kitab ghar website logo





Don't Like Unicode ?  Read in Nastaleeq from Image Pages or Download the PDF File

 

Kitaabghar Blog:
Kitaabghar launched a Blog for discussion of urdu books available online on kitaabghar.com or any other website. Readers can also share views and reviews of books of their choice and promote their favourite writers. This is not limited to urdu books.



جینی

 

(شفیق الرّحمٰن)

 

 


باغ کے گوشے میں ایک کنواں تھا جس کے متعلق مشہور تھا کہ اس میں جھانک کر جو خواہش کی جائے پوری ہوجاتی ہے سب نے کچھ مانگا ۔جب جینی کی باری آئی تو اس نے کہا کہ مجھے کسی سے کچھ نہیں چاہیے ٬ مجھے کسی کی مدد کی ضر ورت نہیں ‘ کوئی ارضی یا سماوی طاقت مجھے کچھ نہیں دے سکتی ۔ بس مجھے ایک زندگی ملی ہے اور مجھے زندہ رہنا ہے ۔
کامریڈ عش عش کراٹھا ۔ کہنے لگا جینی کا یہ نظریہ صحیح ترین نظریہ ہے ‘ ایسی دنیا میں جہاں لوگ اب تک بارش کےلئے دعا مانگتے ہیں اس سے بہتر نظریہ نہیں ہوسکتا ۔ کوئی کسی کےلئے کچھ نہیں سکتا ‘تقدیر اور قسمت فضول چیزیں ہیں ۔ ہر شخص اپنے گرد بچھے ہوئے جال میں گرفتار ہے اپنے حالات سے مجبور ہے زندگی کے اٹل ارادے ‘ شدید جذبے سب حوارث کے غلام ہیں ۔ ہم اس لئے ایک دوسرے کے دوست ہیں کہ اتفاق نے ہمیں ملادیا ۔ اسی طرح محض اتفاق سے ہم ان لوگوں کی رفاقت سے محروم ہیں ۔ جنہیں ملتے تو شاید گہرے دوست بن جاتے ۔
پھر ایک روز وہی کامریڈ جو افلاطونی دوستی اور خلوص کے گن گایا کرتا تھا جینی کو اپنے ساتھ کے گیا ۔ انہوں نے اکٹھے چائےچ پی پکچر دیکھی چھوٹے موٹے تحفے خریدے جب ٹیکسی میں دونوں واپس آرہے تھے تو اس نے جینی کو چومنے کی کوشش کی ۔ جینی نے ٹیکسی ٹھہرالی جتنے روپے کامریڈ نے اس شام صرف کئے تھے اس کے منہ پر مارے اور پیدل واپس چلی آئی ۔
کامریڈ کئی روزتک غائب رہا پھر معافی مانگنے آیا ۔ جینی نے کہا کہ مجھے طیش نہیں آیا مایوسی ہوئی ہے ۔ میں تمہیں ان سب سے مختلف سمجھتی تھی ‘ میرا خیال تھا کہ تم اس ہجوم میں سے نہیں ہو لیکن تم میں اور ایک عام انسان میں فرق نہیں ۔
کامریڈ نادم تھا‘ بولا ” ....میرے نظریے خواہ کیسے ہوں میں انسان بھی ہوں ۔ تم میں اتنی زبردست کشش ہے کہ میری جگہ کوئی اور بھی ہوتا تو یہی کرتا ۔ میں نے کبھی تمہارے چہرے کو غور سے نہیں دیکھا تمہاری بے چین روح کودیکھا ہے اور یہی روح مجھے عزیز ہے ۔ اگر تمہارے خدوخال بہتر ہوتے اورتم زیادہ خوبصورت ہوتیں تو تمہاری زندگی مختلف ہوتی ۔ اگر تم کسی بہتر گھرانے میں پیدا ہوتیں تو تمہاری زندگی مقابلتاًآسان ہوتی ۔ لیکن تم اتنی صلاحیتوں کی مالک نہ ہوتیں تمہاری روح اتنی حسین نہ ہوتی ۔“
