|
ردیف ’’پ‘‘
(۱) پابوس ہونا۔
ہمارے یہاں قدموں کا بہت احترام کیا جاتا رہا ہے اس کا اندازہ اُن محاوروں سے ہوتا ہے جو قدموں سے نسبت کے ساتھ ہماری زبان میں رائج ہیں اوررائج رہے ہیں۔ پیر دھونا پیر دھودھوکر پینا۔ پیروں کی دُھول ہونا۔ قدموں پر نچھاور ہونا قدم چومنا قدموں کوبوسہ دینا قدم بوس ہونا قدم چھونا قدم رنجہ فرمانا یا قدومیمنت (مبارک قدم) قدموں کی برکت قدم گاہ وغیرہ اس سے معاشرے میں احترام کے تقاضوں کی نشاندہی ہوتی ہے یہ ہندایرانی تہذیب کا ایک مشترک رویہ سمجھا جانا چاہیے ہمارے ہا ںبزرگانِ دین کے ساتھ اورخاص طورسے صوفیوں کے ساتھ یہ رویہ آج بھی برتا جاتا ہے کہ ان کے قدموں کو چھوتے ہیں ہندوؤںمیں پنڈتوں کے لئے کہتے ہیں ’’پالا گن مہاراج‘‘ یعنی ہم حضورکے قدم چھوتے ہیںاوراُن پر نچھاور ہوتے ہیں جب کسی سے دوسرے کا مقابلہ کرتے ہیں تویہ کہتے ہیں کہ وہ تواس کے قدموں کی دھول کے برابر ہے یا میں توآپ کے قدموں کی خاک ہوں یاخاک کے برابر بھی نہیں ہوںاس لیے ظاہرہوتا ہے کہ ہمارا معاشرہ کس طرح سوچتا سمجھتا اورکرتا رہا ہے۔ غالبؔ کاشعر یادآتا ہے۔ کرتے ہو مجھ کومنع قدم بوس کس لئے کیا آسمان کے بھی برابرنہیں ہوں میں یعنی آسمان کو قدم بوسی کی اجازت ہے تومجھے کیوںنہیں ہے
(۲) پاپ چڑھنا، پاپ ہونا، پاپ کرنا، پاپ سے بچنا، پاپ کاٹنا، پاپ کھانا ۔
اِن جیسے محاورے یہ ظاہر کرتے ہیں کہ سماج کچھ باتوں کوگناہ قصوراور بڑی خطاؤں کے دائرے میں رکھتا ہے اور انہیں پاپ کہتا ہے ہندوؤں میں بڑے قصور کے لئے مہاپاپ کہا جاتا ہے اوراسی نسبت سے قصور کرنے والے کوپاپی یا مہاپاپی کہہ کر یاد کیا جاتا ہے پاپ چڑھنا پاپ کے وارد ہونے کو کہتے ہیں ایسا کرنا توپاپ کرنا ہے۔ اوراس سے بچنا چاہیے کہ ہم سے کوئی پاپ ہوجائے پاپ کا ٹنابھی اسی ذیل میں آتا ہے کہ اپنے دفع کرو پاپ کاٹو۔
(۳) پاپڑبیلنا ، پاپڑپیٹنا۔
پاپڑہندوستان کی کھائی جانے والی اشیاء میں ایک خاص قسم کی غذا ہے جوباریک روٹی کی طرح تیارکیا جاتا ہے پھرتل کر کھایا جاتا ہے چونکہ روٹی پکانے کے مقابلہ میں پاپڑبیلنا ایک مشکل کام ہے دیر طلب ہے ۔اور بہت سے پاپڑتیا رکرنے میں آدمی تھک جاتا ہے۔ اسی لئے تھکادینے والے کاموں کے سلسلے میں کہا جاتا ہے کہ وہ اتنے دنوں پاپڑبیلتا رہا کہ پاپڑچکلہ بیلن سے تیارہوتا ہے۔
(۴) پاپوش بھی نہ مارُوں ، پاپوش پرمارنا ،پاپوش سے یاپاپوش کی نوک سے، پاپوش کی برابر سمجھنا۔
پاپوش جُوتے کوکہتے ہیں اورہمارے معاشرے میں جُوتی یا جُوتا صرف ایک ضرورت کی چیز نہیںہے اس کی ایک غیرمعمولی سماجی حیثیت بھی ہے اسی لئے بہت سے محاورے جُوتی اورجُوتے کے نام کے ساتھ ہماری زبان میں داخل ہیں جُوتے مارنازبان سے ذلیل کرنا جُوتے کھانا دوسروں کے درمیان ذلیل ہونا۔
|