kitab ghar website logo





Don't Like Unicode ?  Read in Nastaleeq from Image Pages or Download the PDF File

 

Kitaabghar Blog:
Kitaabghar launched a Blog for discussion of urdu books available online on kitaabghar.com or any other website. Readers can also share views and reviews of books of their choice and promote their favourite writers. This is not limited to urdu books.



جینی

 

(شفیق الرّحمٰن)

 

 


اس کا پیار آندھی کی طرح امڈا ٬ آناً فاناً میں چھا گیا اور طوفان کی طرح اتر گیا ٬ وہ نہیں ملی مگر وہاں ایک اور لڑکی سے ملاقات ہوگئی۔ یہ لڑکی جینی تھی جو اپی سہیلی سے ملنے آئی تھی ۔ کینری نے جینی کو اپنی محبوبہ کا نعم البدل سمجھا جتنے دن وہ وہاں رہا اسے نعم البدل سمجھتا رہا اس نے قیمتی تحفوں کی اور اپنی دلچسپ باتوں اور رنگین کہانیوں سے جینی پر جادو کردیا۔ بھڑکیلی کاروں میں اسے لئے لئے پھر ایک چاندنی رات میں جب وہ سمندر میں تیرنے گئے تو ریت پربیٹھ کر اس نے محبت کا واسطہ دے کر جینی کو سیمپین پلائی عمربھر باوفا اور صادق رہنے کا حلف اٹھایا ٬ ہمیشہ اکٹھے رہنے کے عہدو پیمان کئے یہ سب کچھ اس قدر پر خلوص تھا کہ جینی نے سچ مان لیا ۔
اس آغاز کے بعد انجام وہی ہوا جس کی توقع کی جاسکتی تھی ٬ جو ناگزیرتھا ۔ جینی کی زندگی میں وہ جس طرح آیا تھا اسی طرح چلا گیا ۔
لیکن جینی کی یاد اس کے دل سے مکمل طور پر نہ گئی ۔ جب کبھی اسے کوئی ٹھکرا دیتا جب دیر تک تنہا رہنا پڑتا ٬ کوئی بری خبر سننے میںآتی ٬ اداسیاں عود کر آتیں تو اسے جینی کی معصومیت ٬ اس کا خلوص اور پیار یاد آتا ۔ رات کی تنہائی میں ہم دونوں دیر تک خیمے میں بیٹھے رہتے باہر سرد ہواؤں کے جھکڑ چلتے تو وہ جینی کو یاد کرتا ۔ اپنے جھوٹے وعدوں کو یاد کرکے شرمندہ ہوتا ٬ اپنے آپ کو گنہگار سمجھتا بار بار کہتا کہ جینی ان سب لڑکیوں سے مختلف تھی جو اس کی زندگی میں آئیں ۔ اگر اس کی زندگی میں شادی کی کوئی گنجائش ہوتی تو وہ جینی سے ضرور شادی کرتا ۔ وہ نہایت غیر معمولی لڑکی تھی ٬اسے کسی نے سمجھا نہیں ۔ کسی کی نگائیں اس کے خدوخال سے آگے نہیں پہنچیں ۔ اس کی روح کی عظمت کو کسی نے نہیں پہچانا ۔ اس میں کسی مصور کی روح تھی کسی عظیم شاعر اور بت تراش کی روح ٬ اس میںاتنی صلاحتیں تھیں کہ ان کی رفاقت کسی کی بھی زندگی چمکا سکتی تھی ۔اس میں بلا کی معصومیت تھی اس میں سیتا کا تقدس تھا ۔ مریم کی پاکیزگی تھی ۔اس نے کئی مردوں سے محبت نہیں کی بلک صرف ایک ایک مرد سے محبت کی ....ایک مرد جسے اس نے کلہاتے رینگتے ہجوم سے چنا اور دوسروں سے مختلف سمجھا ٬ لیکناس مرد نے اسے ہمیشہ دھوکہ دیا ۔ اس کی مسکراہٹ کیسی تھی ....بالکل مونالزا کی مسکراہٹ ٬ معصوم ٬ اتھاہ اور پراسرار ٬ اس کی مسکراہٹ کے سامنے کینری جیسا انسان بھی کانپ اٹھا تھا ۔
