kitab ghar website logo





Don't Like Unicode ?  Read in Nastaleeq from Image Pages or Download the PDF File

 

Kitaabghar Blog:
Kitaabghar launched a Blog for discussion of urdu books available online on kitaabghar.com or any other website. Readers can also share views and reviews of books of their choice and promote their favourite writers. This is not limited to urdu books.



جینی

 

(شفیق الرّحمٰن)

 

 


‘ ان باتوں میں ایسی حلاوت تھی کہ سانگ کو اپنی زبوں حالت کا احساس نہ رہا ۔ ساری شام ہم نے اکٹھے گزاری ۔ جب وہ رخصت ہوا تو اس کے ہونٹ لرز رہے تھے اور امنگوں میں آنسو تھے ۔
ڈے کے والدین آگئے وہ ہوسٹل سے چلا گیا اس کی کی والدہ نے جینی کو دیکھا ۔ جینی کو ان کے گھر بلایاگیا ‘ لیکن یہ آناجانا بہت جلد ختم ہوگیا ۔ ایک روز ڈے جینی سے ملا اور جی بی کے متعلق پوچھنے لگاق ۔ جینی نے شروع سے اخیرتک ساری کہانی سنا د ی سب کچھ بتادیا ۔ ڈے اس پر برس پڑایہ باتیں اس سے پوشیدہ کیوںرکھی گئیں ۔ اسے پہلے کیوں نہیں بتایاگیا ۔ جی بی کے علاوہ اور بھی نہ جانے کتنے عاشق ہوں گے اب اسے کیوں کر یقین آسکتا ہے کہ جینی کی محنت صادق ہے ۔ یہ تو محض ڈھونگ تھا ۔ کھیل تھا ‘ اب اس کھیل کو فوراً ختم ہوجانا چاہیے ۔
میں نے سنا تو ڈے کو سمجھایا کہ جن دنوں وہ جی بی سے ملا کرتی تھی ڈے جنگل سے آیا بھی نہ تھا ۔ بھلا وہ ڈے پر اتنی دور کیوں کر عاشق ہوسکتی تھی اوروہ بھی بلا دیکھے یا سنے اور پھر وہ خود چینی کے علاوہ کئی لڑکیوں سے محبت جتا چکا تھا ۔ جینی جانتی تھی پھر بھی اس نے باز پرس نہ کی لیکن ڈے نہیں مانا اس کے خیال میں ہر مرد کا فطری حق ہے کہ خود ینابھرکر لڑکیوں سے چہلیں کرتا پھرے ‘ لیکن لڑکی سے یہ توقع رکھےکہ وہ زندگی بھر صرف اسی کو چاہے گی اس کی منتظر رہے گی بچپن ہی سے اسے المام ہوجائے گا اور چاہنے سے پہلے لڑکی کی گذشت زندگی کو اچھی طرح کردید کر اپنی تسلی کرے گا ۔
جینی نے اسے سارے وعدے یاددلائےجو اس نے قسمیں کھا کھا کر کئے تھے وہ محبت بھری باتیں یاد دلائیں جو ہزاروں بار دہرائی گئی تھیں ۔وہ خواب بتائے جو دونوں نے اکٹھے دیکھے تھے اس پر کوئی اثرنہ ہوا ‘ وہ تو جیسے کسی بہانے کی تلاش میں تھا دیکھتے دیکھتے جینی میں بے شمار نقص نکل آئے نہ اس کا کوئی خاندان تھا نہ مذہب ۔ سوسائٹی میں اس کےلئے کوئی جگہ نہ تھی ۔اس کے خون میں آمیزش تھی ۔ اس کی تربیت ایسے والدین کے زیر سایہ ہوئی جن کی زندگی ہمیشہ ناخوشگواررہی جن میں سب سے بڑا عیب یہ تھا کہ وہ غریب بھی تھے ۔ اور پھر جینی کچھ اتنی خوبصورت بھی نہیں تھی ۔ اس سے کہیں حسین اور بہتر لڑکیاں ڈے کو مل سکتی تھیں ایک حسین لڑکی تو ڈے کی والدہ نے ڈھونڈ بھی لی تھیو ۔ لڑکی کے والد رائے بہادر تھے لڑکی کے ساتھ لاکھوں کی جائیداد دے رہے تھے ۔ انہوں نے ڈے کو انگلستان بھیجنے کا وعدہ بھی کیا تھا۔
