|
.
(۲۶) بَل بَل جانا ، بَلہاری جانا۔
ہمارے معاشرتی رویوں کا ایک خاص انداز ہے یعنی صدقہ ہونا قربان ہوجانا ، جان دینا، جان نچھاور کرنا اُسی کو بَل بَل جانا۔ بَلہاری جانا کہتے ہیں۔
(۲۷) بندوق بھرنا ، بندوق لگانے کاندھے ہونا۔
بندوق بارود ی ہتھیارہے اورحیرت ہے کہ ہم نے بارود سے متعلق بہت کم سوچا اوراسی نسبت سے ہمارے یہاں بارود ی ہتھیار وں پرمحاورے بہت کم ہیں۔ ایک زمانہ میں بندوق میں بارود بھری جاتی تھی ایسی بندوقوں کو توڑے داربندوق کہتے تھے۔ اسی سے بندوق بھرنا محاورہ بنایعنی لڑنے کی تیاری کرنا مقابلہ پرآمادہ ہونا۔ اتنی بڑی بڑی بندوقیں ہوتی تھیںکہ آدمی اکیلے اُن کونہیں سنبھال سکتاتھا اُن کی نالی دوسرے کے کندھے پر رکھ دی جاتی تھی یہیں سے گانے کاندھے بندوق ہونا محاورے کے طورپرآنے لگا مراد یہ ہے کہ وہ اپنا فیصلہ خودنہیں کرسکتے دوسروں کے مشورہ پر کرتے ہیں ۔ بندوق کو چُھپانا بندوق چلانے کا عمل ہے کہ بندوق کا پچھلا حصہ اگرکاندھے سے ایک خاص اندازسے نہ لگایاجائے اورچھاتی کاسہارانہ دیا جائے توبندوق ایک دم سے دھکالگاتی ہے۔ اُس سے بچنے کے لئے ہی بندوق کوچُھپانے کا عمل کہا جاتا ہے ۔محاورہ کے طورپر یہ زیادہ کام نہیں آتا زیادہ سے زیادہ ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ یہ تیارہونے کا عمل ہے کہ فوراً ہی گولی چلادی جائے گولی مادینا سامنے کی بات ہے لیکن ہم بیزاری کے طورپر بھی یہ کہتے ہیں کہ اسے گولی مارو اور اس کا ذکر بھی نہ کرو۔
(۲۸) بوٹی بوٹی پھڑکتی ہے۔ بوٹی بوٹی کرڈالنا، بوٹیاں چبانا، بوٹیاں چیلوں کوڈالنا، بوٹی بوٹی تھرکنا۔
یہ شدید ردِعمل اورغصہ کے اظہار کے طورپر کہتے ہیں کہ تیری بوٹیاں چبالوں گا اس لئے کہ کچا گوشت کھانا وحشت وبربریت کی علامت ہے۔ بوٹیاں یا بوٹی بوٹی کرکے چیل کو وّں کو کھلادینا ایک بہت ہی المناک انجام ہے مرنیوالے کے ساتھ شدید غصہ اور انتقام کا سلوک کرناہے قدیم زمانہ میں غلاموں کے ساتھ یہ سلوک ہوتا تھا اوران کی بوٹیاں چیل کووّں کو کھلائی جاتی تھیں۔ ہم اس سے اس نتیجہ پر پہنچتے ہیں کہ بہت محاوروں کے پس منظر میں تاریخی واقعات اور روایات موجود ہیں۔ بوٹی بوٹی تھرکنا یا پھڑکنا دوسری بات ہے اس سے مراد ایک ایسی شخصیت ہوتی ہے بلکہ اکثر نوعمر کے لڑکے اورلڑکیاں ہوتی ہیں جن میں سے چُستی چالاکی اورشوخ مزاجی زیادہ ہوتی ہے ۔ اس کے لئے کہا جاتا ہے کہ اس کی توبوٹی تھرکتی ہے۔
(۲۹) بول اٹھنا، بول بالا ہے۔ بول بالا ہونا ، بول جانا، بولنے پرآنا، بولیاں بولنا، بولیاں سننا، بول سُنا ۔
یہاں بنیادی طورپر لفظ بول کی اہمیت ہے۔ اوراس سے پتہ چلتا ہے ۔کہ ایک ایک لفظ کے کتنے معنی اورکتنے Shadesہیںاوربات میں سے بات اورنکتے میں سے نکتہ کیسے پیداہوتا ہے۔ بول بات چیت کے لئے بھی کہتے ہیںمیٹھے بول اچھی بات چیت کے لئے بھی کہتے ہیں جومحبت اورپیار سے کی جائے اسی طرح سے طنزوتعریض سے جوبات کی جاتی ہے اورلہجہ میں سختی اور کرختگی آتی ہے اسے تلخ گفتگو گویا کڑوے بول کہتے ہیں جب کسی کی بات رکھ لی جاتی ہے مان لی جاتی ہے سرائی جاتی ہے۔ تواسے بول بالا ہونا کہتے ہیں اور جب رعدکی جاتی ہے۔ تواس کو نیچا ہونا کہتے ہیں۔ طرح طرح کی باتیں کرنے کو بھانت بھانت کی بولیاں کہا جاتا ہے بول اٹھا اچانک کسی بات پر بول پڑنے کو کہتے ہیں کبھی کبھی چھت ٹوٹنے لگتی ہے ۔تواس کے لئے بطور استعارہ چھت بول جانا یعنی کڑیوں کے ٹوٹنے کی آواز پیدا ہونا۔ بڑبولا اس سے پہلے آچکا ہے اوراپنے لئے’’ زمین آسمان کے قلابے ملانا‘‘ یہ سب باتیں ہمارے سماجی رویوں اور معاشرتی روشوں کی نشاندہی کرتی ہیں۔
|