kitab ghar website logo





Don't Like Unicode ?  Read in Nastaleeq from Image Pages or Download the PDF File

 

Kitaabghar Blog:
Kitaabghar launched a Blog for discussion of urdu books available online on kitaabghar.com or any other website. Readers can also share views and reviews of books of their choice and promote their favourite writers. This is not limited to urdu books.



آپا

 

(مُمتاز مُفتی)

 

 


اس روز پہلی مرتبہ آپا نے مجھے یوں گھورا تھا۔اسی رات آپا شام ہی سے لیٹ گئی، مجھے صاف دکھائی دیتا تھا کہ وہ رضائی میں پڑی رو رہی ہے۔ اس وقت مجھے اپنی بات پر بہت افسوس ہوا۔ میرا جی چاہتا تھا کہ اٹھ کرآپا کے پاو ¿ں پڑ جاو ¿ں اور اسے خوب پیارکروں مگر میں ویسے ہی چپ چاپ بیٹھی رہی اور کتاب کا ایک لفظ تک نہ پڑھ سکی۔
انہی دنوں میری خالہ زاد بہن ساجدہ جسے ہم سب ساجو باجی کہا کرتے تھے، میٹرک کا امتحان دینے ہمارے گھر آٹھہری۔ساجو باجی کے آنے پرہمارے گھر میں رونق ہو گئی۔ ہمارا گھر بھی قہقہوں سے گونج اٹھا۔ ساحرہ اور ثریا چارپائیوں پر کھڑی ہو کر باجی سے باتیں کرتی رہتیں۔ بدو چھاجو باجی ، چھاجو باجی چیختا پھرتا اور کہتا۔ ”ہم تو چھاجو باجی سے باہ کریں گے۔“
باجی کہتی۔ ”شکل تو دیکھو اپنی، پہلے منہ دھو آو ¿۔“ پھر وہ بھائی صاحب کی طرف یوں گردن موڑتی کہ کالی کالی آنکھوں کے گوشے مسکرانے لگتے اور پنچم تان میں پوچھتی۔ ”ہے نا بھئی جا آن کیو جی؟“
باجی کے منہ سے ”بھئی جا آن“ کچھ ایسا بھلا سنائی دیتا کہ میں خوشی سے پھولی نہ سماتی۔ اس کے برعکس جب کبھی آپا ”بھائی صاحب“ کہتی تو کیسا بھدا معلوم ہوتا۔ گویا وہ واقعی انہیں بھائی کہہ رہی ہو اور پھر ”صاحب“ جیسے حلق میں کچھ پھنسا ہوا ہو مگر باجی ”صاحب“ کی جگہ ”جاآن“ کہہ کر اس سادے سے لفظ میں جان ڈال دیتی تھی۔ ”جاآن“ کی گونج میں بھائی دب جاتا اور یہ محسوس ہی نہ ہوتا کہ وہ انہیں بھائی کہہ رہی ہے۔
اس کے علاوہ ”بھائی جاآن“ کہہ کر وہ اپنی کالی کالی چمکدار آنکھوں سے دیکھتی اور آنکھوں ہی آنکھوں میں مسکراتی تو سننے والے کو قطعی یہ گمان نہ ہوتا کہ اسے بھائی کہا گیا ہے۔ آپا کے ”بھائی صاحب“ اور باجی کے ”بھائی جاآن“ میں کتنا فرق تھا۔
باجی کے آنے پرآپا کا بیٹھ رہنا بالکل بیٹھ رہنا ہی رہ گیا۔ بدو نے بھائی جان سے کھیلنا چھوڑ دیا۔ وہ باجی کے گرد طواف کرتا رہتا اور باجی بھائی جان سے کبھی شطرنج کبھی کیرم کھیلتی۔
