kitab ghar website logo





Don't Like Unicode ?  Read in Nastaleeq from Image Pages or Download the PDF File

 

Kitaabghar Blog:
Kitaabghar launched a Blog for discussion of urdu books available online on kitaabghar.com or any other website. Readers can also share views and reviews of books of their choice and promote their favourite writers. This is not limited to urdu books.



 

کو ٹھی میں نو کرانیاں پنجوں کے بل چل رہی تھیں گھر سے سارے کتے باغ کے آخری کنارے پر ایک خالی جھونپڑے میں بند کردئےے گئے تھے۔ تاکہ وہ کوٹھی کے قریب شور نہ مچا سکیں۔
پروفیسر دوربین پر جھکا ہوا اپنے گردو پیش سے بے خبر بیمار کے کمرے کا منظر دیکھ رہا تھا۔ وہ تنا محو تھا کہ اس نے سلیم کے جسم کی حرکت کوبھی نہ محسوس کیا۔ سلیم آہستہ آہستہ ہوش میں آرہا تھا ایک عجیب قسم کی سنسناہٹ اس کے جسم میںپھیلی ہوئی تھی اس نے اپنے بازﺅں پررسی کے تناﺅ کو بھی نہ محسوس کیا دو تین با ر سر جھٹکنے کے بعد اس نے آنکھیں کھو ل دیں اسے چاروں طرف تاریکی ہی تاریکی پھیلی نظر آرہی تھی۔ پھر دور ایک ٹمٹماتا ہو ا تارہ دکھائی دےا تارے کے چاروں طرف ہلکی ہلکی روشنی تھی آہستہ آہستہ روشنی پھیلتی گئیموم بتی کی لو تھرا رہی تھیپروفیسر دوربین پر جھکا ہو اتھا۔ اس نے اٹھنے کی کوشش کی مگر یہ کیا وہ بندھا ہو اکیوں ہےرفتہ رفتہ کچھ دیر قبل کے واقعات اسے یاد آگئے۔
” پروفیسر ! آخر یہ کیا حرکت ہے“ اس نے بھرائی ہوئی نحیف آواز میں قہقہہ لگاکر کہا” آخر اس مذا ق کی کیا ضرورت تھی۔“
” اچھا تم جاگ گئے“ پروفیسر نے سر اٹھاکر کہا” کوئی گھبرانے والی بات نہیں تم اس وقت اتنے ہی بے بس ہو جتنے میرے دوسرے شکار تمہیں یہ سن کر خوشی ہوگی کہ میں اب گلہریوں ، خرگوشوں اور مینڈکوں کے ساتھ ہی ساتھ آدمیوں کابھی شکار کرنے لگا ہوں کیوں ہے نہ ”دلچسپ خبر“ پہلے تو سلیم کچھ نہ سمجھ سکا۔ لیکن دوسرے لمحے اسے ایسا محسوس ہوا جیسے اس کے جسم کا سارا خون منجمد ہو گیا ہو۔ وہ لرز گیا وہ اچھی طرح جانتا تھا کہ بوڑھے نے اپنے دوسرے شکاروںکا حوالہ کیوں دیا ہے تو کیا تو کیا اب وہ اپنی خونی پیاس بجھانے کے لئے جانوروں کے بجائے آدمیوں کا شکار کرے گا۔
سلیم نے شدید گھبراہٹ کے باوجود بھی لاپروائی کا انداز پیدا کر کے قہقہہ لگانے کی کوشش کی۔
”بہت اچھے پروفیسر لیکن مذاق کا وقت اور موقع ہوتا ہے چلو شاباش یہ رسیاںکھول دو میں وعدہ کرتا ہوں “
”صبر۔ صبر میرے اچھے لڑکے“ اسنے اس کی طرف جھک کر مسکراتے ہوئے کہا” اب میری باری آئی ہا ہا ہا“
”تمہاری باری کیا مطلب “ سلیم نے چونک کر کہا۔
” کیا تم نہیں جانتے“ پروفیسر نے برا سا منہ بنا کر کہا
”کہو کہو میں کچھ نہیں سمجھ سکا۔“ سلیم نے بے پروائی سے کہا۔
” میرا مقصد یہ تھاکہ نو جوان ڈاکٹر اپنے مقصد میں کامیاب ہوجائے“
پروفیسر نے پرسکون لہجے میں کہا” اور اسے میں اچھی طرح جانتا ہوں کہ تم دوبارہ آزاد کردئے گئے توایسا نہ سکے گا۔ کیونکہ مجھے خوف ہے بہر حال میں یہ چاہتا ہوں کہ وہ سکون و اطمینان کے ساتھ نواب صاحب کی جان بچا سکے اسی لئے میں تمہیں یہاں لایا ہوں ۔ میرے بھولے سلیم کیا سمجھے؟ میں کیامیں چالاک نہیں۔“
”بہت چالاک ہو کیاکہنے“ سلیم نے ہنس کر کہا۔
” تم یہاں بالکل بے بس ہو یہاں میں تمہاری خبر گیر ی بھی کروں گا۔اور بیمار کے کمرے کا منظربھی دیکھ سکوں گا۔“ پروفیسر دوربین کے شیشے میں آنکھ لگاتے ہوئے کہا۔” نہ تو میں احمق ہوں اور نہ میری دوربین محض مذاق ہے کیا سمجھے۔“
اچانک سلیم میں ایک حیرت انگیز تبدیلی پیدا ہو گئی اس کی بھویں تن گئیں کچھ دیر قبل جو ہونٹ مسکرا رہے تھے بھنچ کررہ گئے آنکھوں کی شرارت آمیز شوخی ایک بہت ہی خوفناک قسم کی چمک میں تبدیل ہوگئی وہ اب تک ہنس مکھ اور کھلنڈرا نوجوان رہاتھاا


 

Go to Page:

*    *    *

Urdu Jasoosi Adab ke pahlay or munfarid kirdar Colonel Faridi or Captain Hameed ka aik karnama. Urdu Jasoosi Adab ke bani or azeem musannif Ibn-e-Safi ke shareer qalam se aik hasti muskurati tehreer  دلیر مجرم، جاسوسی دُنیا کا پہلا ناول : کتاب گھر

Go to Page :

Download the PDF version for Offline Reading. (Downloads )

(use right mouse button and choose "save target as" OR "save link as")

A PDF Reader Software (Acrobat OR Foxit PDF Reader) is needed for view and read these Digital PDF E-Books.

Click on the image below to download Adobe Acrobat Reader 5.0


[ Link Us ]      [ Contact Us ]      [ FAQs ]      [ Home ]      [ FB Group ]      [ kitaabghar.org ]   [ Search ]      [ About Us ]


Site Designed in Grey Scale (B & W Theme)