|
.
(۱۰۲) اللہ آمین کابچہ یا اللہ توکلی ،اللہ کانور، اللہ کی جان۔
اللہ مارا ، اللہ ہی اللہ ہے۔ اللہ کے گھرسے پھر اہے، خدا کے گھرسے پھرا ہے، اللہ کے لوگ، الہی مہر،الہی رات یہ تمام کلمات جو محاورے ہیں اِس طرف بھی اشارہ کرتے ہیں کہ اس میںمذہب کا وہ روایتی Traditionalاثرہے جوہماری زندگی وذہن پر مل سکتا ہے اورجس کا اظہار بات بات میں ہوتا رہتا ہے۔ اِس کے علاوہ اللہ آمین کا بچہ ہوجانا ظاہر کرتا ہے کہ بعض بچے بڑے لاڈپیاراوردعا درود کے سایہ میں پلتے ہیں خاص طورپر ایسے خاندانوں کے لڑکے جہاں بچے بہت کم ہوتے تھے۔ یہ صورت بڑی حدتک اب بھی ہے۔ اللہ توکلی کے معنی یہ ہیں کہ آدمی کو بھروسہ کوئی نہیں ہے کہ ُاس کے پاس وسیلہ بھی کوئی نہیں بس جو کچھ ہے وہ اللہ پربھروسہ ہے کہ غیب سے جوکچھ ہوجائے توہوجائے گا۔ اللہ کسی کے دل میں ڈال دے گا توکام بن جائے گا یہ بھی ہمارے معاشرے کی حالتِ مجبوری اورمعذوری کے ساتھ ایک فیصلے پر پہنچنا ہے۔ اللہ اللہ کرو یعنی یہ بات ہونے والی نہیں خواہ مخواہ کی اُمیدلگائے بیٹھے ہو۔ اللہ کا نور داڑھی کوبھی کہتے ہیں اورایسے بچے کو بھی جوکم صورت ہوتا ہے کہ وہ تواللہ کا نورہے اُس کی قدرت کا اظہار ہے ویسے اللہ کا نور ہونا بڑی خوبیوں کی طرف اشارہ بھی ہے کہ وہ تواللہ کے نورمیں سے ایک نور ہے۔ اللہ ہی اللہ ہے جب کسی مریض کے اچھا ہونے کی کوئی اُمید نہیںہوتی ہے تبھی یہ بات زبان پرآتی ہے کہ ُاس کی اللہ اللہ ہورہی ہے۔ اللہ مارا یا خدا مارا ہمارے محاورات میں سے ہے اس کے معنی یہ ہیں کہ جوکچھ تم کررہے ہو،وہ خداکی مار ہے مگرعام طورپریہ کلمہ محبت میں کہا جاتا ہے۔ اِس کواللہ سنوارے کے روپ میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔اگرکوئی مریض بہت بری حالت سے واپس ہوتا ہے تواُس کو اللہ کے گھرسے پھرنا کہتے ہیں جس کے یہ معنی ہیں کہ مرجانا اللہ کے گھرجانا ہے اللہ کوپیارا ہونا ہے۔ اللہ والے یا اللہ کے لوگ دہلی میں فقیروں کوکہتے ہیں۔ ُاس کے قریبی معنی رکھنے والا محاورہ اللہ کے لوگ ہیں یعنی وہ تودرویش خدامست ہیں مل گیا توبھی ٹھیک ہے نہ ملا تب بھی ٹھیک ہے اس معنی میں یہ تمام محاورے ہمارے معاشرے اوراس کے ایک خاص طرز فکر کے آئینہ دارہیں۔ الہی مہریا الہی رات بھی اسی طرزفکر کے نمائندہ محاورے ہیں۔ الہٰی رات کسی مقدس اورمتبرک رات کو کہتے ہیں جیسے شبِ معراج اگرچہ الہٰی رات کا استعمال اردو میں بہت کم ہے الٰہی مہر تصدیق کرنے کے لئے مہر لگائی جاتی ہے جس کے بعد وہ تحریر یا رقم مصدقہ ہوجاتی ہے اور جب اُس پر خدا کی مہرلگ جائے گی تواسے کوئی چیلنج نہیں کرسکتا۔
(۱۰۳) آنچل میں بات باندھنا ۔
آنچل پہ بہت محاورے ہیں ان میں گرہ باندھنے کا محاورہ اِس معنی میں اہم محاورہ ہے کہ وہ آپس کے پیار کو مضبوطی بخشنے کے معنی میں آتا ہے بات کو نبھادینے کے معنی میں اُردو کا گیت ہے اُس کے مکھڑے کے بول اُسی کی طرف اشارہ کرتے ہیں ۔ آنچل سے کیوں باندھ لیا ایک پردیسی کا پیار
(۱۰۴) آنسوں نکل پڑنا، آنسوں پونچھنا، آنسوںپینا، آنسوںڈالنا، آنسوؤں سے منہ دھونا ، آنسوؤں کا تارباندھنا۔
آنکھوں میں آنسوں آنا، آنکھوں کاڈبڈبانا، آنکھوں کاترہونا، آنسوؤں ہی سے متعلق ہے۔ اورآنسوؤں سے منہ دھونا بھی اس سے ہم یہ اندازہ کرسکتے ہیں کہ رونے اورآنسوں بہانے کا تصور یا تاثرہمارے ذہنوں پر کس حدتک رہا ہے اور ہمارے معاشرے نے آنسوں بہانے کے ذکر میں کن کن وادروں اورنفسیاتی حالتوں کا تذکرہ کیا ہے۔۔
|