kitab ghar website logo





Don't Like Unicode ?  Read in Nastaleeq from Image Pages or Download the PDF File

 

Kitaabghar Blog:
Kitaabghar launched a Blog for discussion of urdu books available online on kitaabghar.com or any other website. Readers can also share views and reviews of books of their choice and promote their favourite writers. This is not limited to urdu books.



.

 

  اوراس سے کشتی یا تیراک بھی اکثر گذرنہیں پاتے اسی لئے منجھدار میں پڑنا مصیبت میں پڑنے کوکہتے ہیں اوردوسرے لفظوں میں اُسے منجھدار میں پھنسنا کہا جاتا ہے ۔یہاں ایک گیت کے بول پیش کئے جاتے ہیں۔
؂ نیا پٹری منجھدار ست
سگھیری کون لگائے پار
(۳۰) منکاڈھلنا یا ڈھلکنا۔
سرسے لیکر کمر تک گردن میں جومہروں کا سلسلہ ہے اُسے ’’منکا‘‘ کہتے ہیں اوراسی کے سہارے سرگردن پر سنھلتا ہے موت کے قریب ’’منکا‘‘ ڈھل جاتا ہے اس کے معنی یہ ہیں کہ موت کا ذکر کرنے کے بجائے یہ کہا جائے کہ اس کا منکا ڈھل گیا ہے اوریہ ایک طرح کا سماجی طرز اظہارہے عام لوگ کس طرح کی باتیں پسند کرتے ہیںاورکہتے ہیں کہ اس سے ہم یہ سمجھ سکتے ہیں کہ سب سماج میں رہنے والے ہیں۔
(۳۱) مَن کا میلا یا کھوٹا۔
من طبیعت دل اورمزاج کوکہا جاتا ہے اورطبیعت کا میل ہویا مزاج کی خرابی اوردل کا کھوٹ آدمی کی طبعی یا مزاجی کیفیت کی برائی کی طرف اشارہ کرتا ہے اسی کو من میں بیروبُغزرکھنا کہا جاتا ہے۔
(۳۲) من کے چیتے ہوجانا۔
یہ محاورہ خاص دہلی میں بولا جاتا ہے اورپرانی دلی کے علاقہ میں اسے سناجاسکتا ہے مغربی یوپی میں بالکل استعمال نہیں ہوتا دل کی خواہش کے مطابق کوئی کام ہوجانا یا کوئی کامیابی حاصل ہوجانا اس کے لئے من کے چیتے ہوجانا کہا جاتا ہے۔
(۳۳) منگنی دینا۔
کوئی شے کسی کے مانگنے پرعاریتاً دیدینا یہ دہلی کا خاص محاورہ ہے اوراس کے بجائے مانگے کی چیز مغربی یوپی میں استعمال ہوتا ہے۔
(۳۴) من مارنا، من مارکے بیٹھ جانا۔
اپنی دلی خواہش پوری نہ ہونے پر صبرکرکے بیٹھ جانا یا بیٹھ رہنا من مارنا کہلاتا ہے یہ مجبوری کا صبرکرناہوتا ہے کہ جی تونہیں چاہتا مگرکچھ ہوبھی نہیں سکتا۔اس لئے آدمی اپنی مجبوریوں کو تسلیم کرلیتا ہے سماجی نفسیات کو ایک خاص ماحول میں کھول کر دیکھا جائے تو یہ محاورہ جو ایک تصور بھی ہے اور تصویر بھی ایک زندہ حقیقت کی صورت میں سامنے آتا ہے اور انسان یہ کہتا نظر آتا ہے۔
؂ تری مرضی ہے اگر یونہی تولے یونہی سہی۔
(۳۵) منہ اترجانا یا ذرا سا منہ نکل آنا۔
جب آدمی دُکھ سے دوچار ہوتا ہے تواُس کا چہرہ اترجاتا ہے اس پر کمزور ی نقاہت یا محرومی برسنے لگتی ہے اسی کو ذرا سا منہ نکل آنا یا منہ اترجانا بھی کہتے ہیں یہ کسی دکھ تکلیف کے باعث بھی ہوسکتا ہے دوسرے محاوروں کی طرح یہ بھی سماجی طریقہ پر اظہار کا ایک حصہ یا انداز ہے اور اس سے ہم یہ سمجھ سکتے ہیں کہ بات کہنے کے کیا کیا طریقہ وسلیقہ ہیں جو عام زبان میں برتے جاتے رہے ہیں۔
(۳۶) منہ آنا، منہ باندھ کے بیٹھنا، منہ بگاڑنا، منہ بگڑنا، منہ بنانا، منہ بندکرنا، منہ بندہوجانا، منہ بنوانا، منہ ڈھانپنا، منہ بھرانا، منہ بھردینا، منہ بولا، منہ بولی، منہ بولتی مورت ، مُنہ پر چڑھنا وغیرہ۔

 

Go to Page:

*    *    *


Urdu Muhavrat ka Tehzibi Mutalea (Cultural study of Urdu Idioms) is a great book by Dr. Ishrat Jehan Hashmi, which discusses the role of culture and our society in the idioms and proverbs of Urdu / Hindi. Its an excellent effort and very hand for urdu learning students as well as those individuals who like to study the roots of our culture, language, society

Go to Page :

Download the PDF version for Offline Reading. (Downloads )

(use right mouse button and choose "save target as" OR "save link as")

A PDF Reader Software (Acrobat OR Foxit PDF Reader) is needed for view and read these Digital PDF E-Books.

Click on the image below to download Adobe Acrobat Reader 5.0


[ Link Us ]      [ Contact Us ]      [ FAQs ]      [ Home ]      [ FB Group ]      [ kitaabghar.org ]   [ Search ]      [ About Us ]


Site Designed in Grey Scale (B & W Theme)