kitab ghar website logo





Don't Like Unicode ?  Read in Nastaleeq from Image Pages or Download the PDF File

 

Kitaabghar Blog:
Kitaabghar launched a Blog for discussion of urdu books available online on kitaabghar.com or any other website. Readers can also share views and reviews of books of their choice and promote their favourite writers. This is not limited to urdu books.



مہا لکشمی کا پل

 

(کرشن چندر)

 

 


 ہم لوگوں نے اپنے دروازے بند کرلئے لیکن گھبراہٹ میں چال کا دروازہ بند کرنا کسی کو یاد نہ رہا اور پھر ہمیں بند کمروں میں ایسا معلوم ہوا گویا گولی ادھر سے ادھر سے چاروں طرف سے چل رہی ہو۔ تھوڑی دیر کے بعد سناٹا ہو گیا اور جب ہم لوگوں نے ڈرتے ڈرتے دروازہ کھولا اور باہر جھانک کے دیکھا تو جلوس تتر بتر ہو چکا تھا اور ہماری چال کے قریب بڑھیا پڑی تھی۔ یہ اسی بڑھیاکی لال ساڑھی ہے۔ جس کا بیٹا سیتو اب جیل میں ہے، اس لال ساڑھی کو اب بڑھیا کی بہو پہنتی ہے۔ اس ساڑھی کو بڑھیا کے ساتھ جلا دینا چاہیے تھا مگر کیا کیاجائے تن ڈھکنا زیادہ ضروری ہے۔ مردوں کی عزت و احترام سے بھی کہیں زیادہ ضروری ہے کہ زندوں کا تن ڈھکا جائے۔یہ ساڑھی چلنے چلانے کے لئے نہیں ہے۔ تن ڈھکے کے لئے ہے، وہاں کبھی کبھی سیتو کی بیوی اس کے پلو سے اپنے آنسو پونچھ لیتی ہے۔کیونکہ اس میں پچھلے اسی برسوں کے سارے آنسو اور ساری امنگیں اور ساری فتحیں اور شکستیں جذب ہیں۔ آنسو پونچھ کر سیتو کی بیوی پھر اسی ہمت سے کام کرنے لگتی ہے جیسے کچھ ہوا ہی نہیں۔ نہیں گولی نہیں چلی، کوئی جیل نہیں گیا۔ بھنگن کی جھاڑو اسی طرح چل رہی ہے۔
اے لو باتوں باتوں میں وزیر اعظم صاحب کی گاڑی نکل گئی۔ وہ یہاں نہیں ٹھہری۔ میں سمجھتا تھا وہ یہاں ضروری ٹھہرے گی۔ وزیر اعظم صاحب درشن دینے کے لئے گاڑی سے نکل کر تھوڑی دیر کے لئے پلیٹ فارم پر ٹہلیں گے اور شائد ہوام میں جھولتی ہوئی ان چھ ساڑھیوں کو بھی دیکھ لیں گے۔ جو مہالکشمی کے پل کے بائیں طرف لٹک رہی ہیں۔ یہ چھ ساڑھیاں جو بہت معمولی عورتوں کی ساڑھیاں ہیں۔ ایسی معمولی عورتیں جن سے ہمارے دیس کے چھوٹے چھوٹے گھر بنتے ہیں۔ جہاں ایک کونے میں چولھا سلگتا ہے، ایک کونے میں پانی کا گھڑا رکھا ہے۔ اوپری طاقچے میں شیشہ ہے، کنگھی ہے، سندور کی ڈبیا ہے، کھاٹ پر ننھا سو رہاہے۔ الگنی پر کپڑے سوکھ رہے ہیں۔ ان چھوٹے چھوٹے لاکھوں کروڑوں، گھروں کو بنانے والی عورتوں کی ساڑھیاں ہیں جنہیں ہم ہندوستان کہتے ہیں۔ یہ عورتیں جو ہمارے پیارے پیارے بچوں کی مائیں ہیں ہمارے بھولے بھائیوں کی عزیز بہنیں ہیں ہماری معصوم محبتوں کا گیت ہیں۔ ہماری پانچ ہزار سالہ تہذیب کا سب سے اونچا نشان ہیں وزیر اعظم صاحب! یہ ہوا میں جھولتی ہوئی ساڑھیاں تم سے کچھ کہنا چاہتی ہیں۔ تم کچھ مانگتی ہیں۔ یہ کوئی بہت بڑی قیمتی چیز تم نہیں مانگتی ہیں۔ یہ کوئی بڑا ملک ، بڑا عہدہ اور بڑی موٹر کار ، کوئی پرمٹ، کوئی ٹھیکہ، کوئی پراپرٹی، یہ ایسی کسی چیز کی طالب نہیں ہیں۔ یہ تو زندگی کی بہت چھوٹی چھوٹی چیزیں مانگتی ہیں۔ دیکھئے شانتا بائی کی ساڑھی ہے جو اپنے بچپن کی کھوئی ہوئی دھنک تم سے مانگتی ہے۔ جیونا بائی کی ساڑھی ہے جو اپنی آنکھ کی روشنی اور اپنی بیٹی کی عزت مانگتی ہے۔ یہ ساوتری کی ساڑھی ہے جس کے گیت مرچکے ہیں۔ اور جس کے پاس اپنے بچوں کے لئے اسکول کی فیس نہیں ہے۔ یہ لڑیا ہے جس کا خاوند بے کار ہے اور جس کے کمرے میںایک طوطا ہے جو دو دن کا بھوکا ہے۔ یہ نئی دلہن کی ساڑھی ہے جس کے خاوند کی زندگی چمڑے کے پٹے سے بھی کم قیمتی ہے۔ یہ بڈھی بھنگن کی لال ساڑھی ہے جو بندوق کی گولی کو ہل کے پھیل میں تبدیل کردینا چاہتی ہے تاکہ دھرتی سے انسان کا لہو پھول بن کر کھل اٹھے اور گندم کے سنہرے خوشے بن کر لہرانے لگے۔
لیکن وزیر اعظم صاحب کی گاڑی نہیں رکی اور وہ ان چھ ساڑھیوں کو نہیںدیکھ سکتے اور تقریر کرنے کے لئے چوپاٹی پر چلے گئے، اس لئے اب میں آپ سے کہتا ہوں۔ اگرآپ کی گاڑی ادھر سے گزرے تو آپ ان چھ ساڑھیوں کو ضرور دیکھیے جو مہالکشمی کے پل کے بائیں طرف لٹک رہی ہیں اور پھر ان رنگا رنگ ریشمی ساڑھیوں کو بھی دیکھیے جنہیں دھوبیو ں نے اسی پل کے دائیں طرف سوکھنے کے لئے لٹکا رکھا ہے اور جو ان گھروں سے آئی ہیں جہاں اونچی اونچی چمنیوں والے کارخانوں کے مالک یا اونچی اونچی تنخواہ پانے والے رہتے ہیں۔ آپ اس پل کے دائیں بائیں دونوں طرف ضرور دیکھئے اور پھر اپنے آپ سے پوچھئے کہ آپ کس طرف جانا چاہتے ہیں۔ دیکھئے میں آپ سے اشتراکی بننے کے لئے نہیں کہہ رہا ہوں، میں آپ کو جماعتی جنگ کی تلقین بھی نہیں کر رہا ہوں۔ میں صرف یہ جاننا چاہتا ہوں کہ آپ مہالکشمی پل کے دائیں طرف ہیں یا بائیں طرف؟

 

Go to Page:

*    *    *

Maha Lakshami ka Pull by Karishan Chandar, a legendary urdu short story writer and novelest.

Go to Page :

Download the PDF version for Offline Reading.(Downloads )

(use right mouse button and choose "save target as" OR "save link as")

A PDF Reader Software (Acrobat OR Foxit PDF Reader) is needed for view and read these Digital PDF E-Books.

Click on the image below to download Adobe Acrobat Reader 5.0


[ Link Us ]      [ Contact Us ]      [ FAQs ]      [ Home ]      [ FB Group ]      [ kitaabghar.org ]   [ Search ]      [ About Us ]


Site Designed in Grey Scale (B & W Theme)