kitab ghar website logo





Don't Like Unicode ?  Read in Nastaleeq from Image Pages or Download the PDF File

 

Kitaabghar Blog:
Kitaabghar launched a Blog for discussion of urdu books available online on kitaabghar.com or any other website. Readers can also share views and reviews of books of their choice and promote their favourite writers. This is not limited to urdu books.



.

 

  کہ اس کی کوئی خواہش یا خوشی نہیں ہے۔
جس طرح مختلف اشیاء اوربھیڑبکریوں ہاتھی گھوڑوں کے بازار لگتے تھے اسی طرح عورتوں مردوں اوربچوں کے لئے بھی بازار لگتے تھے اب یہ الگ بات ہے کہ تاریخ میںوہ وقت بھی آیا جب غلامو ںنے بادشاہت کی اقبالؔ نے اسی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے ۔


؂ جب عشق سکھاتا ہے آداب خود آگاہی
کھلتے ہیں غلاموں پر اسرارِ شہنشاہی


جواہر لال نے ایک موقع پرلکھا ہے
"There is none to defend slavery now a days But greate plato held that it was necessary."
اِس کا ترجمہ یہ ہے آج کوئی غلامی کی ہمایت نہیں کرتا لیکن عظیم’’ افلاطون‘‘ یہ سمجھتا تھا کہ یہ ضروری ہے اسی وجہ سے ہمارے ہاں غلام غلامی اوراسی کے ساتھ کنیزوں باندیوں کے متعلق بہت محاورے موجودہیں ۔ By Tese cover of India
غلام خرید ے بھی جاتے تھے اورتحفہ کے طورپر پیش کئے جاتے تھے کنیزوں اورباندیوں کے ساتھ ساتھ بھی یہی صورت بھی ’’رومی تہذیب‘‘ میں توغلاموں کے ساتھ بہت بُرا سلوک ہوتا تھا ان کی بوٹیا ںچیل کوؤں کو کھلائی جاتی تھیں۔ انہیں وحشی جانوروں سے لڑایا جاتا تھا۔سُولی جیسی سخت سزا بھی رومیوں ہی کی ایجاد ہے اپنے غلاموں کے ساتھ اُن کی بدسلوکی اورظالمانہ رویہ تاریخ کی المناک کہانیوں میں سے ہے۔
(۱۴) غُلام مال۔
جوچیزبہت سستی مگرمضبوط اور پائیدار ہوتی تھی وہ غلام مال کہلاتی تھی امیروں کے محل میںکچھ خاص راستہ غلام گردش کہلاتے تھے۔ اب بھی کہتے ہیں ماضی کی غلام گردشوں سے گذرتے ہوئے یعنی اُن حالات کا مطالعہ کرنے کے دوران جوتاریخ کے صفحات میں موجود ہیں اورغلاموں نیز باندیوں سے متعلق ہیں۔
(۱۵) غُلامی کا خط لکھنا(خطِغلامی لکھ دینا)۔
اُس وقت کہتے ہیں جب آدمی کوئی شرط ہار جاتا ہے کہ خط کے معنی ہیں یہاں تحریر یا دستاویز کہ اگرمیں شرط ہارگیا یا میری بات غلط ثابت ہوئی تومیں خط غلامی لکھ دوں گا یا آپ کا غلام ہوجاؤں گا ہمارے معاشرے میں توبات یہاں تک آتی تھی کہ دیکھو اگرتم شرط ہا رگئے یا تمہارا جھوٹ ثابت ہوگیا توتم کان ناک دیکر آؤگے یا تمہارے کان کاٹے جائیں گے یا ناک یعنی تم بے عزت ہوجاؤگے اس سے ہم اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ہمارے معاشرے میں بات کی پچ کیسے نبھائی جاتی تھی یا اُس پر زور دیا جاتا تھا قبائل معاشرے میں یہ باتیں زیادہ دوردراز انداز میں یا دعوں کے ساتھ کی جاتی تھی اوراس طرح ہمارے یہ محاورے ایک خاص دورکے ذہن وکردار کوپیش کرتے ہیں۔
(۱۶) غلامی میں دیتا ہوں، یا غلامی میں دینا۔
ہمارے ہاں گفتگو کے جوآداب ہیںاورسوچنے کا جوڈھنگ ہے اُس کے مطابق انکساری برتنا آدابِ گفتگو کاحصّہ ہے جب کسی لڑکے کارشتہ بھیجا جاتا ہے تولڑکی والوں کے احترام کے خیال سے یہ کہا جاتا ہے کہ میں اپنے بیٹے کو آپ کی غلامی دینا چاہتا ہوں یعنی یہ میرے لئے بڑے اعزاز کی بات ہے کہ آپ ہمارے ساتھ رشتہ داری کو قبول کرلیں اب یہ الگ بات ہے کہ اس لڑکی کے ساتھ جس کو کنیز یا باندی بناکردیا جاتا ہے سسُرا ل میں مشکل ہی سے کوئی اچھا سلوک ہوتا ہے اس سے ہم یہ اندازہ کرسکتے ہیں کہ ہمارے ہاں کہنے اورکرنے میں بہت فرق رہتا ہے اسی لئے ہم دوسروں پر اعتبار نہیں کرتے اوربات کو پلٹنابھی ہم سماجی طورپر کوئی عیب خیال نہیں کرتے۔

 

Go to Page:

*    *    *


Urdu Muhavrat ka Tehzibi Mutalea (Cultural study of Urdu Idioms) is a great book by Dr. Ishrat Jehan Hashmi, which discusses the role of culture and our society in the idioms and proverbs of Urdu / Hindi. Its an excellent effort and very hand for urdu learning students as well as those individuals who like to study the roots of our culture, language, society

Go to Page :

Download the PDF version for Offline Reading. (Downloads )

(use right mouse button and choose "save target as" OR "save link as")

A PDF Reader Software (Acrobat OR Foxit PDF Reader) is needed for view and read these Digital PDF E-Books.

Click on the image below to download Adobe Acrobat Reader 5.0


[ Link Us ]      [ Contact Us ]      [ FAQs ]      [ Home ]      [ FB Group ]      [ kitaabghar.org ]   [ Search ]      [ About Us ]


Site Designed in Grey Scale (B & W Theme)