|
.
پھربھی اس طرح کی باتیں کرتے ہیں ہمارے معاشرے میں طعنہ دینا اورطنزکرنا بہت عام ہے قریب قریب ہر بات کوطعنے اورطنزکے طورپر استعمال کرتے ہیں یہا ںبھی ایسا ہی ہوتا ہے۔
(۱۰) قبلہ حاجات ،قبلہ گاہ ، قبلہ گاہی۔
قبلۂ مسلم کلچر میں ایک بے حداہم علامت ہے مذہبی اعتبارسے اورتہذیبی لحاظ سے بھی مسلمان قبلہ کی طرف رُخ کرکے نماز پڑھتے ہیں اپنے لئے قابلِ احترام لوگوں کے لئے قبلہ وکعبہ کہتے ہیں اِس کے علاوہ اپنے مردے قبلۂرُخ دفن کرتے ہیں دعائیں بھی قبلۂرخ ہوکر مانگتے ہیں قبلہ کی طرف ہاتھ اٹھاکرقسم کھاتے ہیں اس سے قبلے کی مذہبی اورتہذیبی اہمیت کا اندازہ ہوتا ہے۔ جس کے ذریعہ ُان کی ضرورتیں پوری ہوتی ہیں اس پر محاورتاً قبلہ حاجات کہتے ہیں فارسی کا ایک شعرہے جس میں روپے پیسے کے لئے کہا گیاہے۔ (ترجمہ) اے سونے چاندی کے سکّوں تم خدا نہیں ہولیکن خداکی قسم تم عیبوں کوچھپانے والے اورحاجتوں کوپورا کرنیوالے ہو۔ اِس سے معلوم ہواکہ قاضی الحاجات دولت اورزر زمین کوبھی کہتے ہیں اُردو کا محاورہ اسی کی طرف اِشارہ کرتا ہے قبلہ گاہ اورقبلہ گاہی نیز قبلہ متمنداں (امیدوار ان کاقبلہ)۔
(۱۱) قحط پڑجانا۔
غلّہ کی کمی اورخوراک کے طورپر کام آنے والی اشیاء کا فقدان قحط کہلاتا ہے ہمدردی خلوص اوراپنائیت کے جذبہ میں جب بہت کمی آجاتی ہے تواُسے قحط غمِ الفت بھی کہتے ہیں اوراُس سے بے مروتی اوربے توجہی مراد لیتے ہیں۔
(۱۲) قدنکالنا۔
بچوں کا قد کے اعتبار سے بڑا ہونا محاورتاً قدنکالنا کہا جاتا ہے اورہمارے خوبصورت محاورات میں سے ہے اورہمارا معاشرہ محاورے تراشنے یا کلمات کو خوبصورت محاورہ میںڈھالنے کی صلاحیتوں کا یہاں اظہار ہوتا ہے یہ ایسے ہی محاورات میں سے ہے۔
(۱۳) قدم اٹھاکر چلنا ،قدم بڑھانا، قدم بہ قدم چلنا، قدم بوس ہونا، قدم چومنا۔
’’قدم‘‘ آدمی کے پیر کو کہتے ہیں اورانسان کی زندگی کے بیشتر کام یا اُس کے قدموں سے متعلق ہیں یا ہاتھوں سے اسی لئے ہاتھ یا قدم علامت کے طورپر بھی استعمال ہوتے ہیں جیسے قدم شریف قدم رسولؐ حضرتِ آدمؑ کے قدم کا نشان مہاتما گوتم بدھ کے قدموں کے نشانات جومذہبی علامتیں ہیں اورمقدس نقوش وآثار میں شمار ہوتے ہیں ۔ زندگی کے مختلف اعمال اوراقدامات کو ہم لفظی محاوروں سے ظاہرکرتے ہیں مثلاً قدم بڑھانا، قدم رکھنا قدم اٹھانا، قدم ملانا نشان قدم چراغِ نقش قدم وغیرہ یہ سب ہمارے چلنے پھرنے اورعمل وردعمل کی نشاندہی کرنیوالے محاورے ہیں واپسی کے لئے اٹھنے والے قدم بھی ہیں اسی ذیل میں آتے ہیں اورقدم چومنا قدموں کوبوسہ دینا قدموں کی خاک ہونا قدموں کے احترام کو ظاہر کرنیوالے محاورے ہیں جوسماج کے اندازِنظر اورطرزِعمل کی نمایندگی کرتے ہوئے محسوس ہوتے ہیں۔ جیسے قدم باہرنکالنا، قدم قدم جانا، قدم گاڑنا، قدم مارنا، وغیرہ وغیرہ۔
(۱۴)قرآن اُٹھانا، قرآن رکھنا، قرآن پر ہاتھ رکھنا، قرآن کا جامہ پہننا، قرآن ہدیہ کرنا۔
قرآن کتاب اللہ کوکہتے ہیں اورمسلمان اسے آسمانی صحیفہ جانتے ہیں قرآن حفظ کرنے کا بھی مسلمانوں میںایک زمانے سے رواج ہے ۔ ناظرہ پڑھنا توبہت سے مسلمان اپنافرض سمجھتے ہیں اورحفظ نہیں کرسکتے توناظرہ پڑھتے ہیں بیمار کوقرآن کی ہوا دیتے ہیں اس کا ثواب پہنچاتے ہیں جب قسم کھانا ہوتا ہے تویہ ظاہر کرنے کے لئے وہ خدا رسول کوحاضرناظر جان کرقسم کھارہے ہیں قرآن پرہاتھ رکھتے ہیں اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ قرآن کا احترام مسلمان فرقے کے ذہن میں کس طرح رہتا ہے قرآن سے متعلق زیادہ ترمحاورے مسلمانوں عقیدے اورمذہبی طرز عمل سے تعلق رکھتے
ہیں
|