینگتا ہوا وہ ایک کھائی کی آڑ میں ہوگیا۔ اب پے درپے فائر ہونے شروع ہوگئے اس نے بھی اپنا پستول خالی کرنا شروع کر دیا دوسری طرف سے فائر ہونے بند ہوگئے۔ شاید گولیاں چلانے والا اپنے خالی پستول میں کارتوس چڑھا رہا تھافریدی نے کھائی کی آڑ سے سر ابھارا ہی تھا کہ فائر ہوا ۔ اگر وہ تیزی سے پیچھے کی طرف نہ گر گیا ہوتا تو کھوپڑی اڑہی گئی تھی دوسری طرف سے پھر اندھا دھند فائر ہونے لگے فریدی نے بھی دو تین فائر کےے اور پھر وہ چیختا کراہتا سڑک کی طرف بھاگا دوسری طرف سے اب بھی فائر ہو رہے تھے لیکن وہ گرتا پڑتابھاگا جارہا تھا کار میں پہنچتے ہی وہ تیز رفتاری سے شہر کی طرف روانہ ہوگیا۔
شام کا اخبا ر شائع ہوتے ہی شہر میں سنسنی پھیل گئی ۔ اخبار والے گلی کوچوں میں چیختے پھر رہے تھے۔ انسپکٹر فریدی کا قتل ایک ہفتے کے اند ر اندر آپ کے شہر مےںتین قتل شام کا تازہ پرچہ پڑھئے۔ اخبار میں پورا واقعہ درج تھا۔
آج دو بجے دن انسپکٹر فریدی کی کار پولیس ہسپتال کی کمپاﺅنڈ میں داخل ہوئی انسپکٹر فریدی کار سے اترتے وقت لڑکھڑا کر گر پڑے کسی نے ان کے داہنے بازو اور بائیں شانے کو گولیوں کا نشانہ بنایا دیا تھا۔ فوراً ہی طبی امدادپہنچائی گئی لیکن فریدی صاحب جاں بر نہ ہوسکے تین گھنٹے موت و حیات کی کش مکش میں مبتلا رہ کر وہ ہمیشہ ہمیشہ کے لےے رخصت ہو گئے یقینا یہ ملک اور وقوم کے لےے ناقابل تلافی نقصان ہے۔
انسپکٹر فریدی غالباً سیتا دیوی کے قتل کے سلسلے میں تفتیش کر رہے تھے۔ لیکن انہوں نے اپنے سرکاری روزنامچے میں کسی قسم کی کوئی خانہ پوری نہیں کی۔چیف انسپکٹر صاحب کو بھی اس بات کا علم نہیں کہ انہوں نے سراغرسانی کا کون سا طریقہ اختیار کیا تھا ابھی تک کوئی نہیں بتا سکتا کہ انسپکٹر فریدی آج صبح کہاں گئے تھے بظاہر ان کی کار پر جمی گرد اور پہیوں کی حالت بتاتی ہے کہ انہوں نے کافی لمبا سفر کیا تھا۔
انسپکٹر فریدی کی عمر تیس سال تھی وہ غیر شادی شدہ تھے، انہوں نے دو بنگلے اور ایک بڑی جائیداد چھوڑی ہے۔ ان کے کسی وارث کا پتہ نہیں چل سکا۔ “
یہ خبر آگ کی طرح آناً فاناً سارے شہر میں پھیل گئی محکمہ سراغرسانی کے دفتر میں ہلچل مچی ہوئی تھی۔ انسپکٹر فریدی کے دوستوں نے لاش حاصل کرنے کی کوشش کی لیکن انہیں لاش دیکھنے تک کی اجازت نہیں دی گئیاور کئی خبر وں سے معلوم ہوا کہ پوسٹ مارٹم کرنے پر پانچ یا چھ زخم پائے گئے ہیں۔
یہ سب کچھ ہو رہا تھا لیکن سارجنٹ حمید نہ جانے کیوں چپ تھا۔ اسے اچھی طرح سے معلوم تھا کہ انسپکٹر فریدی راج روپ نگر گیا تھا لیکن اس نے اس کی کوئی اطلاع چیف انسپکٹر کو نہ دی۔ وہ نہایت اطمینان سے پولیس اور خفیہ پولیس کی بھا گ دوڑ کا جائزہ لے رہاتھا۔
دوسرے جاسوسوں اور بہتےرے لوگوں نے اس سے ہر طرح پوچھا لیکن اس نے ایک کوبھی کوئی تشفی بخش جواب نہ دیا۔ کسی سے کہتا کہ انہوں نے مجھے اپنا پروگرام نہیں بتایا تھا۔ کسی سے کہتا انہوں نے مجھ سے یہ تک تو بتایا نہیں تھا کہ انہوں نے اپنی چھٹیا ںکینسل کرا دی ہے پھر سراغرسانی کا پروگرام کیا بتاتے۔“


 

Go to Page:

*    *    *

Urdu Jasoosi Adab ke pahlay or munfarid kirdar Colonel Faridi or Captain Hameed ka aik karnama. Urdu Jasoosi Adab ke bani or azeem musannif Ibn-e-Safi ke shareer qalam se aik hasti muskurati tehreer  دلیر مجرم، جاسوسی دُنیا کا پہلا ناول : کتاب گھر

Go to Page :

Download the PDF version for Offline Reading. (Downloads )

(use right mouse button and choose "save target as" OR "save link as")

A PDF Reader Software (Acrobat OR Foxit PDF Reader) is needed for view and read these Digital PDF E-Books.

Click on the image below to download Adobe Acrobat Reader 5.0


[ Link Us ]      [ Contact Us ]      [ FAQs ]      [ Home ]      [ FB Group ]      [ kitaabghar.org ]   [ Search ]      [ About Us ]


Site Designed in Grey Scale (B & W Theme)