باجی کہتی۔ ”بھئی جاآن ایک بورڈ لگے گا“ یا بھائی جان کی موجودگی میں بدوسے کہتے” کیوں میاں بدو! کوئی ہے جو ہم سے شطرنج میں پٹنا چاہتاہو؟“ باجی بول اٹھتی۔ آپا سے پوچھئے۔ ”بھائی جان کہتے۔ ”اور تم؟“ باجی جھوٹ موٹ کی سوچ میں پڑ جاتی، چہرے پر سنجیدگی پیداکرلیتی، بھویں سمٹا لیتی اور تیوری چڑھا کر کھڑی رہتی پھر کہتی۔ ”انہہ مجھ سے آپ پٹ جائیں گے۔“ بھائی جان کھلکھلا کر ہنس پڑتے اور کہتے ۔ ” کل جو پٹی تھیں بھول گئیں کیا؟“ وہ جواب دیتی۔ ” میں نے کہا چلو بھئی جان کا لحاظ کرو۔ ورنہ دنیا کیا کہے گی کہ مجھ سے ہار گئے۔ اور پھر یوں ہنستی جیسے گھنگھرو بج رہے ہوں۔
رات کو بھائی جان باورچی خانے میں ہی کھانا کھانے بیٹھ گئے۔ آپا چپ چاپ چولھے کے سامنے بیٹھی تھی۔ بدو چھاجو باجی چھاجو باجی کہتا ہوا باجی کے دوپٹے کا پلو پکڑے اس کے آس پاس گھوم رہا تھا۔باجی بھائی جان کو چھڑی رہی تھی۔ کہتی تھی۔ ”بھئی جا آن تو صرف ساڑھے چھ پھلکے کھاتے ہیں۔ اس کے علاوہ فیرنی کی پلیٹ مل جائے تو قطعی مضائقہ نہیں ۔ کریں بھی کیا۔ نہ کھائیں تو ممانی ناراض ہو جائیں۔ انہیں جو خوش رکھنا ہوا، ہے نا بھائی جاآن۔“ ہم سب اس بات پر خوب ہنسے۔ پھر باجی ادھر ادھرٹہلنے لگی اور آپا کے پیچھے جا کھڑ ی ہوئی۔ آپا کے پیچھے فروٹ سلاد کی کشتی پڑی تھی۔ باجی نے ڈھکنا سرکا کر دیکھا اور کشتی کواٹھالیا۔ پیشتر اس کے کہ آپا کچھ کہہ سکے۔ باجی وہ کشتی بھائی جان کی طرف لے آئی۔ ”لیجئے بھائی جاآن“ اس نے آنکھوں میں ہنستے ہوئے کہا۔ ”آپ بھی کیا کہیں گے کہ ساجو باجی نے کبھی کچھ کھلایا ہی نہیں۔“
بھائی جان نے دو تین چمچے منہ میں ٹھونس کر کہا ”خدا کی قسم بہت اچھا بنا ہے، کس نے بنایا ہے؟“ ساجو باجی نے آپا کی طرف کنکھیوں سے دیکھا اور ہنستے ہوئے کہا۔ ”ساجو باجی نے اور کس نے بھئی جاآن کے لئے ۔ “بدو نے آپا کی منہ کی طرف غور سے دیکھا۔ آپا کا منہ لال ہو رہا تھا۔ بدو چلا اٹھا۔ ”میں بتاو ¿ں بھائی جان؟“....آپا نے بدو کے منہ پر ہاتھ رکھ دیا اور اسے گود میں اٹھا کر باہر چلی گئی۔ باجی کے قہقہوں سے کمرہ گونج اٹھا اور بدو کی بات آئی گئی ہوگئی۔

 

Go to Page:

*    *    *

Aapa by Mumtaz Mufti, very famous urdu afsana nigar, Safernama Nigar and story writer.

Go to Page :

Download the PDF version for Offline Reading.(Downloads )

(use right mouse button and choose "save target as" OR "save link as")

A PDF Reader Software (Acrobat OR Foxit PDF Reader) is needed for view and read these Digital PDF E-Books.

Click on the image below to download Adobe Acrobat Reader 5.0


[ Link Us ]      [ Contact Us ]      [ FAQs ]      [ Home ]      [ FB Group ]      [ kitaabghar.org ]   [ Search ]      [ About Us ]


Site Designed in Grey Scale (B & W Theme)