kitab ghar website logo





Don't Like Unicode ?  Read in Nastaleeq from Image Pages or Download the PDF File

 

 

 

 ’’بہت اچھا !‘‘جانسن نے کہا’’تو پھر تیار ہو جائیے‘‘ اس نے بلا تامل جیب سے ربڑ کے دستانے نکال کر ہاتھوں پر چڑھائے اور پلٹ کر دیوار سے آویزاں اذیت رسانی کے آلات کو فکر آمیز انداز میں دیکھنے لگا بالاخر اس نے پانچ فٹ لمبی ایک سنسنی منتخب کی بہت بھاری اور خوفناک ہتھیار تھا سیاہ رنگ اور جا بجا زنگ کے دھبوں نے اسے اور بھی بھیانک بنا رکھا تھا یہ اتنی بڑی تھی جس سے ایک بیل کو باسانی خصی کیا جا سکتا تھا جانسن نے دستوں کو دونوں ہاتھوں میں پکڑ کر آزمائش کے طور پر سنسی کے منہ کو باربار کھولنا اور بند کرنا شروع کیا منہ کھلتے وقت کچھ چرچراتا تھا لیکن بندکھٹاک کی آواز کے ساتھ ہوتا تھا۔
وہ سنسی آگے کی طرف پھیلائے ہولے ہولے میری طرف بڑھنے لگا اور میں خوفزدہ ہو کر ایک دم دیوار سے لگ کر بیٹھ گیا حالانکہ مجھے معلوم نہیں تھا کہ میرے ساتھ اس سنسی کے ذریعے کیا سلوک کیا جانے والا ہے سنسی کا منہ ایک دیوقامت اور خونخوار کچھوے کے منہ کی طرح کھلا ہوا تھا ،جو آہستہ آہستہ میرے منہ کی طرف بڑھ رہا تھا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ یہاں تک کہ وہ میرے منہ سے تین انچ کے فاصلے پر رہ گیا پھر یہ فاصلہ گھٹ کر صرف دو انچ رہ گیا میں نے سنسی کے آہنی شکنجے سے بچنے کے لیے اپنا سر دیوار سے لگتا دیا لیکن بے سود تب میں نے حلق پھاڑ کر چیخنے کی کوشش کی لیکن میرا گلا شاید بالکل بند ہو چکا تھا اس سے خفیف سی سرسراہٹ بھی نہ نکل سکی میں اس حد تک دہشت زدہ ہو گیا تھا کہ بے ہوش ہونا بھی میرے اختیار میں نہ رہا تھا۔
تب دروازے پر کسی نے زور زور سے گھونسے برسانے شروع اس کے ساتھ ہی پکار پکار کر کہنا شروع کیا’’میں نے اسے پکڑ لیا ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ میں نے کرنیو فسکی کو گھیر لیا ہے بیپو لپک کر میری مدد کرو‘‘
بیپو اچھل کر کھڑا ہوا اور دروازے کے طرف لپکا اس نے دروازہ کھولا ،پہلے دوزینے اوپر چڑھا اور غریا وہ مڑا اور چہرے پر زبردست خفگی کے تاثرات لیے واپس آیاکوئی ایک لمحے بعد مجھے معلوم ہوا کہ کسی نے ایک چاقو پلاسٹک کے سیاہ دستے تک اس کے سینے میں اتار دیا ہے۔
بھاری دروازوں کے اس پار سے مجھے فائرنگ کے تبادلے کی مدھم سے آوازیں سنائی دے رہی تھیں گویا میرے نجات دہندہ کا راستہ روکنے کی کوشش کی جا رہی تھیں یا اسے مصروف رکھنے کی سعی کی جا رہی تھی۔
