|
ردیف’’ر‘‘
(۱)رات تھوڑی ہے سانگ بہت ہے۔
سانگ ہمارے یہاں دیہاتی ڈرامہ بھی ہے جو ایک طرح سے ’’سوانگ‘‘ ڈرامہ ہوتا ہے یعنی گیتوں بھرا تماشہ اس کے علاوہ سانگ بھرنا بھی محاورہ ہے لباس وضع قطع تبدیل کرنا۔ نمود ونمائش کے لئے جب ایسا کیا جا تاہے تواُسے کہتے ہیں کہ یہ کیا سانگ بھراہے یاوہ بہت ’’سانگ ‘‘بھرنے کا عادی ہے یعنی جھوٹی سچی باتیں کرتا ہے اِس کو سانگ کرنا واربھرنا بولتے ہیں اوراسی نسبت سے کہا جاتا ہے کہ ابھی توبہت سا’’سانگ ‘‘باقی ہے اوریہ بھی کہ رات تھوڑی ہے اورسانگ بہت ہیں۔ چونکہ پچھلی صدی عیسوی تک ہمارے یہاں سانگ ڈرامہ کا رواج بہت تھا اورکبھی کبھی توصبح ہوجاتی تھی اوران کا سلسلہ ختم نہیں ہوتا تھا اسی طرف اِس محاورہ میں اشارہ کیا گیا ہے اورمراد یہ لی گئی ہے کہ وقت تھوڑا ہے کام بہت ہے۔
(۲)راجا اندرکا اکھاڑا۔
راجا اندردراصل موسم کا راجا ہے۔ موسم کے ساتھ طرح طرح کے کام گیت ’’سنگیت‘‘ اورکھیل تماشہ ہوتے ہیں تماشہ کرنیوالی’’ منڈلیاں‘‘ ہوتی تھیں وہ اکھاڑے کہلاتے تھے ہم اکھاڑا صرف کشتی ہی کے اکھاڑے کو سمجھتے ہیں اِس سے ایک طرح کی غلط فہمی ہوتی ہے ۔ راجا اندرکا اکھاڑا پر یوں کے غول پر مشتمل ہوتا ہے اورکہا جاتا ہے راجہ اِندر کے اکھاڑے کی پریاں اورراجا اندر وہ شخص ہوتا ہے جس کے پاس بہت سی حسینائیںجمع ہوںاسی لئے مذاق کے طورپر یا طنزیہ انداز میں یہ کہا جاتا ہے کہ وہ راجا اِندر بنے رہتے ہیں یہ محاورہ ہویا مذکورہ محاورہ دونوں سانگ وسنگیت سے متعلق ہیںدونوں کی ایک سماجی حیثیت ہے۔
(۳)راستہ یا رستہ بتانا یا دیکھنا راستہ پر آنا، راستہ یا رستہ ناپنا۔ راہ لگانا، راہ پیدا کرنا وغیرہ۔
رستہ ہمارے لئے زندگی میں کوئی بھی کام کرنے کی غرض سے ایک ضروری وسیلہ ہوتا ہے۔ چاہے وہ چلنے کا راستہ ہو چاہے کام کرنے کا سلیقہ طریقہ اِس کو جاننا بھی پڑتا ہے اِس کے بارے میں سوچنا سمجھنا بھی ہوتا ہے اوردوسروں کی مددبھی درکار ہوتی ہے جوہمیں راستہ بتادیں طریقہ سکھلادیں وقت پرمناسب مشورہ دیدیں اسی لئے ہم کہتے ہیں کہ کوئی راستہ بتلائے اس لئے کہ اگرراستہ غلط ہوگیا تومنزل بھی غلط ہوجائے گی اورمقصد پورا نہ ہوگا۔ یہیں آدمی دوسروں کی اچھائیوں سے بھی واقف ہوتا ہے اوربرائیوں سے بھی کہ لوگ کچھ بتلانا نہیں چاہتے اور خود غرض لوگ غلط راستہ بتاتے ہیں یعنی مکاریوں سے بھرا کوئی مشورہ دیتے ہیں راستہ بتانا یا راستہ دکھانا صلاح ومشورہ دینا خلوص کی بات ہوتی ہے مگر اسی میں ساری بدخلوصیاں انتقام کا جذبہ یا مکاری بھی شامل ہوتی ہے آدمی کبھی ٹالتا ہے کبھی بہانے بازیاں کرتا ہے کبھی بہت دلچسپ اورپُرفریب صورتِ حال کو سامنے لاتا ہے تاکہ جس کو غلط راستہ پر ڈالنا مقصد ہے وہ اپنی سُوجھ بُوجھ سے کام نہ لے سکے۔ راستہ سے متعلق جومحاورے ہیں اورجن کے اوپردرج کیا گیا ہے وہ اسی دھوپ چھاؤں جیسی صورتِحال کی طر ف اشارہ کرتے ہیں ۔راستہ نکالنا ، راستہ نکل آنا، راستہ سے بھٹکے جانا، راستہ بھول جانا یا بھلادینا سب اسی سلسلہ کے محاورے ہیں اوراِس سے ہم اندازہ کرسکتے ہیں۔
|