جینی عورت تھی ‘ کامریڈ کے رنگیں فقروں نے اسے موہ لیا اس کی آنکھیں جھک گئیںدل دھڑکنے لگا رخسار سرخ ہوگئے ۔ جب کامریڈ نے بازو پھیلائے تو جینی نے مزاحمت نہ کی ۔ اس کے بعد کامریڈ کی گفتگو کا انداز بدل گیا ” محبت ایک دوسرے کی طرف دیکھنے کا نام نہیں بلکہ دونوں کے ایک سمت میں دیکھتے رہنے کا ہے محبت میںاگر رفاقت کی آمیزکی آمیزش ہوتو وہ بلندیوں تک جاپہنچتی ہے “.... اسی قسم کی باتیں بار بار دہراتا ۔
کبھی کبھی وہ مجھے کافی دلچسپ معلوم ہوتا اس کی چند چیزیں مجھے پسند تھیں اس کی صحرانورویاں بے چین طبیعت ‘سیلانی پن ....لیکن اس کے شکست خوردہ نظریے ‘ بلا وجہ کاحزن ‘ تلخ خیالات برے معلوم ہوتے ۔ وہ قنوطی تھا اور اذیت پسند اس نے کبھی زندگی کامقابلہ نہیں کیا ۔مصیبت کو آتے دیکھ کہ وہ ہمیشہ راستہ کترا جاتا اپنے آپ کو مظلوم سمجھتا دنیا بھر کا ستایا ہوا ۔ اسکا ارادہ تھا عمر بھر اسی طرح سرگرداں رہے گا ‘ اس کی منزل کہیں نہیں ۔
ؒمیرا تبادلہ ہوا تو جینی مجھے چھوڑنے سٹیشن پر آئی ‘ جدا ہوتے وقت میں نے رومال مانگا پوچھنے لگی ” رومال لے کر کیا کرو گئے “کہا ”رومال تمہاری شوخ مسکراہٹوں کی یاد دلاتا رہے گا “ بولی تم ہر مرتبہ رومال ہی کیوں مانگتے ہو ۔“ بتایا کہ اس کی مخمو رکن خوشبو اور ننھے سے سرخ دل کی وجہ سے ۔
اگلے سال مجھے کسی نے بتایا کہ کامریڈ جینی کو چھوڑ کر چلا گیا وہ بالکل ویسے کا ویسا رہا ۔ جینی کی تمام کوششیں اس میں کوئی تبدیلی نہ لاسکیں ۔چلتے وقت اس نے جینی سے کہا کہ بے سروسامانی اس کی تقدیر میں ہے ۔ اس کی منزل مقصود ہے ۔ وہ جینی سے محبت کرتا رہے گا اس کی تصویروں سے لگا کر رکھے گا ‘ دوسرے ملکوں سے اسے خط لکھا کرے گا ۔ اسے ہمیشہ یاد رکھے گا.... اور بس !
جینی نے اس کا تعاقب کرناچاہا جو کچھ اس کے پاس تھا فروخت کردیا ۔ پتہ نہیں وہ اسے ملایا نہیں جب وہ واپس آئی تو طرح طرح کی افواہیں پھیلی ہوئی تھیں ۔ جینی کے والد نے جواب تنہار رہتا تھااسے سخت سست کہا اور گھر سے نکال دیا۔ کچھ اوباش قسم کے لوگوں نے اسے کی مدد کرنی چاہی لیکن جینی وہ شہر چھوڑ کر کہیں نکل گئی۔

 

Go to Page:

*    *    *

Jeeni by Shafiq ur Rehman, well known urdu afsana nigar, and story writer

Go to Page :

Download the PDF version for Offline Reading.(Downloads )

(use right mouse button and choose "save target as" OR "save link as")

A PDF Reader Software (Acrobat OR Foxit PDF Reader) is needed for view and read these Digital PDF E-Books.

Click on the image below to download Adobe Acrobat Reader 5.0


[ Link Us ]      [ Contact Us ]      [ FAQs ]      [ Home ]      [ FB Group ]      [ kitaabghar.org ]   [ Search ]      [ About Us ]


Site Designed in Grey Scale (B & W Theme)