|
ردیف ’’م‘‘
(۱) ماتھارگڑنا، ماتھا مارنا
ماتھارگڑنا اظہار عاجزی کرنا۔اس لئے کہ ماتھا پیشانی کے معنی میں آتاہے اورپیشانی جھُکانا زمین پر ٹیکنا ‘خاک پر ملنا یا چوکھٹ پر رگڑنا اظہار عاجزی کے لئے ایک علامتی عمل کے طورپر آتا ہے۔
(۲) ماتھا ٹھنکنا۔
پہلے کسی خطرے یاکسی بات کا اندازہ ہونا جوگویا سماجی شعورکا نتیجہ ہوتا ہے اوراُس کے لئے کہا جاتا ہے کہ میراماتھا پہلے ہی ٹھنکا تھا۔ اورایسا احساس ہوا تھا کہ ایسا کچھ ہو نیوالا ہے۔
(۳) مارا مارا یامارے مارے پھرنا۔
کسی کی تلاش جستجو یا کسی کام کی غرض سے پریشان پھرنا کہ کسی طرح یہ کام ہوجائے اوربات بن جائے اسی لئے کہا جاتا ہے کہ وہ اس کی تلاش میں بہت دنوں تک مارا مارا پھرا۔
(۴) مارتے مارتے گٹھر کردینا۔
ہمارے ہاں جسمانی سزا کا بہت رواج ہے جس سے معاشرے کی شدت پسندی کی طرف اشارہ ہوتا ہے۔کہ جس میں آدمی دوسرے کو اس بری طرح مارتا ہے کہ اس کا سارا وجود ایک گٹھری کی طرح سمٹ کر مجبورہوتا ہے اپنے آپ کو سمیٹتا ہے کہ شاید اسی طرح کچھ بچاؤ ہوجائے۔
(۵) ماں کا دُودھ۔
ہمارے معاشرے میں دُودھ کو جوماں پلاتی ہے اولاد پرایک بڑا حق تصورکیا جاتا ہے اس لئے کہ اس کی کوئی اورقیمت توہوتی نہیں دُودھ پلائیاں رئیسوں کے یہاں رکھی جاتی تھیں توان کا بھی اس بچہ پر بہت بڑا حق ہوتا تھا جوان کے دودھ میں شریک ہوتا تھا اسی لئے اب تک کہا جاتا ہے کہ ماں سے دودھ بخشوالو یا یہ کہ اگرتم نے ایسا نہ کیا تومیں دودھ نہیں بخشوں گی۔اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ہمارے سماجی رشتوں میں حق کا تصور بہت واضح رہتا ہے اوراس میں دُودھ کا حق بہت بڑی بات سمجھی جاتی ہے اوریہ خیال کیا جاتا ہے کہ ماں کے قدموں میںجنت ہے اورہندوکہتے ہیں ماتا کے چرنوں میں سورگ ہے جنت ہے بات یہی ہے ایک ہی ہے اوراس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہمارے معاشرے میں روایتی طورپر ماں کو کتنا بڑا درجہ دیا جاتا ہے۔
(۶) ماں کے پیٹ سے لیکر کوئی پیدا نہیں ہوتا۔
انسان کو ہرچیز پیدائشی طورپر نہیں ملتی ۔اسے حاصل کرنی پڑتی ہے’’ عِلم‘‘ ایک ایسی ہی شے ہے ہنرمندی اورفنکاری بھی کسی کو By birthنہیں آتی اس سے ہم یہ بھی سمجھ سکتے ہیں کہ آدمی کو سماجی زندگی میں بہت سی باتوں کے حصول کے لئے جدوجہد کرنا پڑتا ہے ساری اچھائیاں قدرت کی طرف سے نہیں مل جاتیں۔
|