شادی کی تاریخ مقرر ہوئی۔ میرے نام دعوتی رقعہ آیا ۔ میں خاموش رہا جب جینی کے نام رقعہ بھیجا گیا تومجھے بہت غصہ آیا ‘ طیش میں آکرمیں نے کئی منصوبے باندھے ۔ سب سے پہلا منصوبہ ڈے کی ہڈی پسلی ایک کردینے کا تھالیکن جینی کے کہنے پر میں خاموش رہا ۔
شادی پر ہم دونوں گئے جینی شادی کا تحفہ لے کر گئی ‘ سب کے سامنے یہ تحفہ کھولا گیا ۔ ڈے کی بیوی کےلئے سنہرا ہار تھاجس میں دل کی شکل کا لاکٹ پر دیا ہوا تھا ۔اگلے مہینے جینی نے کالج چھوڑ دیا اور گھر چلی گئے ۔
ایک پارٹی میں میرا تعارف ڈے کی بیوی سے ہوا ۔ معلوم ہوا کہ اسے دنیا میںآکر کسی چیز سے نفرت تھی تو آرٹ سے ۔ یہ سارے مصور ٬ موسیقار ٬ شاعر اسے زہر دکھائی دیتے تھے ۔ اور سب سے زیادہ چڑ اسے ان امیر لوگوں سے تھے جو اس قسم کی فضولیات میں پڑ کر اپنا وقت ضائع کرتے تھے ۔ بھلا ستارہ واٹن سیکھنے کی کیا ضرورت ہے جو صبح سے شام تک ریڈیو پر ساز بجتے رہتے ہیں ۔ مصوری سیکھنے میں کیا تک ہے ‘ جب بازار می ہر قسم کی تصویریں آسانی سے مل جاتی ہیں ۔اگر کسی نے الفاظ کو توڑمروڑ کچھ شعرگھڑلئے تو اس پر آنسو بہانے یا بے قابو ہوجانے کی کیا ضرورت ہے ۔
آخری امتحان پاس کرکے میں کالج سے چلا آیا ۔ مصرو فیتوں نے آن دبوچا ۔ ملک کے مختلف حصوں میں پھر تا رہا ۔ مدتوں تک میں نے جینی کے متعلق نہیں سنا ۔
پھر ایک دن ایک پرانا دوست ملا ۔ میں نے جینی کا ذکر کیا تو اس نے باتیں سنائیں کہ وہ پہلے سے بالکل بدل چکی ہے ۔ ہر جگہ یہی مشہور ہے کہ وہ محبت کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتی ۔ ایک معاشقہ ختم ہوا ہے تو دوسرا عنقریب شروع ہوگا۔ کالج چھوڑ کر اس نے ملازمت کرلی بالکل آزادانہ طور پر رہتی ہے ہر شام اس کے ہاں لوگوں کا جمگھٹا رہتا ہے قسم قسم کے لوگ آتے ہیں نہایت عجیب و غریب ہجوم ہوتا ہے ۔ خوب افواہیں اڑتی ہیں لوگ شیخیاں مارتے ہیں۔

 

Go to Page:

*    *    *

Jeeni by Shafiq ur Rehman, well known urdu afsana nigar, and story writer

Go to Page :

Download the PDF version for Offline Reading.(Downloads )

(use right mouse button and choose "save target as" OR "save link as")

A PDF Reader Software (Acrobat OR Foxit PDF Reader) is needed for view and read these Digital PDF E-Books.

Click on the image below to download Adobe Acrobat Reader 5.0


[ Link Us ]      [ Contact Us ]      [ FAQs ]      [ Home ]      [ FB Group ]      [ kitaabghar.org ]   [ Search ]      [ About Us ]


Site Designed in Grey Scale (B & W Theme)