|
.
(۲۰) بڑی چیز ، بڑی روٹی، بڑا کھانا، بڑے گھرکی بیٹی، بڑا نام، بڑا بولا۔
اِن محاورات پر غور کیا جائے توبڑی چیز بڑا، بڑی بات سبھی سماجی امتیازات کوظاہر کرتے ہیں۔ بڑا کھانا اوربڑی،ر وٹی غریب گھرانوں کے مقابلہ میں بڑے خاندانوں ہی سے مل سکتی ہے بڑا مال بھی ہے یعنی دولت اوربہت اچھا کھانا۔ بڑے گھرکی بیٹی اُس صورتِحال کا اظہار ہے۔ جب وہ کسی چھوٹے درجہ کے خاندان میں بیاہی جائے ۔تبھی تواُسے بڑے گھرکی بیٹی کاطعنہ دیا جائے گا طنز کیا جائے گا اونچ نیچ کا تصور اس سے جڑا ہوا ہے۔ بڑبولا اس شخص کوکہتے ہیں جو بہت بڑھ چڑھ کر باتیںکرتا ہے۔
(۲۱) بسم اللہ کرنا ، بسم اللہ کا گنبد ہونا، بسم اللہ کی برکت ۔
بسم اللہ کا گنبد ہونا جاہل آدمی کے لئے کہاجاتا ہے جومذہب کا دعویٰ دار ہو جس کا ذہن بالکل مکتبی ہو۔ اُسے ہم ملاّئے مکتبی کہتے ہیں اوریہ بھی طنز کرتے ہیں کہ یہ توبسم اللہ کے گنبد میں رہتے ہیں ویسے بسم اللہ پڑھ کے کھانا ایک طرح کا مذہبی اور تہذیبی رویہ ہے۔ اسی لئے کہا جاتا ہے۔ کہ بسم اللہ کیجئے یعنی شروع کیجئے اللہ کے نام کے ساتھ۔ بسم اللہ کی برکت کے معنی بھی یہی ہیں کہ بسم اللہ پڑھ کے کوئی کام کروگے توبرکت ہوگی ظاہر ہے کہ یہ محاورہ مسلمانوں کا اپنا ہے۔ اوران کی مذہبی فکر سے گہرے طورپر متاثرہے۔ اورہمارے سماجی عمل اکثر مذہب دھرم خاندانی بزرگوں کے اثر اورصوفیوں کے اثرات سے بھرے نظرآتے ہیں۔ بسم اللہ ہی غلط ہوگئی اس کے معنی ہوتے ہیں کہ کام کی شروعات غلط ہوگئی۔
(۲۲) بُغضِ الہٰی۔
بیر بغض رکھنا ہمارا یک محاورہ ہے۔ اوراِس کے معنی یہ ہیں کہ ہم دوسروں کی طرف سے خوامخواہ بھی دشمنی کے جذبات اپنے دل میں رکھتے ہیں۔ ان کی خوشی سے ناخوش ہوتے ہیں۔ یہ خدا واسطے کا بیرکہلاتا ہے۔ اوراسی کو بغضِ الہی بھی کہتے ہیں۔اِس سے معاشرے کی اپنی کچھ برائیاں سامنے آتی ہیں کہ اختلاف بھی ان کے یہاں بسااوقات بلاوجہ اور بے سبب ہوتا ہے۔
(۲۳) بغل کا دشمن، بغلی گھونسا ہونا۔
بغل کے ساتھ بہت سے محاورے ہیں مثلا بغل میںبچہ شہر میں ڈھنڈورا(مُنادی) یابغل میں کتاب اور منہ پر جہالت اِس سے مرادیہ ہے کہ بھی اورنہیں بھی بجا بے خبری ہے۔ اس سے فائدہ اٹھاکردوسرے ہمیں دھوکے دیتے ہیں۔اوردوست بن کر دشمنی اختیار کرتے ہیںوہی لوگ بغلی گھونسا ثابت ہوتے ہیں یا بغل کے دشمن سمجھے جاتے ہیں یہ کہاجاتا ہے کہ لوگ بغل میں گھوس کر نقصان پہنچاتے ہیں یہ بھی مکاری دغابازی اوردھوکہ دھڑی کی ایک صورت ہے۔
(۲۴) بغل گرم کرنا۔
ایک دوسرے سے ہم آغوش ہونا۔ اور ایک ساتھ ہم خواب ہونا۔ بغل گیر ہونا۔ ایک دوسرے سے مُعانیقہ کرنا گلے ملنا یہ بھی ہمارے لئے ایک دوسرے کے ساتھ محبت کا اظہار کرنے کے لئے ہوتا ہے۔ مبارکباد کے وقت بھی ہم گلے ملتے ہیں۔ یہ بھی سمجھا جاتا ہے کہ گلے مِلنا شکوہ شکایت اورگِلہ مندیوں کا خاتمہ کردیتاہے۔
(۲۵) بکھیڑا، بکھیڑے میں پڑنا،بکھیڑنا۔
یہ خالص ہندوستانی محاورہ ہے اور اس کے معنی ہوتے ہیں الجھنوں میں گرفتارہونا جھگڑے میں پڑنا۔ اختلافات کا بڑھنا اسی لئے کہا جاتا ہے۔ کہ ہم اس بکھیڑے میں پڑنا نہیں چاہتے۔
|