.
لیکن اگرکسی پر بھروسہ ہی نہیں تواُس کی بات کا یقین بھی نہیں اسی لئے کہا جاتا ہے یقین کے بندہ ہوگے توسچ مانوگے۔
(۸) یک جان دوقالب۔
بہت ہی قریبی رشتہ کو کہتے ہیں جب انتہائی محبت ہوتی ہے کہ ُان کے بدن ہی الگ الگ ہیں اُن کی روح توایک ہے یہ ہمارے سماج کا ایک آئیڈیل ہے کہ الگ الگ وجود ہونے کے باوجود وہ ایک ہی انداز سے سوچتے ہیں ایک ہی زندگی جیتے ہیں اورایک دوسرے سے کبھی الگ نہیںہوتے۔
(۹) یوم الحساب۔
قیامت کا دن جس کے لئے تصوّر کیا گیا ہے کہ حشر کا میدان ہوگا تمام لوگ جمع ہو ںگے اورسب کے اعمال نامہ ان کے ہاتھ میںہوں گے اورخُدا اُن کا فیصلہ کرے گا یہی یوم القیامت ہے اسی کو یوم الحساب کہتے ہیں یہ مسلمانوں کا عقیدہ ہے تواس سے متعلق تصورات بھی انہی کے عقائد اورخیالات کا حصہ ہوں گے اس طرح کے محاورہ خاص کلچر سے تعلق رکھتے ہیں اورہم کہہ سکتے ہیں کہ محاورہ اگرچہ عام ہوتا ہے مگربعض محاوروں کا تعلق علاقائی تہذیب طبقاتی ذہن اور مذہبی تصورات سے ہوتا ہے۔
(۱۰) یوں تو ں کرنا، یوں ہی، یوںہی سہی۔
بُراسلوک کرنا ، تلخ کلامی یا ترش روئی سے پیش آنا اسی لئے بے تکلف لہجہ میں کہتے ہیں کہ اس نے توہماری ’’یوں توں‘‘ کردی یوں ہی یا یوں ہی سہی یہ ایک عام فقرہ ہے اورجب دوسرے کی بات کوہم کاٹنا نہیں چاہتے توکہتے ہیں چلو یوں ہی سہی اردو کا مشہور مصرعہ ہے۔ تیری مرضی ہے اگریوں ہی تولے یوں ہی سہی بہادرشاہ ظفر کا بھی شعرہے۔ جوکہوگے تم کہیں گے ہم بھی ہاں یوں ہی سہی یوں خوشی ہے آپ کی تووہاں یوں ہی سہی
(۱۱) یہاں کایہیں۔
یعنی دنیا کا دنیا ہی میں رہ جائے گا جوکچھ ہونا ہے وہ یہیں ہوگا اسی لئے ایسے فقرہ استعمال کئے جاتے ہیں کہ یہاں کا جوہو نا ہے وہ یہیں کسی شاعرکا شعر ہے۔
چاہو جتنا گھوٹ لولوگوں کا تم صاحب گُلا ہاتھ خالی جاؤگے یاں کا یہیں رہ جائے گا یوں تورشتہ کبھی نہیں توڑا جویہاں کا ہے وہ یہیں چھوڑا
اس لیے ہم اندازہ کرسکتے ہیں کہ ہماری زبان کا ہمارے محاورے سے کیا رشتہ ہے اوراِن دونوں کا ہماری زندگی وذہن سے کیا تعلق ہے۔ ہم اپنی بات سیدھے سادھے انداز میں بھی کرتے ہیں لیکن اکثر جذبہ کے اظہار اور خیال کی تصویر کشی کے لئے اُس میں لسانی اورلفظی سطح پر اپنی بات کو دوسروں تک پہنچانے کی غرض سے نئی نئی پہلوداریاں بھی پیدا کرتے ہیں یہاں کا یہیں رہ جانا عقیدہ کا اظہار بھی ہے اورعبرت دلانے کے لئے ایک اندازِ گفتگو بھی جس کے پس منظر میں ہمارے سماجی ضابطے عقیدہ تصورات سب آجاتے ہیں۔
٭٭٭
|