|
.
لیکن کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جو اپنے رویہ میں فرعونیت رکھتے ہیں بہت سفّٰاک بے باک اوربے رحم ہوتے ہیں یاخود پسند ہوتے ہیں وہ’’ فرعون‘‘ بے سامان کہلاتے ہیں یہ گویا تاریخی اور روایتی تصورات کے ساتھ اپنے سماجی کردار کو سمجھنے کی کوشش ہے اوراُس پر کمینٹ ہے۔
(۱۴) فرنٹ ہوجانا۔
فرنٹ انگریزی لفظ ہے اوراُس کے معنی ہیں سامنے ہونا، اسی لئے جب فوج اپنے مقابل سے لڑتی ہے تواُسے فرنٹ پر دشمن کا مقابلہ کرنا کہا جاتا ہے۔ اُردُو میں محاورہ کے طورپر یہ لفظ آیا تواُس کے معنی دوسرے ہوگئے یعنی وہ مخالف ہوگیا اورہمارا ساتھ چھوڑکر بھاگ گیا ویسے فرنٹ کا لفظ قصباتی یادیہاتی زبان میں نہیں آتا لیکن محاورہ میں شامل ہوکر یہ بہت سے ایسے گھروں میں پہنچ گیا جو انگریزی سے بالکل ہی ناواقف ہیں اس سے ہم یہ نتیجہ بھی اخذ کرسکتے ہیں کہ لفظوں کو اپنانے پھیلانے اورمحفوظ کرنے میں محاورہ ایک خاص کردار ادا کرتا ہے۔
(۱۵) فراٹے بھرنا۔
دوڑنے کا وہ خاص انداز ہے جوہرِنوں کے دوڑنے سے تعلق رکھتا ہے اسی لئے جب کوئی جانور بہت تیز دوڑتا ہے تواُسے فراٹے بھرنا کہتے ہیں۔ اب دوڑنا ایک محاوراتی لفظ خود بھی ہے۔ آدمی ایک معاملہ میں تیز دوڑتا ہے یعنی تیزی سے آگے بڑھتا ہے تویہ کہتے ہیں کہ اُس کا ذہن توہرنوں کی طرح فراٹے بھرنے لگا۔ یہاں پھر ذہن اِس طرح منتقل ہوتا ہے کہ انسان اپنے مُشاہدے کو زندگی میں تجربے اور تجزیے سے گزارتا تھا تواسے کبھی شعرمیںلا تا تھا کبھی کہانی میں کبھی لطیفے کے طور پر اورکبھی اُسے محاورے میں لاتا تھا اوریہا ںپہنچ کر اُس کا مشاہدہ ایک ذہنی رویہ کی شکل اختیا رکرلیتا ہے اورسماجی حیثیت میں بدل دیتا ہے۔
(۱۶) فساد کی جڑ۔
’’فساد‘‘ کے معنی اُردُو میں دنگا کرنا ہے اسی لئے ہم کہتے ہیں دنگا فساد کرنا فتنہ پھیلانا خواہ مخواہ جھگڑوں کا سلسلہ شروع کرنا۔ یہ گھریلوں سطح پر ہوکنبے قبیلے کی سطح پر ہو یا پھر عالمی سطح پر قرآن میں فتنہ پھیلانے یا فساد کے اسباب پیدا کرنے کو قتل سے زیادہ شدید بات بتلایا ہے۔ عام طورپر سماج میں بدنظمی کھینچاتانی باہمی کشمکش یا ہنگامے پیدا کرنے کو فساد برپا کرنا کہا جاتاہے اورجوبات جولوگ اس کا سبب ہوتے ہیں انہیں یا اُس بات کوسبب قرار دیا جاتا ہے اس سے ہم معاشرے کے مزاج اُس کے عمل اورردِعمل یا پھر اصل سبب یا بنیاد کو دریافت کرنے کی کوشش یا صلاحیت کا اظہار ہوتا ہے۔
(۱۷) فقرہ بازی کرنا فقرہ کہنا۔
بعض لوگ محفل نشینی کے باعث یونہی بے بنیاد بے تکی غیرسنجیدہ موقع بے موقع فقرے کسنے کی عادت ڈال لیتے ہیں اُسے فقرہ اڑانا بھی کہتے ہیں فقرے اُچھالنا بھی اوربعض موقعوں پر اس کی صورت فقرہ تراشی کی بھی ہوجاتی ہے فقرہ لگا نا بھی ایسے ہی موقعوں پر بولا جاتا ہے موقع ومحل کے لحاظ سے تھوڑا فرق بھی ہوسکتا ہے لیکن سماجی رویہ کے لحاظ سے اس کے مزاج ومعیار اورمقصدیت میں کوئی فرق نہیں ہوتا۔
(۱۸) فقیرکردینا، فقیری لٹکا، فقیری نسخہ۔
فقیر کے معنی بہت غریب اوربھوکے ننگے آدمی کے بھی ہیں اورایسے شخص کے بھی جس نے درویشی اختیارکرلی مگرزیادہ تر محاوروں میں فقیر کردینا فقیر ہوجانا بے سہار اور پیسے ٹکے کے لحاظ سے بالکل خالی ہاتھ ہوجانا ہے۔ بُھوکے ننگے فقیر ایک ساتھ استعمال ہوتا ہے اب کسی شہزادے یا شہزادی یا بڑے آدمی کا اپنے آپ کو فقیر لکھنا عاجزی وانکساری ظاہر کرنے کے لئے ہوتا ہے اس محاورے کے دو رخ جن کی طرف اوپر اشارہ کیا گیا ہے یہ ظاہر کرتے ہیں کہ سماج زبان کا استعمال کن کن معنی اورپہلوؤں سے کرتا ہے۔
|