|
.
(۸)سُبکی ہونا۔
سبکِ ہلکے کوکہتے ہیں جیسے سُبک ناک نقشہ والی لیکن معاشرہ میں سُبکی ہونے کے معنی ایک سطح پربے عزت ہونے کے ہیں اسی لئے کہتے ہیں کہ اُن کی سُبکی ہوئی۔ سُبکنابچوں کے رونے کا ایک خاص انداز ہوتا ہے جسے سُبک سُبک کررونا کہتے ہیں۔
(۹)سِتارہ چمکنا، ستارہ گردش میں ہونا‘ ستارہ پیشانی۔
ستارہ آسمان کے اُن ستاروں کوکہتے ہیں جو اپنی جگہ پر رہتے ہیں اِس کے مقابلہ میں ’’سیارہ‘‘ گھومنے والے سِتارے کوکہتے ہیں ہمارے معاشرے میں ستاروں سے قسمت کو وابستہ کیاجاتاہے۔ اسی لئے قسمت کا ستارہ کہتے ہیں اوریہ بھی کہ اُس کی قسمت کا ستارہ چمک رہا ہے اوراُس کے مقابلہ میں یہ کہ اُس کی قسمت کا ستارہ گردش میں ہے خوش قسمت آدمی کی پیشانی کو بھی ستارہ پیشانی کہا جاتا ہے اِس لئے کہ ہمارا ایک معاشرتی تصوریہ بھی ہے کہ جوکچھ قسمت میں لکھا ہے وہ ہماری پیشانی میں منقش ہے۔ اسی لئے قسمت کی برائی کا ذکرکرتے ہوئے اپنی پیشانی کی طرف اشارہ کیا جاتا ہے ستارہ جبیں کے معنی بھی یہی ہیں کہ اس کی قسمت کا ستارہ چمک رہا ہے ۔ ہم لڑکیوں کانام مہہ جبیں رکھتے ہیں یعنی چاندجیسی پیشانی والی۔
(۱۰) ستّٰرا بہتّٰرا۔
عُمر کا حِساب اکثر ہمارے یہاں سماجیاتی فقروںمیں لیا جاتاہے یا اُس کی طرف اشارہ کیا جاتا ہے جیسے ستّٰرابہتّٰرا یا ساٹھا پاٹھا جیسا کہ میر حُسن نے لکھاہے۔ برس پندرہ یا کہ چودہ کاسِن جوانی کی راتیں مُرادوں کے دن یا محاورے کے طورپرکہتے ہیں انیس بیس کافرق چھٹے چھماس میں بھی عددشامل ہے چھٹی کے دُودھ میں بھی اورچلّاچھٹی میں بھی شامل شمار موجود ہیں۔
(۱۱) سِتم توڑنا، ستم ٹوٹنا۔
سماج کے ظالمانہ رویہ کی طرف اشارہ کرتا ہے اسی لئے ستم کرنے کو ستم توڑنا کہا جاتا ہے اس سے سماج کے محسوسات کا پتہ چلتا ہے وہ کس طرح اعمال کو دیکھتا اوراپنے محاورے کے اعتبار سے اس پر تبصرہ کرتا ہے۔
(۱۲) سِٹی گُم ہوجانا۔
حیرت یا خوف کی وجہ سے آدمی کا گُم سُم رہ جانا بول نہ سکنا محاورہ میں سِٹی گُم ہونا کہا جاتا ہے۔ محاورہ زبان میں جو تبدیلیاںکرتا ہے اورزبان کے استعمال کے سلسلہ میں جونئے پہلومحاورے کے باعث پیدا ہوتے ہیں وہ سماجی لسانیات کے سلسلہ میں بڑی اہمیت رکھتے ہیں اورزبان کے سمجھنے کے معاملہ میں اس سے بڑی مددملتی ہے چُپ سادھنا اسی ذیل میں آتاہے۔
(۱۳)سخت وسُست کہنا۔
ہماراسماجی رویہ گفتگو میں اکثر سامنے آتا ہے محبت کی زبان کچھ اورہوتی ہے نفرت کی زبان کچھ اوراسی طرح طنز کی زبان اور تعریف کی زبان میں فرق ہوتا ہے ۔ ناراضگی میں سخت وسُست کہا جاتا ہے اورخوشی میں اچھی اچھی باتیں کی جاتی ہیں اس سے لب ولہجہ بھی بدلتا ہے الفاظ میں بھی تبدیلی آتی ہے اورمغنیاتی سطح میں بھی اس پر غورنہیں کیا جاتا ورنہ سماج کے بہت سے ذہنی رویہ زبان کے استعمال میں خود کو واضح کردیتے ہیں۔ سخت وسُست کہنا بھی اسی سلسلہ گفتگو کا ایک خاص انداز ہے جس میں برُا بھلا کہا جاتا ہے ڈرانہ دھمکانا اس ذیل میں آتا ہے جوغصّٰہ کے عالم میں ہوتا ہے مگرناراضگی کی ایک دوسری سطح ہے ۔
|