|
.
یعنی کسی کو کسی سے کوئی جذباتی تعلق یا خلوصِ خاطر نہیں رہا۔ یہ محاورہ شاعرانہ انداز رکھتا ہے لیکن اس میں آپسی تعلقات میں بے مروتی رویہ کا تذکرہ ہوتا ہے اوراس پر ایک طرح کا طنزیہ تبصرہ ہے۔
(۲۸) لہُو کا پیاسایاخون کا پیاسا ہونا۔
ہم تاریخ میں اس طرح کے واقعات پڑھتے ہیں کہ دشمنی میں کسی نے مقتول آدمی کا جگر چبالیایامخالف کوقتل کرکے اس کا خون پی لیا۔ اسی پس منظر میں یہ محاورہ سامنے آیا کہ وہ تواس کے خون کا پیاسا ہے جوبھی جانی دشمن ہوتا ہے اسے خون کا پیاسا کہتے ہیں ترکوں اور’’تاتاریوں‘‘ کی خون آشامیوں کا یہ حال تھا کہ وہ اپنے گھوڑوں کی گردن کی رگ میں شِگاف کرکے ان کا اپنی پیاس بجھانے کے لئے خون پی لیتے تھے یہ بھی خون کا پیاسا ہونے کی ایک صورت ہے محاورات میں تاریخ کے جورویہ محفوظ ہوگئے ہیں ان میں خون کا پیاسا ہونا بھی ہے۔
(۲۹) لہو کا جوش، لہو کے سے گھونٹ پینا، لہو کا جوش مارنا۔
کسی سے تعلق خاطراور اپنائیت کے جذبہ کے تحت والہانہ طورپر ملنا یا اُس کویادکرنا خون کا جوش مارنا ہے تمام رشتوں میں خون کا رشتہ زیادہ اہم اورمضبوط خیال کیا جاتا ہے اسی لئے خون کا جوش مارنا محاورہ بن گیا۔ اِس کے مقابلہ میں لہو کے سے گھونٹ پینا یا دینے والے رویہ کو برداشت کرنا ہے کہ میں یہ سنتا ہوں دیکھتا ہوں اورخون کے سے گھونٹ پیتا ہوں جوایک نہایت مجبوری کا عالم ہوتا ہے محاورے میں ہمارے جوحسیاتی اورجذباتی تجربہ شامل ہوتے ہیں اورپھر ہم ان کا تجزیہ کرتے ہیں توعجیب عجیب صورتیں سامنے آتی ہیں یہ محاورے اسی کی طر ف اشارہ کرتے ہیں۔
(۳۰) لہو لگاکے شہیدوں میں داخل ہونا۔
یہ سماج کے اس رویہ پر ایک تنقید ہے کہ عام طورسے لوگ کچھ کرنا نہیں چاہتے لیکن ایکٹنگ اِس طرح کی کرتے ہیںاور دعویٰ داراس امر کے بنتے ہیں کہ انہوںنے بہت کچھ کیا ہے یہی کہ انگلی کٹاکے یا لہولگاکے شہیدوں میں داخل ہونا محاورہ پیدا ہوا ہے کہ برائے نام کچھ کیا جائے اوراس کاپورا کریڈٹ لیا جائے۔ ہمارے سماج کی بہت سی روشیں ایسی ہیںجس کوکنڈم کیا جانا چاہے کہ ُان کے ذریعہ فریب دھوکہ اوردکھاوٹ کا رویہ بنتا ہے اوراقلیت کمزور پڑجاتی ہے اِس محاورے میں جوگہرا طنز ہے وہ اسی معاشرتی سچائی کی طرف اشارہ کرتاہے۔
(۳۱) لیک پیٹنا
ملاحظہ ہولکیر پیٹنا۔
(۳۲) لیکھا ڈیوڑھا برابرکرنا یا لیکھا جوھکا برابرکرنا۔
اصل میںیہ بھی سماجی رویہ ہی کو تصویر کشی ہے کہ لوگ باتیں بناکرتھوڑا بہت کچھ کرکے معاملہ کو برابرکردینے کی کوشش کے لئے یہ محاورہ استعمال ہوتا ہے’’ لیکھا جوکھا برابرکردیا‘‘ محاورہ ایسا بھی ہوتا ہے کہ ایک محاورہ ایک زیادہ معنی میں استعمال ہوتا ہے اورعلاقائی یاطبقاتی طورپر اس کے استعمال پر نئے پہلو ابھرآتے ہیں اِس محاورے کے ساتھ بھی یہی صورت ہے۔
(۳۳) لینے کے دینے پڑنا۔
جب معاملہ کچھ گڑبڑہوجاتا ہے توصورتِحال اُس کی کچھ اور ہوجاتی ہے اورجہاں کچھ لینے اورکریڈٹ پانے کا موقع ہوتا ہے وہاں اپنے پاس سے دینے اورنقصان اٹھانے کی صورت پیش آتی ہے اسی کو لینے کے دینے پڑجانا کہتے ہیں۔
|