|
ردیف’’ع‘‘
(۱)عاقبت بگاڑنا، عاقبت کاتو شہ۔
مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ موجودہ زندگی کے بعدایک اور زندگی آئے گی جس کو وہ عاقبت کہتے ہیں اُس کے لئے ہم کویہیں تیاری کرنی چاہیے اورتیاری یہ ہے کہ ہم نیکی کریں خدا سے ڈریں اوراُس کے بندو ںکے ساتھ اچھا سلوک کریں اِسی کو عاقبت کوتوشہ کہا جاتا ہے اورجب انسان کا عمل خراب ہوتا ہے اُس کا ایمان ڈانواڈول ہوتا ہے یا دوسرے اُس کے ساتھ اتنا براسلوک کرتے ہیں کہ اُس کے نتیجہ میں وہ خودبرا ہوجاتا ہے تواُسے عاقبت بگاڑنا کہتے ہیں۔ مسلمانوں میںعاقبت یا آخرت کا تصوّربہت اہمیت رکھتا ہے اوروہ اکثراسی حوالہ سے سوچتے ہیں اب اُن کا عمل کس حدتک اِس کے حق میں ہوتا ہے یااُس کے خلاف یہ ایک الگ بات ہے۔
(۲) عُبور دریائے شورکرنا۔
انگریزو ںکے زمانہ میں ایک سزاتھی جس کو کالے پانی بھیجنا بھی کہتے تھے اورجزائرانڈمان نِکوبار بھیجنے کو ’’کالاپانی ‘‘بھیجنا کہتے تھے۔
(۳) عقل جاتی رہنا ، عقل چرنے جانا، عقل چکر میں پڑنا، عقل کاپودا، عقل کا دشمن
آدمی سارے کام عقل سے کرتا ہے عقل جتنی کم ہوتی ہے اتنا ہی پریشانی بڑھتی ہے اورکام خراب ہوتا ہے دوسروں کی وجہ سے ایسا ہوتا ہے کہ عقل خراب ہوجاتی ہے آدمی غلط سوچنے پر پڑجاتا ہے یاکوئی فیصلہ نہیں کرپاتا۔ اِسی کو کہتے ہیں کہ عقل چکر میں پڑگئی یا عقل کو چکر میں ڈال دیا۔ عقل جاتی رہنے کے معنی بھی یہی ہیں اورجب طنز کے طورپر کسی کی بے عقلی کا ذکرکرتے ہیں توکہتے ہیں کہ کیا تمہاری عقل چر نے گئی ہے یا تمہاری عقل کو گدھے چرگئے ہیں ۔ اِس سے ہم سماجی عمل اورردِعمل کو سمجھ سکتے ہیں اوراُن باتوں کو جان سکتے ہیں جوکم عقل لوگوں کوپیش آتی ہیں جن لوگوں کو عقل بالکل نہیں ہوتی اُن کے لئے طنز کے طورپر کہا جا تا ہے کہ وہ تو عقل کے پورے ہیں یعنی اُن کو عقل بالکل نہیں اورجولوگ جان جان کر عقل کے خلاف باتیں کرتے ہیں اوربُرے نتیجہ بھگتے ہیں اُن کو عقل کا دشمن کہا جاتا ہے۔
(۴) عقل کا پتلا۔
اب اس کے مقابلہ میں جن لوگوں کوعقل زیادہ ہوتی ہے تواُن کی تعریف کرتے ہوئے کہا جاتا ہے کہ وہ توعقل کا پتلا ہے۔
(۵) عقل کا چراغ گل ہوجانا، عقل کے گھوڑے دوڑانا۔
اب جو لوگ عقل سے بالکل کام نہیں لیتے اوربیوقوفیاں کرتے ہیں ان کے لئے کہاجاتا ہے کہ ُان کی عقل کا چراغ گل ہوگیا اورجو شخص عقل کی باتیں سوچتا رہتا ہے وہ گویا عقل کے گھوڑے دوڑاتا رہتا ہے ہمارے وسطی زمانہ میں گھوڑے کی بڑی اہمیت تھی۔ اسی لئے گھوڑے پربہت سے محاورے بھی ہیں۔
|