|
.
(۹) داؤں پراڑنا۔داؤں پرچڑھنا، داؤں کرنا، داؤں کھاجانا، داؤں لگنا، داؤں میں آنا، داؤں کھیلنا، داؤں پر لگانا۔وغیرہ
اصل میںفنِ کشتی گری سے متعلق محاورات ہیں جو ہماری سماجی زندگی میں بھی کا م آتے ہیں۔ اورمختلف انسانی رویوں کو ظاہرکرتے ہیں مثلاًداؤں آنا داؤں جاننے کو بھی کہتے ہیں اورموقع ملنے کو بھی یہ شطرنج کے کھیل سے متعلق بھی محاورے کی ایک صورت ہے اسی لئے داؤں کھیلنا کہتے ہیں۔ جس کا مقصد دوسرے کوپھنسانا ہوتا ہے۔ جو اس طرح پھنس جاتا ہے وہ گویا داؤں پر چڑھ جاتا ہے اورپھنسا نے والے کو داؤں ہاتھ آجاتاہے یا اس کا داؤں چل جاتاہے۔اسی کامیابی کو داؤں لگنا بھی کہتے ہیں کہ اس کا داؤں لگ گیا بلی جب چڑیوں کو یا چوہے کو شکارکرنا چاہتی ہے توکوئی نہ کوئی داؤں کھیلتی ہے یہ فریب دینے کا طریقہ ہوتا ہے یعنی ایک ہی بات پر زوردینا ہے جبکہ داؤں کا تعلق توصورتِ حال پر نظر رکھنے سے ہوتاہے۔ داؤں دینا مکّاری کرجانے کوکہتے ہیں اگردیکھا جائے توایسے محاورات سے پتہ چلتا ہے کہ محاورے طبقاتی ہوتے ہیں پہلے انہی طبقوں میں رائج ہوتے ہیں جس سے اُن کا خاص تعلق ہوتا ہے رفتہ رفتہ وہ عمومیت اختیار کرلیتے ہیں اوران میں معنیاتی اعتبار سے نئی نئی تہہ داریاں اورپہلو داریاں پیدا ہوجاتی ہیں۔
(۱۰)دائیں بائیں کردینا ،دبی آگ کریدنا، دلی بلی چوہوں سے کان کترواتی ہے۔ یا
بھیگی بلی چوہوں سے کان کترواتی ہے۔ دائیں بائیں کرنے کے معنی ہیں اِدھر ُادھر کردینا یہ ایک اہم سماجی عمل ہے اِس کے معنی ہوتے ہیں جھگڑے کو وقتی طورپر نمٹانا کہ وہ دونوں آپس میں بُری طرح جھگڑرہے تھے اُن کودائیں بائیں کردیا دوسرے معنی ہوتے ہیں پریشر کو کم کردینا۔ اس لئے کہ آدمی کی طبعیت پرجب جوکھ ہوتا ہے حالات ناساز گارہوتے ہیں تووہ اُس پریشر کو ہلکا کرنا چاہتا ہے۔ قابلِ برداشت کڑ اسی لئے بات کواِدھر ُادھر کردینا چاہتا ہے خیالات یا سوالات کو بکھیردینا چاہتا ہے تاکہ ان کا دباؤ یا جماؤکم ہوجائے۔ دباؤ کو کم کرنا ہماری سماجی زندگی کا ایک اہم مسئلہ ہے اس لئے کہ ہمارے یہاں متعددمحاورے دباؤ سے متعلق ہیں اس کو دباؤ بھی کہتے ہیں اورداب بھی وہ اس کو اپنی داب میں رکھنا چاہتا ہے داب کا لفظ رعب وداب کے ساتھ بھی آتا ہے۔ آگ کو دباکر رکھا جاتا ہے یہ اس کی حفاظت کی غرض سے ہوتا ہے لیکن دبی آگ کو کریدنا ایک سماجی عمل کی طرف اشارہ کرتا ہے وہ یہ کہ جوجھگڑے اختلافات اورالجھنیں دباکر رکھی گئیں تھیں۔ یعنی اُن پر گفتگو نہیں کی جاتی تھی انہیں چھپایا جاتا تھا اب اگر اسے پوچھا جارہا ہے بات کو اس رخ پر لایا جارہا ہے اور ہوا دی جارہی ہے تواس عمل کو جودانستہ اور بڑی حدتک فریب کارانہ ہوتا ہے۔ جب آدمی کسی وجہ سے مصیبت میں پھنس جاتا ہے تومعمولی لوگ بھی اس کے منہ آنا چاہتے ہیں اُس کا مذاق اڑاتے ہیں اس پر تنقید کرتے ہیں یہ ایسا ہی ہے کہ بلّی بچاری کہیں پھنس گئی ہے۔ اورچُوہے جسے اُن کے قریب بھی نہیں آنا چاہیے وہ اُن کے سرپر سوار ہوتے ہیں بلکہ اس کے کان کترتے ہیں۔ اِس محاورے کے ذریعہ بھی ہم سماج اور کسی معاشرے سے متعلق افراد کے عمل کو سمجھ سکتے ہیں۔
(۱۱)دروازے کی مٹی۔
دروازہ کسی بھی مکان کا بے حد اہم حصّہ ہوتا ہے کہ ُاسی کے ذریعہ آمد ورفت ممکن ہوتی ہے۔ دروازے کو سجایا جاتا ہے جانیوالے کودروازے تک پہنچایا جاتا ہے اورآنیوالے کادروازے پر استقبال کیا جاتا ہے چوکھٹ کا تعلق خاص طور پر دروازے سے ہوتا ہے اورچوکھٹ بڑے دروازے سے ہوتا ہے
|