|
.
وہ کفر کو عین ایمان تصورکرتے ہیں کفر کے کلمات بولنا عام مفہوم میں آتا ہے یعنی کافروں جیسی باتیں کرنا۔
(۲۵) کلام اللہ اٹھانا۔
قرآنِ پاک کوکہتے ہیں اورقرآن کودرمیان میں رکھ کر قسم کھانا گویا اپنی سچائی ونیکی کا اظہارکرنا ہے قرآن اٹھانا بھی اسی معنی میں آتا ہے اورمسلمان کلچرکے اس رویہ کو ظاہرکرتا ہے کہ وہ قرآن کو سب سے زیادہ احترام کی نظر سے دیکھتے ہیں اوراللہ کے ساتھ کلام اللہ کی قسم کھاتے ہیں حلف اٹھانا بھی قرآن کو درمیان میں رکھ کر قسم کھانے ہی کے معنی میں آتا ہے۔
(۲۶) کلمہ ، کلمہ کا شریک، کلمۂ گو،کلمے کی انگلی، (انگشتِ شہادت)۔
کلمہ بھی مسلم کلچر کی خاص علامتوں میں سے ہے کلمہ پڑھنے کے معنی مسلمان ہوجانے کے بھی ہیں کہ اس نے کلمہ پڑھ لیا یہاں کلمہ سے مراد کلمۂ توحید ہے یعنی خدا کی وحدانیت کا اقرار کرنا اوراُس کے سچے رسول کی صداقت پر گواہی دینا کلمہ پڑھ کر ثواب بھی پہنچایا جاتا ہے اور اُس کا ثواب مرنے والے کی روح کو پہنچایا جاتا ہے یہ باتیںمسلمانوں کے کلچراور ان کی مذہبی اورتہذیبی نفسیات میں داخل ہے۔ کلمہ کا شریک مسلمان آپس میں کہتے ہیں کہ ہم کلمہ کے شریک بھائی ہیں یہ ایسا ہی ہے جیسے کسی کو دُودھ شریک بھائی یا بہن قراردیا جاتا ہے اورچیزوں کی شرکت کلچر کے اعتبار سے بڑے معنی نہیں رکھتی کلمہ گوہونا کلمہ پڑھنا ہے جس کے ایک معنی تویہ ہیں کہ وہ بہت تعریف کرتا ہے اوردوسرے یہ ہیں کہ وہ مسلمان ہے اورکلمہ پریقین رکھتا ہے ۔ کلمہ کی انگلی داہنے ہاتھ کی پہلی انگلی کو انگشت شہادت کہتے ہیں اوراس کا ترجمہ کلمہ کی انگلی بھی کہا ہے مسلمان نماز پڑھتے وقت جب حضورؐ کانام آتا ہے توشہادت کی انگلی اٹھاتے ہیں ایسا بھی ہوتا ہے کہ نماز میں کلمہ کو دہرایا جاتا ہے اورکہا جاتا ہے کہ میں شہادت دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی مالک ومختار نہیں اورمیں گواہی دیتا ہوں کہ محمد اللہ کے بندے اوراُس کے رسولؐ ہیں یہ اس وقت شہادت کی انگلی اوپر اٹھائی جاتی ہے جواس گواہی کا نشان بن جاتی ہے۔ یہی کلمہ کی انگلی بھی ہے۔
(۲۷) کلنک لگنا ، کلنگ کاٹیکا لگانا۔
یہاں کل کے معنی ہیں کالا اورانک کے معنی ہیںنشان ’’کالا نشان ‘‘چہرہ پرلگانا بدنامی اوررُسوائی کا اشتہار لگادینا ہے کلنک کا ٹیکا لگانا یا لگنا بھی اسی معنی میں آتا ہے۔ہمارے محاوروں میں جوسماجی رویہ اور رسمیں موجود رہی ہیں کلنک کا ٹیکا انہی کی طرف اشارہ کرتا ہے ۔ دل میں بے عزتی ہے آبروئی یارسوائی کاکوئی پہلومودہوتا ہے۔
(۲۸) کُلھیا میں گڑپھوڑنا۔
اصل میں ہمارے سماج کی شاعری ہے جومحاورے میں کسی نہ کسی صورت میں سامنے آتی ہے جیسے ہتھیلی پرسرسوںجمانا، ناممکن سی بات ہوتی ہے اسی طرح ’’کلیا میں گڑپھوڑنا‘‘ بھی کوئی ایسی بات کرنا یا اس کی طرف اشارہ ہے۔
(۲۹) کلیجہ اُچھلنا، کلیجہ بڑھ جانا، کلیجہ پھٹنا، کلیجہ ٹوٹنا، کلیجہ تھام کریا مسوس کررہ جانا، کلیجہ ٹھنڈا ہونا، کلیجہ جلانا، کلیجہ چھلنی ہونا، کلیجہ دھڑکنا، کلیجہ دھک سے ہوجانا، کلیجہ میں رکھنا، کلیجہ پھوٹنا وغیرہ۔
کلیجہ ہماری عام زبان میں ’’جگر‘‘کوکہتے ہیں جسے انگریزی میں Leverکہا جاتا ہے یہ نہایت اہم عضوہے کہ یہی خون بناتا ہے اوراسی کے خراب ہونے سے صحت تباہ ہوجاتی ہے اب یہ عجیب بات ہے کہ پیٹ کے بارے میں بہت سے محاورات ہیں اسی طرح کلیجہ کے بارے میں بھی ہے جس کے ساتھ دل کو بھی شامل کرلیا جاتا ہے اورطرح طرح سے کلیجہ کے ساتھ نئے مفہوم معنی تسلیاں اوردعائیں وابستہ کی جاتی ہیں کلیجہ ہونا ہمت وحوصلہ کے لئے کہا جاتا ہے
|