|
.
جیسے زہربجھے ہوئے تیروں مقابلہ میں شیروشکر ہونا۔ شہدجیسے تیروں کے مقابلہ میں شیروشکر ہونا۔شہدجیسے میٹھے بول کہہ کرخوشی کا اظہارکرنا۔ اسی طرح صندل کی تختی’’صندل ‘‘کا چھاپہ شاعرانہ تشبیہات اوراستعاروں کو ظاہر کرتا ہے اوراس سے ہم یہ نتیجہ اخذ کرسکتے ہیںکہ ہمارے طریقہ فکر اور طرزِاظہار کے مختلف سلیقوں کو محاورے اپنے اندر سمیٹے ہوئے ہیں اگرچہ محاوروں پر اس رشتے سے کم نظر ڈالی گئی ہے۔
(۱۲)صُورت حرام۔
صُورت پربہت سے محاورے ہیں جیسے یہ صُورت اور’’مسورکی دال‘‘ یا اُجاڑ صورت یاپھرصورت حرام صورت کے ساتھ اُجاڑمنحوس یا ’’حرام‘‘ کالفظ استعمال کرنا ذہنی تلخیوں کا اظہا رہے۔ صورت پر پھٹکاربرستی ہے اس محاورے سے بھی اسی صورتِ حال کا اظہار ہوتاہے شیطان کی سی ’’تھوپڑی‘‘ بیل جیسا منہ وغیرہ محاورات اسی جذبہ کا اظہار ہیں کہ کوئی شخص دوسرے سے اُس حدتک ناراض ہوکہِاس کی شکل سے بیزار ہونا اُس کے رویہ میں شامل ہوجائے۔
٭٭٭
|