|
.
(۸)پاؤں اُکھڑنا، پاؤں اُکھاڑنا، پاؤں جمنا یاجمانا، پاؤں پڑنا، پاؤں باہرنکالنا، پاؤں ملنا ، پاؤں ٹپکنا، پاؤں پسارنا ، پاؤں پر سررکھنا پاؤںمیں ٹوپی پگڑی یاڈوپٹہ ڈالنا پاؤں پاؤں چلنا یا پیادہ ہونا۔
پاؤں کے ساتھ جہاں چلنے کے محاورات آتے ہیں جو انسان کے اہم تجربات میں سے ہیں اس کی اہم ضرورت ہے وہاں نہ چلنے کے ساتھ بھی بہت سے محاورات وابستہ ہیں مثلا پیڑ توڑکربیٹھنا پیر کی کیفیات کو ظاہرکرتے ہیں ضرورت کو ظاہر کرتے ہیں بیٹھنے کے علاوہ پیروں کے جمنے اور ٹہرے کے بارے میں محاورات انسانی کردار اورسماجی ضرورت کی طرف نئے نئے پہلوؤں سے اشارہ کرتے ہیں مثلاً قدم جمانا، قدم جمنا جیسے ہم دوسرے لفظوں میں پیر جمنا، اورپیر جمانا، کہتے ہیں یہ مستقل مزاجی کی طرف اشارہ کرنے والے محاورے ہیں جن کے مقابلہ میں قدم اکھڑنا اورقدم اکھاڑنا آتے ہیں۔پامردی اوربہادری کے خلاف ایک صورتِ حال ہے کہ جنت میں اُن کے پاؤں اکھڑگئے ۔اکھڑتے ہوئے نظرآئے یا اکھاڑدےئے گئے سرپر پاؤں رکھ کر بھاگے۔ بھاگ کھڑے ہونے کی ایک نئی عجیب اورمبالغہ آمیز صورت ہے ان محاوروں سے اندازہ ہوتا ہے کہ پیروں کے بارے میں کیا کیا سوچتے ہیں اورکس طرح سوچتے ہیں۔ قدم سے متلق کچھ دوسرے محاورے بھی ہیںجیسے دوقدم کا فاصلہ یا قدم قدم آگے بڑھنادوقدم چل کر ٹہر گئے یا دودم چل کر تودیکھویا پھر ہمارا آج کے دورکا محاورہ کہ انہوںنے اپنے قلم یااور قلم کی حرکت کو کبھی رکنے نہیں دیا مستقل طورپر کام کرتے رہے جوایک بڑا سماجی قابلِ تحسین صورت ہے پاؤں میں سررکھنا ڈوپٹہ رکھنا، انتہائی احترام کا اظہار کرنا مگر مقصد یہ ہوتا ہے کہ قصورمعاف کردیا جائے خطا درگذرکردی جائے چونکہ دوپٹہ پگڑی، اورٹوپی کسی بھی شخص کااظہارعزت ہوتاہے اورمقصد اس عمل سے یہ ہے کہ آپ ہمیں عزت دیں بخشیں اورہمارے قصور کودرگذرکریں یہ ایک سماجی طریقہ رسائی ہے۔
(۹) پاؤں پاؤں پھونک پھونک کررکھنا۔
احتیاط سے قدم اٹھانا اور خطرات کاخیال رکھنا آج اس حدتک سمجھ میں نہیں آتا کہ کل تک جب راستہ پر خطر ے تھے قدم قدم پر خطرہ تھا دھوکہ بازی تھی ٹھگی اورڈکیتی کا اندیشہ تھا دوستوں اوررشتہ داروں کی طرف سے بھی آدمی مشکلات میں گھرجاتا تھا اس وقت قدم پھونک پھونک رکھنا اپنے معنی اورمعنویت کے اعتبار سے انسان کے سماجی رویوں کی طرف اشارہ کرتاہے۔
(۱۰) پاؤں پھیرنے جانا۔
یہ محاورہ خاص طورپردہلی کی تہذیبی زندگی سے وابستہ ہے اوریہاں کی بعض رسمیں اس کی طرف اشارہ کرتی ہیں مثلاً پاؤںپھیرنے جانا، بچہ پیداہونے سے پہلے (نواں مہنہ) شروع ہوتے وقت لڑکی سسرال سے میکے جاتی ہے پھر ایک دودن بعد اپنی سسرا ل واپس آجاتی ہے۔ منشی چرنجی لال نے اسکے مقابلہ میں لکھا ہے کہ بچہ پیدا ہونے کے بعد چلّہ نہاکر لڑکی میکے جاتی ہے کہ یہ بات توضرور ہے لیکن اس کوپاؤں پھیرنا نہیں کہتے ۔چلہ نہاکر میکے یا کسی قریبی رشتہ دار کے گھرجانا وہ دہلی میں الگ معنی میںاستعمال کیا جاتا ہے۔
(۱۱) پاؤں پیٹ پیٹ کرمرنا، پاؤں پیٹا،پاؤں پٹخنا۔
یہ دوسری طرح کے محاورات ہیںاورفرد کے رویہ سے تعلق رکھتے ہیںجب آدمی کوئی کام کرنا نہیںچاہتا اورناخوشی کے اظہارکے لئے قدم اس طرح اٹھاتا ہے جیسے وہ پاؤں پٹخ رہا ہے پاؤں پیٹ رہا ہے اس کے معنی یہ ہوئے کہ وہ اظہارناخوشی کررہا ہے۔ ناخوشی کے ساتھ زندگی گذارنا اورذہنی تکلیفیں اٹھاتے رہنا پاؤں پیٹ پیٹ کرمرنے یاجینے کوکہتے ہیں بات وہی ناخوشی میں مبتلا رہنے کی ہے۔
(۱۲) پاؤں میں مہندی لگاہونا یا لگنا۔
عورتوں کا محاورہ ہے کہ مہندی وہی لگاتی ہیں اورپیروں میں جب مہندی لگائی جاتی ہے توچلنا پھرنا بندہوجاتا ہے یہاں تک کہ وہ مہندی خشک ہوجائے۔
|