|
.
اوراسی سے’’ الو‘‘ بنانے کا محاورہ بھی نکلا ہے جو آدمی بہت بیوقوف سمجھا جاتا ہے وہ کاٹھ کا’’ الو‘‘کہلاتا ہے یعنی اُلو بھی وہ جو لکڑی سے گھڑا گیا ہو تراشہ گیا ہو کسی زندہ شے کو لکڑی یا کاٹھ سے نسبت دینا اسے انتہائی گیا گذرا قراردینا ہے جیسے کاٹھ کا گھوڑا کہ بس وہ ہوتا ہے مگردراصل نہیں ہوتا اس کے مقابلہ میں کل کا گھوڑا انتہائی چُست وچالاک ہوتا ہے اس معنی میں سماج کا عقل ہوش مندی اوربیوقوفی کے معاملہ میں کیا ردِ عمل ہوگا کٹھ پتلی لکڑی کی گڑیا ہوتی جسے تماشہ کے طورپر طرح طرح سے ناچتے اورحرکتیں کرتے ہوئے دکھلا یا جاتا ہے اسی لئے کٹھ پتلی کا ناچ بھی کہتے ہیں اوررویہ رہتا ہے اس کو مذکورہ محاوروں سے سمجھا جاتا ہے۔
(۶) کاٹے نہیںکٹتا۔
مشکل وقت گذارنا بہت کٹھن ہوتا ہے اس میں جدائی میںگذاری جانیوالی ساعتیں اور گھڑیاں زنجیر کے حلقہ بن جاتے ہیں جو کاٹے نہیں کٹتے ایک گیت ہے ۔ دکھ کے دن کاٹے نہیںکٹتے کاٹنا ایک محنت طلب اورتکلیف دہ صورت ہوتی ہے اس میںلکڑیاں کاٹنا بھی ہے لوہا کاٹنا پتھرکاٹنا بھی ہے اور دکھ کے دن گذارنا بھی یہ محاورے اسی کی طرف اشارہ کرتے ہیں اوراحساس کی اس شدت کو ظاہر کرتے ہیں جودکھوں کوسہنے اورجُدائی کے دن رات گذارنے میں آدمی محسوس کرتا ہے۔
(۷) کاجل کی کوٹھری۔
کاجل آنکھوں کے لئے وجہ زینت ہوتا ہے لیکن کچھ باتیں بظاہر اچھی اور در حقیقت بُرے نتائج کی طرف لانے والی ہوتی ہیں ان کو محاورے کے طورپر کاجل کی کوٹھری سے تشبیہہ دیتے ہیں ممکن ہے آنکھوں میںزیادہ کاجل لگانے کو بھی مذاق کے طورپرکاجل کی کوٹھری بنادینا کہتے ہیں محاوروں میں جو شاعرانہ انداز نظرپایا جاتا ہے اس کی ایک مثال یہ محاورہ بھی ہے اورخوبصورت مثال ہے۔
(۸) کاجُو بھوجُو۔
ہمارا معاشرہ مضبوطی اورپائداری کو پسندکرتا ہے اوراُس کے مقابلہ میں کمزور چیز اس کے نزدیک قابلِ قدر اورلائقِتحسین نہیںہوتی اسی لئے اسے ایک ایسی لفظی ترکیب کے طورپر پیش کیا جاتا ہے جس سے اس کی کمزوری اورناپائداری ظاہرہوتی ہوکہ وہ توخودہی کا جوبھوجوسا ہے وہ کیا کام دے گا اورکس کام آئے گا محاورہ بھی اکثرایک Commentہوتا ہے اوراس میں ہمارے معاشرہ کا مشاہدہ چھپا ہوا ہے۔
(۹) کاٹا چھنی۔
آپسی اختلاف اورذہنی کشمکش کوکاٹا چھنی کہتے ہیں جس میں آدمی ایک دوسرے پراعتراض اور الزام وارد کرتا رہتا ہے یہ سماج کا ایک رویہ ہوتا ہے گھریلو جھگڑوں میں یہ بات اکثردیکھنے کوملتی ہے کہ خواہ مخواہ بلاضرورت ایک دوسرے پرفقرہ کسے جاتے ہیں جملے اُچھالے جاتے ہیں بات اور بے بات اختلاف کا کوئی پہلو سامنے لایا جاتا ہے جس کی وجہ سے گھریلو جھگڑے بھی ختم ہونے میںنہیںآتے بنیادی مسئلہ اگرکوئی ہوتا بھی ہے تووہ سامنے نہیں رہتا اِدھر اُدھر کی باتیں دل ودماغ کوگھیرے رہتی ہیں اوریہی جھگڑوں کے ختم نہ ہونے کی بڑی وجہ ہوتی ہے۔ کٹاکش ہندی کا لفظ ہے اوراس کے منعی ہیں طنز کرنا اعترا ض کرنا اسی سے ہمارے یہاں کٹاچھنی محاورہ بنا ہے کج بحیسی کج فہمی کٹ حجتی ہماری عام سماجی روش ہے یہ بھی اسی سلسلہ کی باتیں ہیں جو سماجی زندگی پراثر انداز ہوتی ہیں۔
(۱۰) کارخانہ الہٰی ، کارخانہ پھیلانا، کارِخیر۔
’’کار‘‘کام کوکہتے ہیں اورخوشی کی تقریب کوبھی ہمارے یہاں کارکہاجاتاہے آدمی اپنے لئے جوکام کرتا ہے اوراُسے پیشہ کے طورپر اختیارکرتاہے اُسے کاروبارکہتے ہیں
|