بیپو نے ایک ہاتھ سے دستہ پکڑ کر خنجر کو سینے سے نکالنے کی کوشش کی لیکن ابھی سینے سے چاقو کا آدھا پھل ہی باہر آ سکا تھا کہ وہ لہرا کر ڈاکٹر جانسن کے بالکل قریب گرا۔ اس کے ہاتھ کے دھکے سے ڈاکٹر جانسن بری طرح لڑکھڑایا یوں سمجھئے کہ گرتے گرتے بچا سنسی بدستور اس کے ہاتھوں میں تھی لیکن اس غیر متوقع حادثے نے اسے قدرے سراسیمہ کر دیا تھا یہ موقع میرے لیے غنیمت تھا میں نے سنسی کا منہ پکڑ کر اک جھٹکا دیا اور ڈاکٹر جانسن میری طرف کھنچتا چلا آیا اس سے پہلے کہ وہ راہ فرار اختیار کرنے میں کامیاب ہوتا میں نے انگڑائی لینے کے انداز میں سنسی اوپر اٹھائی اور پھر زور سے اس کے ٹخنوں پر ضرب لگائی وہ منہ کے بل گرا میں نے دونوں ہاتھوں سے اس کا ایپرن پکڑ لیا وہ حلق پھاڑ کر چلایا اور پاگلوں کی طرح مجھ سے دور ہٹنے کی کوشش کرنے لگا اس کشمکش میں اس کا ایپرن پھٹ گیا اور وہ رینگنے پر مجبور ہو گیا میں نے سنسی کے دونوں دستے پکڑ کر اس کا منہ کھولا اور ڈاکٹر جانسن کی بغل پر حملہ کر دیا بغل کا پر گوشت حصہ سنسی کے شکنجے میں آ گیا میری اس حرکت کے نتیجے میں ڈاکٹر جانسن کے پھیپھڑوں سے پرشور سیٹی کی آواز سے ساری ہوا خارج ہو گئی اور اسے مزید چیخنے کی مہلت نہ ملی وہ سنسی کی گرفت میں زخمی سانپ کی طرح تڑپنے لگا اور اس کا آزاد ہاتھ سنسی کا منہ کھولنے کی بے نتیجہ کوشش کرنے لگا میں نے دستوں پر دباؤ میں کچھ اور اضافہ کر دیا شدید اذیت کی وجہ سے اس کا چہرہ نیلا پڑنے لگا حلقوں میں آنکھیں گھوم کر اوپر کو چڑھ گئیں اور ٹھوڑی پر جھاگ پھیل گیا۔
’’لاؤ چابی میرے حوالے کرو‘‘ میں گرجا’’ہتھکڑیوں کی چابی مجھے دے دو ،ورنہ میں تمہاری بغل کا قیمہ بنا دوں گا‘‘
اگرچہ یہ محض گیدڑ بھبکی تھی لیکن اس میں شبہ نہیں کہ یہ ایک کارگر نفسیاتی حربہ تھا۔ اس نے سینے کے اوپر والی جیب سے چابی نکال کر میری طرف بڑھائی میں نے آگے بڑھنا شروع کیا تب مجھے احساس ہوا کہ ہمارے درمیان تو سنسی حد فاصل بنی ہوئی ہے
 

Go to Page:

*    *    *


Secret Agent is a different action thriller novel in which CIA seeks help from a common man to keep mission secret and undercover and this common man becomes Secret Agent. One can imagine a funny situation like top mission (capturing a cunning russian secret agent) in the hands of a common man. This novel is taken from English Literature and Dr. Sabri Ali Hashmi translated very well into urdu for action / thriller / funny novels fans.

Go to Page :

Download the PDF version for Offline Reading. (Downloads )

(use right mouse button and choose "save target as" OR "save link as")

A PDF Reader Software (Acrobat OR Foxit PDF Reader) is needed for view and read these Digital PDF E-Books.

Click on the image below to download Adobe Acrobat Reader 5.0


[ Link Us ]      [ Contact Us ]      [ FAQs ]      [ Home ]      [ FB Group ]      [ kitaabghar.org ]   [ Search ]      [ About Us ]


Site Designed in Grey Scale (B & W Theme)