|
.
کو پیش کرنیوالا نہایت اہم محاورہ ہے کنارہ بغل کوبھی کہتے ہیں اوراسی سے ہم کنارہونا محاورہ بنا ہے بے کنارہ ہونے کے معنی سمندر کی طرح ہوتے ہیں جواِدھر سے اُدھر تک پھیلے ہوئے ہیں جس کا کوئی کنارہ ہی نہ ہو اقبالؔ کا مشہورمصرعہ ہے۔ یامجھے ہم کِنار کریا مجھے بے کِنار کر
(۳۲) کنارے کنارے چلنا، کنارے لگانا، کنارے لگنا، کنارے ہوجانا۔
اکثرراستہ دریاؤں کے ساتھ طے کیاجاتا تھا اس لئے کہ جنگل زیادہ تھے ان میں راستہ نہیں ملتا ریگستانوں صحراؤں اوردشت وکوہ میں بھی راستہ کی تلاش ممکن ہوتی ہے سڑکیں پہلے نہیں تھیں بیٹائیں تھیں اسی لئے دریاکے کنارے کنارے راستہ طے کرنا آسان ہوتا تھا یہ گویا اِس دورزندگی کی طرف اشارہ کرتا ہے جب انسان دریاؤں کے ساتھ ساتھ چلتا تھا اوروہیں حضرت خضر سے ملاقات ہوئی تھی جوپانی کے دیوتا ہیں۔ کنارے لگنا اچھے معنی میں بھی آتا ہے یعنی ناؤ اپنا سفر طے کرکے کنارے آلگی اورسفر ختم کرنے کی وجہ سے اسے زندگی ختم کرنے سے بھی تعبیر کیا جاتا ہے اسی لئے کہتے ہیں کہ وہ توکنارے لگ گئے کنارے لگانا ختم کرنے کو بھی کہتے ہیں اوریہ ایک سے زیادہ معنی میں آتا ہے کہ ایک ایک کرکے سب سارے لگ گئے کنارے ہوجانا الگ ہوجانا کنارے کا درخت ہونا ایک الگ محاورہ ہے اوراس کے معنی یہ ہیں کہ اب عمر کا کوئی بھروسہ نہیں کنارے پر کھڑا ہوا درخت ہے کبھی بھی کنارے کے ڈھے جائے کے ساتھ خودہی گرپڑیگا۔
(۳۳) کن انکھیوں سے دیکھنا۔
دیکھنے کا عمل بھی عجیب وغریب ہے اس سے اپنائیت جھلکتی ہے اوراجنبیت بھی اپنے پن کا اظہار بھی ہوتا ہے اورغیریت کا بھی اسی لئے دیکھنے کے عمل کو گھورنے سے ظاہر کیا جاتا ہے آنکھیں لڑانے سے اورآنکھیں دکھاجھپکانے مٹکانے سے تعبیر کیا جاتا ہے آنکھیں پھاڑنا پھاڑکر دیکھنا اورطرح کا عمل ہے آنکھیں چرانا کچھ اورہے آنکھ لگنا اس سے مختلف صورت ہے آنکھ لگ جانا نہ لگنے کے مقابل میں ایک اور صورت حال کو پیش کرتا ہے آنکھیں پھیر لینا ایک اورعمل ہے اسی طرح آنکھوں میں سمانا الگ ہے آنکھوں میں پھرنا الگ ہے آنکھوں دیکھاہونا ایک الگ تجربہ ہے نہ آنکھوں سے دیکھنا نہ کانوں سے سنا ایک اورتجربہ ہے مڑمڑکردیکھنا دیکھنے کا ایک الگ اانداز ہے کن انکھیوں سے دیکھنا اورعمل ہے۔اس سے ہم یہ اندازہ کرسکتے ہیں کہ دیکھنے کی روش دیکھنے کے انداز اوراسلوب کے بارے میں ہمارا معاشرہ کس کس طرح سوچتا اورالگ الگ باتوں کو سمجھتا رہا ہے اور اُسے محاورات میںمحفوظ کردیا۔
(۳۴) کندہ ناتراش۔
کندہ لکڑی کے ٹکڑے کوکہتے ہیں اورجب اس کے ساتھ ناتراش مل گیا تواُس کے معنی انگھڑکے ہوگئے یعنی ایک ایسا شخص جس میں تمیز تہذیب نہ سیکھی ہو اس سے ہم سماج کا تہذیب وشائستگی کے بارے میں نقطہ نظر معلوم کرسکتے ہیں اس طرح کے لوگ سماج میں ملتے رہے ہیں جنہیں کندہ ناتراش کہا جاسکتا ہے یعنی غیرمہذب جن کی تربیت نہ ہوئی ہو۔
(۳۵) کنگھی چوٹی۔
زیبائش آرائش بناؤ سنگھارجوعورتوں کا شوق اور اُن کی ضرورت ہوتی ہے اسی کو کنگھی چوٹی کہتے ہیں اوراس کا تعلق بہرحال اپنے معاشرے سے ہے مغربی معاشرہ میں چوٹی ہوتی ہی نہیں۔
(۳۶) کنواں کھودنا، کنؤوں میں بانس ڈالنا، کنوئیں میں جھاکنا، کنوؤں میں جھکانا۔
کنواںکھودنا پانی حاصل کرنے کے لئے ہوتا ہے لیکن شیرکو یا ہاتھی کو زندہ پکڑنے یا گرفتارکرنے کے لئے بھی کنواں کھودا جاتا ہے اوراس پر گھانس پھونس ڈالدیا جاتا ہے
|