|
.
(۴۸) کھوٹا پیسہ یا کھوٹا بیٹا وقت پر کام آتا ہے۔
یہ محاورہ ہماری سماجی فکرکی بہترین نمائندگی کرتا ہے پیسہ ہونا یوں بھی مشکل ہوتا ہے اورپہلے زمانہ میں توپیسہ کامیسر آنا بڑی بات تھی اِسی طرح بیٹا ہونا چاہے وہ نالائق ہی کیوں نہ ہو سکون کا باعث ہوتا تھا اورآدمی کا جی چاہتا تھا کہ وہ اس کی بھی تعریف کرے اسی لئے یہ محاورہ رائج ہوا کہ یہ کھوٹا پپسہ اورکھوٹا بیٹا ہی وقت پرکام آتے ہیں۔
(۴۹) کھونٹے کے بل کودنا، کھونٹے سے باندھنا۔
یہ بہت اہم محاورات میں سے ہے اور اس گھریلو زندگی کی طر ف اشارہ کرتے ہیں جہاں جانور یامویشی زندگی میں داخل رہتے ہیں اسی لئے کھونٹے سے بندھنا یا باندھنا کا محاورہ رائج ہوا ۔ اگر جانور کو کھونٹے سے نہیں باندھا جائے گا تووہ کہیں بھی اِدھر ُادھر نکل جائے گا اورکوئی اس کو پکڑلے گا۔ علاوہ بریں کھونٹے سے لگنا بھی محاورہ ہے اوروہ بھی جانورکی وفاداری کے معنی میں آتا ہے کہ جب جانور جنگل باہر سے گھر یا گھرکی طرف آتے ہیں تووہیں جاکر کھڑے ہوتے ہیں جہاں اِن کا کھونٹا ہوتا ہے۔ یہاں سے ایک اورمحاورہ پیدا ہوا کہ جانور کواپنے کھونٹے کا بڑا سہارا ہوتا ہے اوروہ اسی سہارے پر کودتا یا اُچھلتا ہے جیسے کوئی آدمی اپنے سرپرست یا خاندان کے بزرگ کے بل بوتے پر غلطیاں بھی کرجاتا ہے اوریہ خیال کرتا ہے کہ میرے بڑے اس کو نمٹالیں گے اورمجھے کوئی تکلیف نہیں پہنچنے گی اس کے مقابلہ میں قصائی کے کھونٹے سے بندھنے کے معنی تکلیف اٹھانے اورچھری تلے جانے کے ہیں۔ ایک محاورہ بھی اسی سلسلہ کا ہے کہ تم کہیں بھی کھلے بندھے نہیں ہویعنی تم نے اچھا بُرا وقت نہیںدیکھا۔
(۵۰) کھیل اُڑکرمنہ میں نہیں گئی۔
یعنی کھانے پینے کو کچھ بھی دیکھا اورکوئی تجربہ یاذہنی تربیت حاصل نہیں کی ۔
(۵۱) کیل کایا کیلی کا کھٹکا نہیں۔
یہاں کسی بات کا خوف وڈر یا اندیشہ نہیںہے یعنی محفوظ جگہ اُس کی طرف اشارہ کرنے کے لئے یہ محاورہ ذیل میں بہت عام ہے۔
٭٭٭
|