kitab ghar website logo





Don't Like Unicode ?  Read in Nastaleeq from Image Pages or Download the PDF File

 

Kitaabghar Blog:
Kitaabghar launched a Blog for discussion of urdu books available online on kitaabghar.com or any other website. Readers can also share views and reviews of books of their choice and promote their favourite writers. This is not limited to urdu books.



.

 

 داغ کے معنی جلنے یا جل اٹھنے کے بھی ہیں جواس شعرکی طرف اشارہ ہے۔
دل کے پھپھولے جل اُٹھے سینے کے داغ سے
اس گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے
’’داغ بیل ڈالنا‘‘ ایک الگ صورت ہے جس کے معنی ہیں شروعات کرنا کسی کام کا ابتدائی منصوبہ تیارکرنا اوراُس پر عمل کرنا اسی لئے کہتے ہیں کہ اس کام کی داغ بیل فلاں شخص نے ڈالی تھی۔ یعنی سلسلہ قائم کیا تھا۔
(۴)دال روٹی سے خوش ہونا، دال روٹی صبروشُکر سے کھانا۔
دال ہمارے یہاں غریب آدمی کی خوراک کا ایک ضروری حصہ ہوتا تھا کباب ،قلیہ،قورمہ، مُتخن وغیرہ اعلیٰ درجہ کے سالن غریب آدمی کو کہاں میسر آتے تھے۔ بکرے کا گوشت اگرچہ آٹھ آنے سیر تھا اوراس سے پہلے اور بھی سستا ہوگا۔ مگرایک غریب آدمی کے پاس اتنے پیسے کہاں سے آتے وہ تودال دلیاسے اپنا کام چلا لیتا تھا اس کا اُصل مسئلہ توپیٹ بھرنا تھا۔ روکھی روٹی نہ کھاکر وہ دال سے کھاتا تھا۔ اس پر بھی خوش ہوتا تھااورخدا کا شکر ادا کرتاتھا آج بھی لوگ کہتے ہیں کہ ہمیں دال روٹی آرام سے کھانے دو یہ ہمیں پیٹ بھرکر مل رہی ہے یہ بھی کیا کم ہے۔
اب سے پچاس ساٹھ برس پہلے تواتنی غربت تھی کہ شادی کے موقع پر دال چاول اسپیشل کھانے کے موقع پرکھلائے جاتے تھے دال دیگ میں پکتی تھی اورچاول کڑھائے میں اُبالے جاتے تھے۔ اگر دیکھا جائے تویہ محاورے ہماری معاشی یا مالی حالت کی کمزوری کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔روٹی پر روٹی رکھ کرکھانا روکھی روٹی اورخشک نوالے کی طرف اشارہ کرتے ہیں کبھی کبھی توایک ہی روٹی ہوتی تھی اس کے مقابلہ میں اس کو خوشحالی تصور کیا جاتاتھا کہ روٹی پرروٹی رکھ کر کھانے کا موقع مل رہا ہے۔
اس سطح پر اگرمحاوروں کا مطالعہ کیاجائے توہم ایسی تاریخی معاشرت کے بارے میںبھی بہت سی سچائیوں کو جان سکتے ہیں اورایک زمانہ کے زبان کے مختلف پہلوؤں کو سامنے رکھا جائے تواس دورکی ذہنی اورنفسیاتی سطحوں اورحالتوں کوبھی سمجھا جاسکتا ہے۔ ہماری سب سے بڑی کمزوری ہے غورنہ کرنا۔
(۵)دال میں کچھ کالا ہے،دال نہ گلنا۔
دال پکائی جاتی تھی اوروہ بھی دھوئی ہوئی دال تواُس میں ایسا توتھا نہیں کہ ُاس میں گرم مصالحہ ڈالا جاتا ہو۔ لونگیں ،سیاہ مرچیں اورکالا زیرہ ، دال میں کون ڈالے کہ اتنا پیسہ کہاں سے آئے جوبے چارہ دال کھارہا ہے وہ اوپر سے خرچ کرنے کے لئے مزید پیسے کہاں سے لائے اسی لئے دال میں کوئی کالی چیزنہیںہوتی تھی اوراگر نظر آجاتی تھی توشبہ کی بات بن جاتی تھی کہ یہ کیا ہوا اورکیسے ہوا۔ اسی کو سماجی زندگی میں محاورے کے طورپر استعمال کیا گیا تواسی سے شکوک وشبہات کی طرف اشارے ہوتے ہیں اورکہا جاتا ہے کہ دال میں کچھ کالا ہے ۔
دوسرا محاورہ دال گلنا ایک اورصورتِحال کی طرف اشارہ کرتا ہے ۔ جوغربت کی صورت حال ہے اب سے کچھ زمانہ پہلے تک غریب گھروں میں ایندھن کی بڑی دشواری ہوتی تھی۔ آگ بھی ایک بڑی نعمت تھی اورگھروں سے آگ مانگی جاتی تھی ۔ اورکرچھی لیکرایک گھر سے دوسرے گھرجایا جاتا تھا کہ ایک دوانگارے مل جائیں اوراکثرایندھن کی کمی کی وجہ سے یہ ہوتا تھا کہ دال پوری طرح پکتی بھی نہیں تھی اوکچی رہ جاتی تھی۔ جس کی وجہ سے دال گلنا ایک محاوہ بن گیا اور جہاں کسی کی بات نہیں بنتی تھی وہاں بھی یہ محاورہ استعمال کیا جاتا تھا۔
(۶) دام میں آنا،دام میں لانا، دامن پکڑنا، دامن پھیلانا، دامن جھاڑنا، دامن جھٹکنا، دامن سے لگنا۔
دام میں آنا یا لانا کسی کے جال میں پھنسنا فریب دہی کا شکار ہونا۔ یہ ہمارے سماج کا ایک رویہ ہے کہ وہ دھوکا دیکر دوسروں سے کام نکالتے ہیں اوران کو مصیبت میں پھانس دیتے ہیں اورآدمی اپنی کسی ضرورت مجبوری یا سادہ لوحی کے زیر اثر دوسرے پر اعتبار کرلیتا ہے۔ اورپھرپریشانیوں میں پھنس جاتا ہے۔

 

Go to Page:

*    *    *


Urdu Muhavrat ka Tehzibi Mutalea (Cultural study of Urdu Idioms) is a great book by Dr. Ishrat Jehan Hashmi, which discusses the role of culture and our society in the idioms and proverbs of Urdu / Hindi. Its an excellent effort and very hand for urdu learning students as well as those individuals who like to study the roots of our culture, language, society

Go to Page :

Download the PDF version for Offline Reading. (Downloads )

(use right mouse button and choose "save target as" OR "save link as")

A PDF Reader Software (Acrobat OR Foxit PDF Reader) is needed for view and read these Digital PDF E-Books.

Click on the image below to download Adobe Acrobat Reader 5.0


[ Link Us ]      [ Contact Us ]      [ FAQs ]      [ Home ]      [ FB Group ]      [ kitaabghar.org ]   [ Search ]      [ About Us ]


Site Designed in Grey Scale (B & W Theme)