|
.
(۱۷) غم غلط کرنا۔
آدمی جب غموں سے گذرتا ہے توایک سے زیادہ تعیناتی اورسماجی تجربوں سے بھی گذرتا ہے۔ جس میں اُس کے حالات وخیالات شامل رہتے ہیں مثلاً کوئی اُسے خواری کرنے والا مل جائے اوراُس کے غموں میں شریک ہوجائے یہ بھی ہوتا ہے اوریہ آدمی کے اپنے حوصلہ اپنی ہمت عقل وشعور یا کسی خیال عقیدہ کے مطابق ہوتا ہے کہ وہ غموں پر صبرکرے جسے غم کھا نا کہتے ہیں جب دوسرے یہ کہتے ہیں یہ صبرکرنے اورہمت سے کام لے۔ اُس کے مقابلہ میں جب آدمی اپنے غم کے احساس کو کم کرنے کے لئے سیر وتفریح کرتا ہے یا آج کل کے حالات میںزیادہ ٹی وی دیکھتا ہے یا کچھ لوگ پڑھنے لکھنے سے زیادہ دلچسپی لیتے ہیں تواُسے غم غلط کرنا کہتے ہیں یعنی وہ اسطرح اپنے غم کے احساس کواِدھراُدھر کرنے کی کوشش کرتا ہے یہ سماج کا ایک اچھا رویہ ہوتا ہے بشرطیکہ آدمی کوئی دوسرا غم نہ خریدلے اورکسی نئی مصیبت میںمبتلا نہ ہوجائے مثلا لوگ جوئے شراب تماش بینی اوریار باشی کے عادی ہوجاتے ہیں۔
(۱۸) غوزیں لڑانا۔
ہمارے ہاں بہت سے محاورے باتیں کرنے کے ڈھنگ اوررویوں سے متعلق ہیں باتیں سب کرتے ہیں لیکن باتیں کرنا سب کو نہیںآتا اس میں موقع ومحل کی مناسبت دیکھنا بھی شامل ہے۔ جوعام طورپر لوگ نہیں دیکھتے خواہ مخواہ کی باتیں کرنا اپنوں کی تعریف میں زمین وآسمان کے قلابے ملانا یا اپنی بہادری اوربڑائی کے طرح طرح سے موقع بہ موقع پہلونکالنا یہ سب ہماری سماجی عادتوں میں شامل ہے۔ایسی باتوں کو ڈینگ مارنا بھی کہتے ہیں اورڈینگ ہانکنا بھی اس کے لئے ’’چرنجی لال‘‘ نے ایک محاورہ غوزیں مارنا بھی شامل کیا ہے جواجنبی محاورہ ہے ممکن ہے یہ غزوہ مارنا سے نکلا ہوا اوراس کا مطلب ہوبہت سی لڑائیوں معارکوں میں حصہ لینے اورکامیاب ہونے کا ذکرکرنا ہے۔ اس سے سماج کے اس رویہ کا پتہ چلتا ہے کہ لوگ کس حدتک اُوٹ پٹانگ باتیں کرنے کے عادی ہوجاتے ہیں اورگپ شپ ہانکنے میں اس حدتک یقین ہوتا ہے کہ اس کی برائی پر کبھی اس کی توجہ نہیں جاتی۔
(۱۹) غیرت سے مرجانا، یاغیر ت کھاکے ڈوب مرنا۔
غیرت شرافت پرمبنی ہے جس کے تحت آدمی نقصان اُٹھا لیتا ہے تکلیفیں برداشت کرلیتا ہے۔ اورکبھی شکایت بھی نہیں کرتا اوراگراس سے کوئی غلطی ہوجاتی ہے توحیاء وشرم سے پانی پانی ہوجاتا ہے بلکہ ایک طرح سے ڈوب مرتا ہے کہ پھرکسی کو منہ نہیں دکھلا سکتا ہمارے ہاں لوگ طعنہ بھی دیتے ہیں اوریہ کہتے ہیں کہ اگرغیرت ہوتوڈوب مر یا کوئی غیرت مند ہوتا توڈوب مرتا۔ اِ س سے ہم سماج میں کن باتوں کو اہمیت دی جاتی رہی ہے اُس کا اندازہ کرسکتے ہیں آدمی کوئی بات اپنی عملی زندگی میں شامل کرتا ہو یا نہ رکھتا ہو اُس پر زورضروردیتا ہے۔
(۲۰) غیرحالت ہوجانا ، یا (حالت غیرہوجانا)
اِس کے معنی ہوتے ہیں کہ حالت بہت خراب ہوگئی اوراس سے مزید ہمارے اورمعاشرے کی اس نفسیات کا علم ہوتا ہے کہ وہ غیرکوکس برے اورکتنے بڑے معنی میں استعمال کرتے ہیںکہ اگرکسی مرضی کسی تکلیف کسی پریشانی کی وجہ سے حالت خراب ہوتی ہے تواُسے خراب کہنے کے بجائے غیرہونا کہتے ہیں۔
٭٭٭
|