kitab ghar website logo





Don't Like Unicode ?  Read in Nastaleeq from Image Pages or Download the PDF File

 

Kitaabghar Blog:
Kitaabghar launched a Blog for discussion of urdu books available online on kitaabghar.com or any other website. Readers can also share views and reviews of books of their choice and promote their favourite writers. This is not limited to urdu books.



گڈریا

 

(اشفاق احمد)

 

 


اور کمبل بھجوانے کا وعدہ کر کے اس گلی سے گزرا تو کھلے میدان میں سو دو سو آدمیوں کی بھیڑ جمع دیکھی، مہاجر لڑکے لاٹھیاں پکڑے نعرے لگا رہے تھے اور گالیاں دے رہے تھے۔ میں نے تماشائیوں کو پھاڑ کر مرکز میں گھسنے کی کوشش کی مگر مہاجرین کی خونخوار آنکھیں دیکھ کر سہم گیا۔ ایک لڑکا کسی بزرگ سے کہہ رہا تھا۔
”ساتھ والے گاؤں گیا ہوا تھا جب لوٹا تو اپنے گھر میں گھستا چلا گیا۔“
”کون سے گھر میں؟“ بزرگ نے پوچھا۔
”رہتکی مہاجروں کے گھر میں“ لڑکے نے کہا۔
”پھر کیا انہوںنے پکڑ لیا۔ دیکھا تو ہندو نکلا۔“
اتنے میں بھیڑ میں سے کسی نے چلا کر کہا ۔ ”اوئے رانو جلد آ اوئے جلدی آ.... تیری سامی....پنڈت.... تیری سامی۔“
رانو بکریوں کا ریوڑ باڑے کی طرف لے جارہاتھا۔ انہیں روک کر اور ایک لاٹھی والے لڑکے کو ان کے آگے کھڑا کرکے وہ بھیڑ میں گھس گیا۔ میرے دل کو ایک دھکا سا لگا جیسے انہوں نے داؤ جی کو پکڑ لیا ہو۔ میں نے ملزم کو دیکھے بغیر اپنے قریبی لوگوں سے کہا۔
”یہ بڑا اچھا آدمی ہے بڑا نیک آدمی ہے....اسے کچھ مت کہو.... یہ تو.... یہ تو....“ خون میں نہائی ہوئی چند آنکھوں نے میری طرف دیکھا اور ایک نوجوان گنڈاسی تول کر بولا۔
”بتاؤں تجھے بھی .... آگیا بڑا حمایتی بن کر.... تیرے ساتھ کچھ ہوا نہیں نا“ اور لوگوں نے گالیاں بک کر کہا ۔ ”انصار ہو گا شاید۔“
میں ڈر کر دوسری جانب بھیڑ میں گھس گیا۔ رانو کی قیادت میں اس کے دوست داؤ جی کو گھیرے کھڑے تھے اور رانو داؤ جی کی ٹھوڑی پکڑ کر ہلارہا تھا اور پوچھ رہا تھا۔ اب بول بیٹا، اب بول“ اور دا ؤجی خاموش کھڑے تھے، ایک لڑکے نے پگڑی اتار کر کہا ۔ ”پہلے بودی کاٹو بودی“ اور ررانو نے مسواکیں کاٹنے والی درانتی سے داؤ جی کی بودی کاٹ دی۔ وہی لڑکا پھر بولا ”بلا دیں جے؟“ اور رانو ں نے کہا۔”جانے دو بڈھا ہے، میرے ساتھ بکریاں چرایا کرے گا۔“ پھر اس نے داؤ جی کی ٹھوڑی اوپر اٹھاتے ہوئے کہا ”کلمہ پڑھ پنڈتا“ اور دا ؤ جی آہستہ سے بولے:
”کون؟“
رانوں نے ان کے ننگے سر پر ایسا تھپڑمارا کہ وہ گرتے گرتے بچے اور بولا ”سالے کلمے بھی کوئی پانچ سات ہیں!“
جب وہ کلمہ پڑھ چکے تو رانو نے اپنی لاٹھی ان کے ہاتھ میں تھما کر کہا ۔”چل بکریاں تیرا انتظار کرتی ہیں۔“
اور ننگے سر داؤ جی بکریوں کے پیچھے پیچھے یوں چلے جیسے لمبے لمبے بالوں والا فریدا چل رہا ہو!۔

 

Go to Page:

*    *    *

Gaderya by Ashfaq Ahmad, one of the best urdu afsana nigar, and story writer

Go to Page :

Download the PDF version for Offline Reading.(Downloads )

(use right mouse button and choose "save target as" OR "save link as")

A PDF Reader Software (Acrobat OR Foxit PDF Reader) is needed for view and read these Digital PDF E-Books.

Click on the image below to download Adobe Acrobat Reader 5.0


[ Link Us ]      [ Contact Us ]      [ FAQs ]      [ Home ]      [ FB Group ]      [ kitaabghar.org ]   [ Search ]      [ About Us ]


Site Designed in Grey Scale (B & W Theme)