|
.
دل لگی کی باتیں ہوتی ہیں اس کے مقابلہ میں سنجیدگی سے کسی بات کو دل میں جگہ دینا اورمحسوس کرنا ہے دل بہاردل پسنددل خوش کُند جیسی ترکیبیں اُردو میں فارسی میں بہت آتی ہیں۔
(۱۹)دماغ تازہ کرنا ، دماغ ہونا، دماغ خالی ہونا، دماغ روشن ہونا، دماغ میں خلل ہونا، دماغ نہ ہونا وغیرہ۔
جب کسی آدمی کوبہت غرور ہوتاہے تواُس کے لئے کہتے ہیں کہ اُس کا دما غ آسمان پرہے۔ دماغ ہونے کے معنی بھی یہی ہیںاِس کے مقابلہ میں دماغ خالی کرنا یا ہلکا کرنا ایک حدتک خلاف معنی رکھنا ہے۔ خالی دماغ ہونا انتہائی بے وقوف آدمی کوکہتے ہیں جس کو عقل ہوتی ہی نہیں اِس کے مقابلہ میں دماغ میں بُھوسا بھرا ہونا ایسے آدمی کے لئے آتاہے جوبالکل ہی عقل سے خارج ہو۔ جولوگ بہت عقلمند ہوتے ہیں یا عقل مند شمارکئے جاتے ہیں اُن کو روشن دماغ کہتے ہیں حالیؔ نے غالبؔ کی موت پر جومرثیہ لکھا تھا اس میں ایک شعرمیں یہ کہا گیاتھا۔
شہر میں ایک چراغ تھا نہ رہا ایک روشن دماغ تھا نہ رہا (حالیؔ)
عالی دماغ بھی ایسے ہی لوگوں کوکہتے ہیںجس کا دماغ روشن ہوتاہے اورجوغیرمعمولی سطح پرذہین ہوتے ہیں دیہات میں کُند ذہن آدمی کو کھٹل دماغ کہتے ہیں یعنی اُس کا دماغ تواینٹ پتھر کی طرح ہے۔ اُس سے کوئی کام نہیں لیا جاسکتا۔
(۲۰)دم آنکھوں میں اٹکنا، دم بخود رہ جانا، دم توڑنا یا ٹوٹنا، دم چُرانا، دم میں دم آنا۔
’’دم‘‘ ہماری زبان میں بہت سے معنی رکھتا ہے مثلاً یہ کہ فلاں کا دم تھا کہ اتنے کام ہوگئے جیسے ایک بھائی کا دم تھا یا ایک چچا کا دم تھا وغیرہ کہ جس کے باعث یہ سب کچھ ہوا۔ دم دلاسادینا سمجھانے بجھانے اورہمت بڑھانے کوکہتے ہیںدم خم ہونا ہمت حوصلہ اورتاب وتواں کے لئے کہا جاتا ہے۔دم مارنا حوصلہ کرنا، دم دینا مرمٹنا، مرجانا اور غیرمعمولی طورپر کسی سے محبت کرنا کہ وہ تواس پر دم دیتا ہے ۔ دم کرنا پھونک کریا پڑھ کر دَم کرنا ہے۔ باورچی خانہ کی اصطلاحوں میں بھی دم دیناآتا ہے جیسے چاولوں کو دم دیدویا پلاؤ کو کو دم دیدو یہ گرم کرنا، بھگارنا اور پکانا تینوں معنوں میں آتا ہے دَم دُرود ہونا بھی دم خم ہونا ہی ہے جیسے اس میں اِتنا دم ودُرود نہیں کہ وہ اتنا کام کرسکے۔ دم کامہمان ہوناموت سے قریب ہونا کہ وہ توکوئی دم کا مہمان ہے دم قدم کا ساتھی ہونا ہرحالت میں ساتھ دینا، دم کے دم میں یہ کام ہوگیا۔ ذرا بھی دیرنہیں لگی دم توڑنا موت آجانا ۔اُس نے راہ میں دم توڑدیا اوراگرآدمی اپنا سانس روک لے تواس کو دم چُرانا کہتے ہیں۔ دم بخود رہ جانا، حیران اور شش در رہ جانا جب کوئی آدمی منہ سے کچھ کہہ بھی نہ سکے۔اورخاموش رہ جائے۔ آنکھوں میں دم اٹکنے کے معنی ہوتے ہیں۔ اُس بیمارنے بہت انتظا رکیا اورآخروقت تک اس کا دم آنکھوں میں اٹکا رہا۔ یہ اس خیال پر مبنی ہے کہ سب سے آخر میں آنکھوں کا دم نکلتا ہے۔ اِن محاورات میں ہمارے معاشرے کاObservationبھی شامل ہے رویہ اور روش بھی تجربہ اورتجزیہ بھی محاوروں کو اگراس رشتہ سے دیکھا جائے توبہت سی باتیں سمجھ میں آتی ہیں اورایک معاشرتی جاندار کے اعتبار سے انسان کے عمل اورردِ عمل کے مختلف معنی اپنے بھید کھولتے ہوئے نظر آتے ہیں اوراپنی معنویت کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔
(۲۱)دن کوتارے نظرآنایا دکھانا، دن کو دن اور رات کو رات نہ سمجھنا یاتارے گننا۔
دن اوررات پرہمارے یہاں بہت سے محاورے ہیں مثلاً دن نکلنا صبح ہوجانا، دن گننا،وقت کو اس طرح گزارناکہ ایک ایک دن پر نظررہے کہ کیا ہوا کیوں ہوا کیسے ہوا۔تھوڑاسا دن رہے یعنی جب دن کا بہت تھوڑا سا وقت باقی رہ گیا میرؔکاشعرہے۔۔
|