kitab ghar website logo





Don't Like Unicode ?  Read in Nastaleeq from Image Pages or Download the PDF File

 

Kitaabghar Blog:
Kitaabghar launched a Blog for discussion of urdu books available online on kitaabghar.com or any other website. Readers can also share views and reviews of books of their choice and promote their favourite writers. This is not limited to urdu books.



.

 

 (۵) لال انگارا ،سرخ انگارا۔
’’لال انگارا ہونا‘‘ انگارا ہمارے یہاں صبح وشام کا مشاہدہ توہے ہی ایک طرح کا استعارہ بھی ہے سرخی سرخ روئی کانشان بھی ہے خون کی علامت بھی ہے اوراس کے معنی میں خطرہ کی علامت بھی ہے اورانتہائی غصہ کی بھی علامت ہے اس کی آنکھیں غصّہ کے باعث لال انگارہ ہوگئیں انگارا آگ کا حصّہ بھی ہے اوراس کی علامت بھی آگ کھائے گا انگارے اگلے گایہ کہاوت اس کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ جیسا آدمی کا رویہ ہوتاہے اس کی سوچ ہوتی ہے ایسا ہی اس کا عمل ہوتا ہے اورایسا ہی اس کو جواب ملتا ہے۔اورردِ عمل سامنے آتا ہے اُس سلسلہ عمل وردعمل کویہ محاورہ خوبصورتی سے پیش کرتا ہے اوراس میں ایک طرح کا شاعرانہ مبالغہ شامل ہے۔
(۶) لال پیلی آنکھیں کرنا یا نکالنا۔
آنکھیں آدمی کے جذبات وخیالات کا وہ اظہار ہیںجس میں ظاہری سطح پر لفظ وبیان شریک نہیں ہوتے غصہ ہو یا محبت اپنائیت ہو غیریت اِس کا اظہار الفاظ سے بھی اتنا نہیں ہوتا جتنا آنکھوں کے ذریعہ ہوجا تا ہے اسی لئے غصہ ظاہر کرتے وقت آنکھوں میں سرخی آجاتی ہے جسے آنکھیں لال پیلی کرنا کہتے ہیں یہ ایک طرح کی لفظی تصویر کشی ہے جس کے رنگ متحرک ہیں۔ اورجب ہم اِن لفظوں سے گذرتے ہیں توپوری تصویر آنکھوںمیں پھرجاتی ہے اس سے ہم یہ اندازہ کرسکتے ہیں کہ محاورے میں معاشرے کے جو مختلف رویہ اورسوچ کے طریقہ ہیں ان کی بامعنی بلکہ معنی خیز تصویریں ہماری شاعر ی کی طرح ہمارے محاوروں میںبھی مل جاتی ہیں۔
(۷) لبوں پر جان آنا۔
لبِ دم ہونا، ایک ہی معنی میں آتا ہے موت سے قریب ہونا یا وہ حالت ہونا جوموت سے قریب ترہونے کے عالم میں ہوتی ہے ۔ اگردیکھا جائے تواس طرح کے محاوروں میں ہمارے سماجی رویوں کی عکاسی ہوتی ہے کہ ہم کس طرح سوچتے ہیں اورکن الفاظ میں اپنی بات کو پیش کرتے ہیں۔
(۸) لٹک کرچلنا۔
چال میں ایک خاص طرح کا انداز اور اداپیدا کرنا جو بعض لوگوں کے یہاں ’’قدرتاًً ہوتا ہے۔ اوربعض عورتوں اُسے انداز دکھانے کی غرض سے اپنے اندر پیدا کرتی ہیں یہ شاعرانہ انداز بھی ہوتا ہے لٹک غیرضروری شے کو بھی کہتے ہیں جیسے اُن کا مقصد کوئی نہیں انہیں توایک طرح کی لٹک ہے۔ یہاں یہ شاعرانہ انداز نہیںہے بلکہ ایک طرح کا سماجی تبصرہ ہے ہرسماجی تبصرہ ہرموقع کے لئے صحیح اوردُرست ہویہ ضروری نہیں۔
(۹) لٹوریوں والی۔
ایسی لڑکی یا عورت جس کے بال کھلے رہیں اورلٹوں کی شکل میں بکھرے رہیں اس کے لئے یہ کہاجاتا ہے۔ بعض مرد بھی لمبی لمبی لٹیں رکھتے ہیں اورکھلی چھوڑدیتے ہیںان کو بھی لٹوریا کہتے ہیں مگریہ سماج کی طرف سے کوئی قابلِتعریف بات نہیں ہوتی بلکہ اس میں ایک حدتک ناپسندیدگی کا اظہار شامل ہوتا ہے لڑکی کے لئے ناپسندیدگی اس میںنہیں ہوتی صرف اس کے لااُبالی پن کی طرف اشارہ مقصود ہوتا ہے۔
(۱۰) لٹوہونا۔
لٹو کی طرح گھومنافریفتہ ہونا شدت سے تعلقِخاطررکھنا ، لٹو اپنی بہت چھوٹی سی کیل پر گھومتا ہے اوراس زمین کو نہیں چھوڑتا ۔ اب جوآدمی دلی طورپر یاذہنی اعتبار سے کسی شخص یا بات پر بے طرح مائل ہوتا ہے جسے فریفتہ ہونا کہہ سکتے ہیں اس حالت کو عوامی محاورے میں لٹو ہونا کہاجاتا ہے کہ وہ تواُس پربے طرح لٹو ہورہا ہے۔اس محاورے سے ہم عوامی ذہن کے طریقہ رسائی کو زیادہ بہتر طور پر سمجھ سکتے ہیں کہ وہ شاعرانہ انداز کے جملے بھی تراشتے یا بولتے ہیں توان کا انداز کیا ہوتا ہے۔

 

Go to Page:

*    *    *


Urdu Muhavrat ka Tehzibi Mutalea (Cultural study of Urdu Idioms) is a great book by Dr. Ishrat Jehan Hashmi, which discusses the role of culture and our society in the idioms and proverbs of Urdu / Hindi. Its an excellent effort and very hand for urdu learning students as well as those individuals who like to study the roots of our culture, language, society

Go to Page :

Download the PDF version for Offline Reading. (Downloads )

(use right mouse button and choose "save target as" OR "save link as")

A PDF Reader Software (Acrobat OR Foxit PDF Reader) is needed for view and read these Digital PDF E-Books.

Click on the image below to download Adobe Acrobat Reader 5.0


[ Link Us ]      [ Contact Us ]      [ FAQs ]      [ Home ]      [ FB Group ]      [ kitaabghar.org ]   [ Search ]      [ About Us ]


Site Designed in Grey Scale (B & W Theme)