kitab ghar website logo





Don't Like Unicode ?  Read in Nastaleeq from Image Pages or Download the PDF File

 

Kitaabghar Blog:
Kitaabghar launched a Blog for discussion of urdu books available online on kitaabghar.com or any other website. Readers can also share views and reviews of books of their choice and promote their favourite writers. This is not limited to urdu books.



تیسرا آدمی

 

(شوکت صدیقی)

 

 


نیل کنٹھ نے ایک بار بھرپور نظروں سے وانچو کو دیکھا ۔جیسے وہ پوچھ رہا ہوکہ کیا یہ گیا ؟ پھراس نے دیپ چند کی لاش کو اٹھا کر اپنی چوڑی چکلی پیٹھ پر لاد لیا۔ اور کسی کپڑے کی طرح کمر کو جھکائے سنبھل سنبھل کر قدم رکھتا ہوا کمرے سے باہر چلا گیا۔ پھر وانچو نے دیوار پر لگے ہوئے آہنی سیف کے سوئچ کو احتیاطاً دباکر ”آف “کردیا اور اپنی کوٹ کی جیب میں سے ٹارچ نکال کر اس کوروشن کیا ۔ پھر اس تیز روشنی میں وہ سیف کے پاس پہنچا اور اس کی پشت پر لگے ہوئے فلکس ایبل وائر کو علیحدہ کردیا۔ اور دیوار پرلگے ہوئے برہنہ الیکٹرک وائر پرلڈ شیٹ چڑھا کر دونوں اسکرو ،اچھی طرح کس دیئے ۔ لیکن ابھی تک آہنی سیف کا اندرونی حصہ منہ پھاڑے ہوئے نظر آرہا تھا ۔ اور جب وہ اس کے دروازے کو بند کرنے لگا تو ایکبارگی اس کو دیپ چند کی پھٹی ہوئی آنکھیں یاد آگئیں ۔ اس کا سارا جسم لرز اٹھا ۔اور آتشدان کے اندر دہکتے ہوئے انگارے کسی جلتی ہوئی چتا کی طرح چٹخنے لگے ۔ وانچوکی سانس اب تیزی سے چلنے لگی اور وہ بدحواس سا کمرے کے باہر چلا گیا ۔ کوٹھی کے اندر بالکل تاریکی چھائی ہوئی تھی ۔ اس نے جلدی سے مین سوئچ ”آن“ کردیا۔ اورایک دم سے دریچوں پر روشنی کی ہلکی ہلکی لہریں جھلملانے لگیں ۔ اس وقت کوٹھی کے اندر سے کنور صاحب کے کھانسنے کی آواز سنائی دی ۔ مگر اس نے ادھر کوئی توجہ نہ دی اور تیزی سے ورانڈے کی سیڑھیوں پر سے اترتا ہوا باہران میں چلا گیا ۔ جہاں نیل کنٹھ کھڑا ہوا اس کا انتظار ررہا تھا ۔ وانچو نے سرگوشی کے سے انداز میں اس کو دھیرے سے آواز دی۔ اور دونوں گہری دھند میں کھوئے ہوئے آہستہ آہستہ چلنے لگے ۔ ان کے قدموں کی دبی ،دبی آہٹ سنسان راستہ پر دور تک سنائی دیتی رہی ۔!!
رات گئے جب نیل کنٹھ اپنے کوارٹرپر واپس آیاس تو دھندلی روشنی میں اس نے ایک دبلے پتلے بچے کو دیکھا جوسردی سے سکرا ہوا کھڑا تھا ۔ اس نے پہلی ہی نظر میں پہچان لیا کہ دو دیپ چند اکاؤنٹنٹ کا لڑکا منا تھا۔ اور تھرتھرائی ہوئی آواز میں بوڑھے چوکیدار کو پکار رہا تھا ” پر بھو بابا“ اور پھر پربھو بابا اندر سے کھانستا ہوا اس کو دیکھتے ہی حیرت سے بولا:
”ارے تم اس سمے کہاں سے نکل پڑے ، ہائے رام ، کتنے زوروں کا جاڑا پڑرہا ہے “
