|
ردیف’’گ‘‘
(۱) گاڑھی چھنّنا۔
یہ نشہ کرنیوالوں کا محاورہ ہے اوراس کا تعلق بھنگ پینے سے ہے ہمارے یہاں بھنگ پینے کو کبھی اچھا نہیںسمجھا گیا وہ مہ نوشی کے مقابلہ میںادنی درجہ کانشہ تھا۔ اسی لئے جولوگ بھنگ پیتے تھے وہ بھنگڑکہلاتے تھے یہاں تک کہ ُان کو بھنگی کہا جانے لگا بھنگ کردینا یا بھنگ ہوجانا ہندی زبان میں منتشر ہونے کوکہتے ہیں اسی لئے بھنگ کردی گئی برخاست کردی گئی ۔ منتشر کرنے کے معنی میں آتا ہے۔ بھنگ کا نشہ بہت شدید ہوتا ہے سادھو سنت بھی جو جنگلوں میں رہتے تھے وہ یہ نشہ کرتے تھے مگربیشتر یہ نشہ بہت ہی ادنی اورچھوٹے طبقہ میں رائج ہوتا تھا گاڑھی چھننی کہ یہ معنی ہیں کہ بھنگ کو باریک کپڑے میں چھانا گیا یہ اس سے وہ اورزیادہ نشے والی ہوجاتی تھی اور جب کسی سے گہری دوستی بے تکلفی کے ساتھ تعلقات بڑھتے تھے تواسے بھی گاڑھی چھننا کہتے تھے کہ آج کل توان کے غضب کے تعلقات ہیں خوب گاڑھی چھنتی ہے ۔
(۲)گالیوں کا جھاڑباندھنا۔
گالی ہماری معاشرتی زندگی میں بے طرح رائج رہی ہے اورآج بھی ہے ہم دوستی اورمحبت میں گالیاں دیتے ہیں اورخوش ہوتے ہیں نفرت وحقارت کے ساتھ بھی گالیوں کی بوچھارباندھی جاتی ہے اور بے تحاشہ گالیاں دی جاتی ہیں اسی کوگالیوں کا جھاڑباندھنا کہتے ہیں ذوقؔ کاشعرہے۔ نہ جھاڑا غیرکو جوتجھ سے ہوکرجھاڑلپٹاتھا مجھی پرگالیوں کا جھاڑتونے بدگماں باندھا ’’جھاڑ‘‘درخت کو بھی کہتے ہیں اوررُوکھے سوکھے کانٹے دار بڑے بڑے پودوںکوبھی۔
(۳) گانٹھ باندھنا، گانٹھ پڑنا، گانٹھ جوڑنا ، باندھنا ،گانٹھ کا پورا ،گانٹھ کا بھرا، گانٹھ کا پیسا، گانٹھ کا کھوٹا، گانٹھ کھولنا۔
گانٹھ ہماری عام زبان کا ایک ایسا لفظ ہے جو سماج کے ذہن وزندگی سے گہرارشتہ رکھتا ہے گانٹھ گرہ کو کہتے ہیں اورجو محاورے گانٹھ سے متعلق ہیں وہ گرہ سے بھی مثلا گرِہ دینا گرہ لگانا۔ گرہ دار ہونا، گرہ باندھنا ،گرہ میں رکھنا، گرہ پڑنا سب ہی وہ محاورے ہیں جوایک کے سوا گانٹھ کے ساتھ آتے ہیں۔ کیونکہ مہذب طبقہ گانٹھ کو اپنے ہاں گفتگو میں لانا پسندنہیں کرتا اسی لئے گانٹھ کے ساتھ آنیوالے محاورے گرہ کے ساتھ آتے ہیں گرہ لگانا شاعری کی اصطلاح ہے ۔ اورایک مصرعہ پر دوسرا مصرعہ کہنے کو گرہ لگانا کہتے ہیں۔گرہ کوئی دوسرا شخص لگاتا ہے گرہ کھولنا بات کا رمزپاجانا ہے اسی لئے کہتے ہیں کہ اس نے اس گرہ کوکھولا یادل میں جوگرہ پڑگئی تھی اس کو اپنی تدابیر یا اپنی گفتگو سے دُورکیا ’’پیا ‘‘پاس ہوتا ہے تواُس کے لئے کہتے ہیں کہ وہ کسی کی اپنی گرہ یا گانٹھ میں ہے کسی استاد کا شعرہے۔ دل کا کیا مول بھلا زلف چلیپا ٹہرے تیری کچھ گانٹھِگرہ میں ہوتوسودا ٹہرے گانٹھ کا پورا ہونا پیسے کا کسی کی اپنی گانٹھ گرہ میں ہونا ہے شاعری میں اُستاد وں ہی کے ہاں سہی گا نٹھ کا لفظ آنا اس بات کی علامت ہے
|