|
.
زنجیرہلانا یا زنجیر کھڑکانہ دروازے کی کُنڈی بجانا ہے زنجیر ہلانے سے مُراد انصاف کے لئے فریادکرنا بھی ہے۔ ایک چکرہے مرے پاؤں میں زنجیرنہیں یعنی قیدکی حالت میں بھی برابرگھُوما کرتا ہوں یہ جنون کا عالم ہوتاہے اورشاعروں نے اسی معنی میں اِس کا ذکرکیا ہے جنون شدید جذبہ کے عالم میں ذہن پرطاری ہوتاہے اوردل ودماغ قابومیں نہیں رہتے جانوروں میں بھی یہ کیفیت دیکھنے کوملتی ہے۔
(۹)زندگی سے تنگ آنا یا زندگی تلخ ہونا۔
ایک نفسیاتی کیفیت ہے جوانسان پرطاری ہوتی ہے زندگی جوعزیز ہوتی ہے پیاری ہوتی ہے آدمی اُس سے بھی تنگ ہوجاتاہے اورمعاشرے کے رویہ کو اس میںاکثر دخل ہوتا ہے یا پھرشدید بیماری ہوتی ہے جس میں آدمی کوئی علاج نہ دیکھ کر پریشان ہوتا ہے۔ اورکہتا ہے کہ میری زندگی تواجیرن ہوگئی ہے۔
(۱۰)زوال کاوقت۔
سُورج کے ڈوبنے سے پہلے کا وقت زوال کا وقت کہلاتا ہے جب سایہ ٹہرنے لگتے ہیں دُھندلکا چھاجانے کا ماحول شروع ہوجاتا ہے ۔قوموں کی زندگی میں جب گِراوٹ کازمانہ آتاہے۔ اوروہ اپنے کاموں میں بچھڑجاتی ہیں تووہ زوال کا وقت ہوتا ہے اور یہی اِس محاورے کی سماج سے اورقوموں کی تاریخ سے ہم رشتگی ہے۔
(۱۱)زورپڑنا، زورچلنا، زوردینا، زورپکڑنا، زورمارنازور بخشناوغیرہ
’’زور‘‘قوت کوکہتے ہیںاِسی سے زوردار لفظ بناہے۔ زور داری بھی اردُو میں زورکے ساتھ بہت سے محاورے بنتے ہیں اس میں زور وشورہونا بھی ہے آج کل اِس بات کا بہت زورشورہے۔ اِس سے پتہ چلتا ہے کہ عوام زیادہ تراُس کی طرف متوجہ ہے۔ ہم یہ بھی کہتے ہیں کہ آج کل کانگریس کا زورہے یاپھرفلاں پارٹی کا زورہے زوردینا کسی بات پر اِصرار کرنا زورچلنا قابوپانے کوکہا جاتا ہے جیسا اِس مصرعہ میں کہا گیاہے۔ ہمارا بھی توآخرزورچلتا ہے گریباں پر زورپکڑنا جیسے بارش نے زورپکڑا اورسماجی طورپر یہ کہتے ہیں کہ مخالفت نے زورپکڑا دشمنی نے زورپکڑا اُس نے بہت زورمارا یعنی اپنی بات یا اپنے معاملہ پر زوردیا۔’’ زورداری‘‘ سے کہا یا ’’زورداری‘‘ دکھائی اُس کی بات توزوردار ہے یہ سب ہمارے سماجی فِقرہ ہیں جومعاشرتی عمل اور ردِعمل کو پیش کرتے ہیں اُس میں زوربڑھنا اورزور ٹوٹنا بھی شامل ہے۔’’ زوربخشنا ‘‘کسی کو طاقت دینا ہے جیسے نثارنامیؔ شاعرکا یہ مصرعہ ہے۔ حیدرِکرارنے وہ’’ زوربخشا ‘‘ہے نثار ’’زوردکھانا‘‘ اپنے زیادہ طاقتور ہونے کواپنی بات چیت یا عمل کو پیش کرنا وہ خواہ مخواہ اپنازور دکھاتا ہے اگردیکھا جائے تویہ سب محاورے سماجی نفسیات کوپیش کرتے ہیں۔
(۱۲)زہراُگلنا ، زہرکھانا، زہر پینا، زہرپلانا، زہرچڑھنا، زہراب ہونا، زہر کا ساگھونٹ پینا، زہرمیں بجھا ہوا۔
زہرہلاکت پیدا کرنیوالی یا ہلاکت دینے والی شے کو کہتے ہیں اورسماجی زندگی میں تلخیاں پیدا کرنیوالی یانفسیات کو بگاڑنے والی کسی بھی بات کو زہرسے تشبیہہ یا نسبت دیتے ہیں جوبات یا جوشئے آدمی بادلِ نخواستہ کرتا ہے اُس کوزہرمارکرنا کہتے ہیں زبردستی کسی سے کوئی بات منوانا یا کسی بات پر صبرکرنا زہر جیسے گھونٹ پینا کہا جاتاہے۔ زہردیکرمار توسکتے ہی ہیں مگرناگواری کے عالم میں اگرکوئی چیز کھائی جاتی یا پی جاتی ہے اُسے بھی زہر مارناکہتے ہیں۔۔
|