لیکن ایسی باتیں وہ کبھی کبھی کیا کرتا اور اگلی صبح اکثر بھول جاتا ۔
اس کے بعد ایک طویل وقفہ آیا ۔ یہ وقفہ ایسا تھا کہ اس نے سب کچھ بھلا دیا جینی بھی یاد نہ رہی ۔ میں ہزاروں میل فاصلے سے واپس ملک میں آیا تو پھردور بھیج دیا گیا ۔اس عرصے میں کبھی کوئی پرانی یاد تازہ ہوجاتی اور خیالات کے تسلسل میں جینی ک خیال آجاتا تو میں یہی سوچتا کہ غالباً اب اس سے کبھی ملاقات نہیں ہوگی ۔
لگاتار تنہائی اور بہت سے کٹھن لمحوں کے بعد مجھے مختصر سی چھٹی ملی ٬ میں قریب کی پہاڑیوں پر چلا گیا وہ علاقہ نہایت سرسبزو شاداب تھ دور دورتک چائے کے باغات تھے اور مالدار سوداگروں کی آبادیاں ۔ جہاں میں مقیم تھا وہاں خوب رونق تھی میری طرح بہت سے اجنبی سکون کی تلاش میں آئے ہوتے تھے چند ہی دنوں کے بعد مجھے معلوم ہوگیا کہ باوجود اتنی چہل پہل اور شورشعب کے وہ احساس تنہائی کم نہیں ہواجو مجھے کھینچ کرلایا تھا ۔ ایک روز میں یونہی کھویا کھویا سا پھر رہا تھا کہ مجھے جینی مل گئی ایسے دور دراز خطے میں اسے پاکر مجھے الزحد مسرت ہوئی اس مرتبہ تو وہ پہلے سے مختلف معلوم ہوئی اس کی باتوں میں حزن کی آمیزش تھی اس کے چہرے پژمردگی تھی ۔ لیکن ایسی پژمردگی جس میں عجیب جاہیت تھی جوحسن و شباب کی تازگی سے کہیں دلفریب معلوم ہورہی تھی ٬ اس مسکراہٹ میں افسردگی کی رمق نے ایک عجیب وقارپیدا کر دیا تھا ۔
وہ وہاں اپنے کسی عزیز کے ہاں رہتی تھی جو چائے کے سودا گر تھے وہ بھی اپنے آپ کو تنہا محسوس کر رہی تھی ۔ کلب ٬ رقص ٬ پارٹیاں ٬ بے حد اکتا دینے والی تھیں وہاں اس کا صر ایک دوست تھا ٬ اسی کمپنی کا ایک بوڑھا ملازم جوتنہا رہتا جس کی زندگی کا سب سے قیمتی خزانہ کتابیں تھیں کام سے لوٹ کر وہ بڑے اہتمام سے کتابیں نکالتا ۔ دونوں پڑھتے بحث کرتے ٬ لڑتے ٬ اب ہم تین ساتھی ہوگئے ۔ چھٹی کے بقیہ دن یوں گزرے کہ پتہ بھی نہ چلا۔ واپس آکر میں نے تبادلہ کرالیا اور جینی کے پاس چلا گیا ہم جنگلوںمیں نکل جاتے ٬ سیریں کرتے ٬ کتابیں پڑھتے ۔ بچوں کی طرح ہنستے کھیلتے۔

 

Go to Page:

*    *    *

Jeeni by Shafiq ur Rehman, well known urdu afsana nigar, and story writer

Go to Page :

Download the PDF version for Offline Reading.(Downloads )

(use right mouse button and choose "save target as" OR "save link as")

A PDF Reader Software (Acrobat OR Foxit PDF Reader) is needed for view and read these Digital PDF E-Books.

Click on the image below to download Adobe Acrobat Reader 5.0


[ Link Us ]      [ Contact Us ]      [ FAQs ]      [ Home ]      [ FB Group ]      [ kitaabghar.org ]   [ Search ]      [ About Us ]


Site Designed in Grey Scale (B & W Theme)