سردی سے سکڑا ہوا منا کہنے لگا ۔ بابوجی ابھی تک گھر نہیں گئے ۔ ماں جی گھبراتی ہیں ۔سو انہوں نے مجھ کو پوچھنے کے لئے بھیجا ہے ۔ اور کرشنا دیوی تورات کو نکلتی نہیں ۔
بوڑھا چوکیدار کہنے لگا کہ وہ کنورصاحب کی کوٹھی پر گئے ہونگے ۔ میں ابھی جاکر ان سے کہدوں گا ۔ چلو پہلے میں تم کو کوارٹر تک چھوڑ آؤں ۔ اوروہ لڑکے کواپنے ہمراہ لے کر چل دیا ۔ نیل کنٹھ اندھیرے می کھڑا ہوا سب کچھ دیکھتا رہا ۔ پھر ایک بارگی اس نے سنا کہ منا ٹھہر کر کہنے لگا تھا:
”پربھو دادا تم جاکر بابوجی کو لے آؤ ، میں کوارٹر چلا جاؤں گا ۔ تم جلدی سے آجانا ۔ وہ ننھی پلوھے نا بابوجی کے بنا اس کو نیند نہیں آتی ۔ خوب زور زورسے روتی ہے ۔“
اور جیسے نیل کنٹھ کے کان کے پاس کوئی سرگوشی کے سے انداز میں کہنے لگا ۔ جاؤمنا اب تمہارے بابوجی کبھی نہیں آئیں گے اور ننھی بلوروتے ، روتے ان کے بغیر ہی سو جائے گی ۔ وہ فیکٹری کے پاور ہاؤس کے اندر چپ چاپ پڑے ہیں ۔ نہ کچھ بولتے ہیں ، نہ کسی کی کچھ سن سکتے ہیں ۔تمہاری آواز اب تک نہیں پہنچ سکتی ۔
اورنیل کنٹھ محسوس کرنے لگا کہ جیسے وہ بہت تھک گیا ہے ۔ اس کا مضبوط پٹھوں والاجسم موم بتی کی طرح پگھلنے لگا ہے ۔ اور اس کے چاروں طرف جیسے دبی ، دبی سسکیاں دھڑک رہی ہیں ۔ پھر وہ خواب کے سے عالم میں آہستہ آہستہ چلتا ہوا اپنے کوارٹر کے دروازے پر پہنچا اوراس کو کھٹکھٹانے لگا ۔ لیکن اس شور سے وہ اچانک چونک پڑا اور اس کو یاد آگیا کہ دروازہ تو اندر سے بند ہے ۔ پھر کوارٹر کی پشت پر جاکر صحن کی پچھلی دیوار کو پھاند کروہ اندر آگیا ۔ بالکل اسی طرح جیسے وہ ڈسٹرکٹ جیل کی پتھروں والی اونچی دیوار کو پھاند کر رات کے سناٹے میں فرار ہوا تھا ۔ اس کے پیچھے گشت کرنے والے پہریداروں کی بھیانک سیٹیاں ویر تک چیختی رہیں۔ اور پھراپنے کمرے کے اندر لیٹا ہوا وہ بڑی رات تک نہ جانے کیا اوٹ پٹانگ قسم کی باتیں سوچتا رہا۔

 

Go to Page:

*    *    *

Teesra Admi by Shaukat Siddiqui, urdu short story writer and novelist. His book Jangloos was one of the best urdu novel so far

Go to Page :

Download the PDF version for Offline Reading.(Downloads )

(use right mouse button and choose "save target as" OR "save link as")

A PDF Reader Software (Acrobat OR Foxit PDF Reader) is needed for view and read these Digital PDF E-Books.

Click on the image below to download Adobe Acrobat Reader 5.0


[ Link Us ]      [ Contact Us ]      [ FAQs ]      [ Home ]      [ FB Group ]      [ kitaabghar.org ]   [ Search ]      [ About Us ]


Site Designed in Grey Scale (B & W Theme)