|
.
اورسوجھ بوجھ سے کام نہیں لیتا اسے کان کا کچا کہتے ہیں اورجب کوئی بات سنتے سنتے طبیعت اوب جاتی ہے تب یہ کہتے ہیں کہ سنتے سنتے کان پک گئے کان کی بیماری کا نام کھیڑہے کنپھیڑنکلنا کہتے ہیں کنکوا دہلی میں گڈی یاپتنگ کوکہتے ہیں اورمحاورے کے طورپر بولا جاتا ہے کہ وہ توکنکوے اڑاتا ہے یعنی ادھر ادھر کی باتیں کرتا ہے۔
(۱۵) کانٹانکالنا، کانٹا چبھنا ، کانٹوں پرلوٹنا، کانٹوں کا بچھونا، کانٹوںکی بیل، کانٹے بچھانا۔
کانٹاترازو کو بھی کہتے ہیں اسی سے کانٹے کی قول بنا ہے لیکن جوکانٹا چُبھتا ہے وہ ہماری زبان اور زندگی میں بہت سے محاورات کا یہ کہیے کہ جنم داتا ہے ۔ مثلا کانٹا چھبنا تکلیف پہنچنا کاٹا لگنا کوئی ایسی تکلیف جو مسلسل چُبھن کا احساس پیدا کرے۔ کانٹوں پر لوٹنا بہت بے آرامی اوربیچینی سے رات یا وقت گذارنا ہے کانٹے بچھانا کسی کے لئے عملی دشواریاں پیدا کرنا ہے۔ اس نے توہمیشہ میری راہ میں کانٹے بچھائے یا پھرمشکلات سے بھری زندگی کو کانٹوں کا بچھونا کہلاتا ہے کہ اس طرح کی ملازمت توکانٹوں کا بچھونا ہوتی ہے۔ بیل خوبصورت چیزہے لیکن اگرخوبصورتی کے ساتھ اس میں تکلیفوں کے پہلو موجود ہوں تواسے کانٹوں کی بیل کہتے ہیں۔ دوسروں کے راستہ سے مشکلات دورکرنے کو کانٹے ہٹانا کہتے ہیں اورکانٹے چبھنے سے بھی یہی مراد لیتے ہیں۔ کانٹوں کا تاج جوچیز بظاہر عزت کی ہو تکلیفیں جڑی ہوئی ہوں تواسے کانٹوں کا تاج کہتے ہیں یہ سماج کی طرف سے گویا ایک گہرا طنز ہے کان کھڑے ہونا کسی بات یا خطرہ کا احساس ہونا ہے یہ سنکرتواس کے کان کھڑے ہوگئے بعض جانور خطرے کے موقع پر کان کھڑے کرلیتے ہیں ممکن ہے کہ یہ محاورہ ایسے ہی کسی موقع یا واقعہ کی طرف اشارہ کررہا ہے۔
(۱۶) کتے کی موت مرنا۔
بہت بری حالت میں جان دینا اوراسی نسبت سے کتّے کا کفن اس کپڑے کو کہتے ہیں جوبہت خراب ہو بدروہورہا ہو اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ہمارے سماج میں روایتی طورپر کتے کو کتنا برا سمجھا جاتا ہے کہ اس سے وابستگی کو سماج بہت بے عزتی کی نظر سے دیکھتا ہے اسی لئے کہتے ہیں بلی کی زندگی ہونا بری زندگی کوکہتے ہیں کتے کی طرح بھونکنا بھی بری طرح ناراض ہونے اوربک بک کرنے کے لئے کہا جاتا ہے دھوبی کے کتے کے ساتھ ایک اورمحاورہ وابستہ ہے اور بے انتہا نکمے پن کو ظاہر کرتا ہے۔ دھوبی کا کتا گھرکا ناگھاٹ کا کتا بہت وفادار ہوتا ہے مگراس کی وفاداری کا ذکربھی اچھے الفاظ میں نہیں ہوتا کتے کی طرح وفاداری کا پٹا گلے میں ہونا اچھی بات نہیں سمجھی جاتی ۔
(۱۷) کچا ساتھ ہونا یا کچا کنبہ ہونا۔
جب کسی آدمی کا اپنا کنبہ چھوٹے چھوٹے بچوں پر مشتمل ہوتا ہے کہ اُس کا کچا ساتھ ہے یعنی اس کے بچے اس لائق نہیںکہ اپنے پیروں پر کھڑے ہوجائیں یہ ایسے موقع پر بولا جاتاہے جب کوئی آدمی شدید بیمار ہوجائے یا مرجائے اوراس کے بچے چھوٹے ہوں توخاص طور پرکہتے ہیں کہ اس کاتوکچا ساتھ ہے ۔ ’’کچادھاگا ‘‘یعنی کمزوررشتہ ہمارے سماج میں اکثر اس تعلق کے لئے کہا جاتا ہے جسے ہم جب چاہتے ہیں توڑکے پھینک دیتے ہیں ۔ اسی نئے یہ بھی لوگوں کوکہتے ہوئے سنا جاتا ہے کہ یہ رشتہ کوئی کچا دھا گا نہیں ہے کہ جب چاہا توڑکے پھینک دیا اس سے ہم اپنے سماجی رشتوں کا ذہن اور زندگی سے ان کے تعلق کا احساس کرسکتے ہیں۔
|