|
ردیف’’ش‘‘
(۱) شاخ درشاخ ہونا۔
کئی پہلونکلنا یا نکالنا شاخ دراصل کوئی معاملہ مسئلہ یا مقدمہ بھی ہوتا ہے درخت کی ڈالی یا شاخ تواپنی جگہ ہوتی ہی ہے اورشاخ کا یہ انداز قدرتی طورپر ہوتا ہے کہ شاخ میں سے شاخ نکلتی رہتی ہے اورایک پہلو کے مقابلہ میں یا اُس کے علاوہ کوئی دوسرا پہلو سامنے آتا رہتا ہے ہمارے سماجی معاملات ہوں یا گھریلوں مسائل کاروبار سے متعلق کوئی بات ہو یا اس کا تعلق انتظامی امور سے ہو شاخ درشاخ ہوتے رہتے ہیں بات میں سے بات اور نکتہ میں سے نکتہ ہماری عام گفتگومیں بھی نکلتا رہتا ہے۔
(۲) شاخِ زعفران۔
زعفران ایک خوشبودار شے ہوتی ہے جس کااپنا پودا بھی ہوتا ہے اور کشمیرمیں اس کی کاشت کی جاتی ہے ۔یہ کہاجاتا ہے کہ زعفران کا کھیت دیکھ کر ہنسی آتی ہے اسی لئے جوہرآدمی خوش مزاج ہوتا ہے اورہنسنے ہنسانے کی باتیں کرتا رہتا ہے اُسے شاخِ زعفران کہا جاتا ہے۔
(۳) شاخسانہ نکالنا یا نکلنا۔
کسی بات کے ایسے پہلو یا نتیجے نکلنا جوپہلے سے نظر میں نہ ہوں شاخسانے نکلنا یا نکالنا کہا جاتاہے اورہماری معاشرتی زندگی میں ایسی باتیں ہوتی رہتی ہیں اورلوگوں کو اس کا شوق ہوتا ہے کہ وہ نئے نئے نتیجے نکالتے رہتے ہیں اوراُس میں لوگوں کولطف آتاہے آخربات کا بتنگڑبنانا بھی توہمارے معاشرے کا ایک سماجی ہوسماجی رویہ ہوتا ہے اسی طرح شاخسانے نکالنا ہمارے معاشرے کا خاص انداز ہے سورج کا ڈھنگ ہے ۔
(۴) شادیِ مرگ ہونا۔
اتنی خوشی ہونا کہ آدمی کی حرکت قلب بند ہوجائے کہ اس پر موت طاری ہوجائے انسان ایک جذباتی جاندار ہے وہ ایک وقت میں اتنا ناراض ہوتا ہے کہ دوسرے کا خون کرجاتا ہے یہاں تک کہ خون کو پی لیتا ہے جگرچبا لیتا ہے آدمی کی بوٹیاں چیل کوَّے کوکھلا دیتا ہے اتنا مہربان ہوتا ہے کہ اپنا سب کچھ قربان کردیتا ہے عشق کرتا ہے توجنگل جنگل صحراصحرا بھٹکتا ہے بقولِ فراقؔ۔ پھرتے تھے دشت دشت دیوانے کدھرگئے وہ عاشقی کے ہائے زمانے کدھرگئے انسان کی جذباتیت کا ایک پہلو جومحاورہ بن گیا وہ یہ بھی ہے کہ اپنی غیرمعمولی حیثیت کے زیراثر اتنا خوش ہوتا ہے کہ اس لمحہ پر مرمٹتا ہے اس محاورے میں ایک طرح سے انسان کے جذبات اورحسّٰیات پر روشنی ڈالی گئی ہے جواس کے معاشرتی روشوں پراثرانداز ہونیوالی سچائی ہے۔
(۵) شامت آنا، شامت سرپرکھیلنا، یاشامت اعمال ہونا
ہرعمل اپنا نتیجہ رکھتا ہے اگرعمل اچھا ہوگا تونتیجے بھی اچھے ہوں گے اگرعمل خراب ہوگا تونتائج بھی برے نکلیں گے یہ ہماری سماجی مذہبی اورتہذیبی سوچ ہے۔
|