kitab ghar website logo





Don't Like Unicode ?  Read in Nastaleeq from Image Pages or Download the PDF File

 

 

 

  گیسکی کو بھی کچھ مت بتانا‘‘پھر وہ قدرے توقف کے بعد بولا ’’اس کے پہلے آقا طوفان کھڑا کر دیں گے یہ ان کے وقار ہی کا نہیں زندگی اور موت کا سوال ہے وہ اسے جان سے مارنے کی سرتوڑ کوشش کریں گے وینس میں ان کی تعداد چھ یا آٹھ ہے ماتحت اتنے خطرناک نہیں جتنا ان کا افسر ’’فورسٹر‘‘ خطرناک ہے وہ نارتھ ایسٹ اٹالین سیکٹر میں روسی انٹیلیجنس آپریشنز کا انچارج ہے ناقابل شکست آدمی ہے بہت طاقتور اور ذہین آدمی ہے ہر قسم کے اسلحہ کا استعمال جانتا ہے شاندار پلانر ہے البتہ میں سمجھتا ہوں اس میں ایک خامی بھی ہے اور وہ یہ کہ اسے اپنے آپ پر ضرورت سے زیادہ اعتماد ہے‘‘
’’تو پھر آپ کے خیال میں اسے کیونکر سنبھالا جائے ۔‘‘میں نے فوراً استفسار کیا
بیکر چند لمحے سوچتا رہا بالاخر بولا’’میرے خیال میں بہترین پلان یہی ہے کہ اسے یکسر نظر انداز کر دیا جائے‘‘
یہ بات کچھ جچی نہیںلگتا تھا فورسٹر خوفناک شہرت رکھتا ہے لیکن میں بھی تو کم شہرت نہیں رکھتا تھا ممکن ہے وہ بھی میری طرح نام کا ہیرو ہو اس لائن میں سب کچھ ممکن ہے یقین جانیں اس خطرناک مہم کے خیال سے مجھ پر ذرہ بھر خوف طاری نہیں ہوا تھا بلکہ اس کے برعکس مجھے وینس کا عجوبہ روزگار شہر اور اس کی رنگینیاں یاد آنے لگیں تھیں۔
اس کے بعد میرے اور کرنل بیکر کے درمیان معاوضے کے سوال پر دلچسپ گفتگو ہوئی آخر میں دو دن کے اس کام کا پندرہ سو ڈالر معاوضہ قبول کر لیا اتنے آسان کام کا معاوضہ پندرہ سو ڈالر !۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ . اگلے اڑتالیس گھنٹے بہت مصروفیت میں گزرے بہت سی دستاویزات وینس کے نقشوں ،فورسٹر اور اس کے آدمیوں کے حلیے ،چال چلن ،صلاحیتوں کی فائلوں کا بغور مطالعہ کیا اور پھر ضروری پس منظر کو ذہن نشین کیا اس کے بعد بیکر کو گیسکی کی جانب سے پیغام موصول ہوا کرنیوفسکی اپنے سابقہ آقاؤں سے روپوش ہو چکا تھا اور اس کے فرار کا راستہ متعین کر دیا گیا تھا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اگلے روز میں وینس کی جانب پرواز کر رہا تھا۔
میرا جہاز وینس کے ایئرپورٹ مارکوپولو پر ساڑھے گیارہ بجے اترا میں ایئرپورٹ بلڈنگ سے باہر آیا مجھے فوری طور پر گیسکی کے پاس میسٹرے پہنچنا تھا تاکہ فرار کے منصوبے پر تفصیلی بات چیت کر سکوں۔
سامنے اسٹینڈ پر ایک ٹیکسی کھڑی تھی میں سیدھا وہاں پہنچا
’’میسٹرے میں ایکسلیٹر تک کیا معاوضہ لو گے ۔‘‘میں نے ڈرائیور سے پوچھا
’’مناسب دام لوں گا ،جناب آپ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ‘‘ ڈرائیور اپنا جملہ بھی پورا نہ کر پایا تھا کہ کوئی میرے کندھے سے ٹکرایا میں آگے کھسک گیا اور ایک لحیم شحیم آدمی ڈرائیور کی کھڑکی پر جھک گیا اس کے گلے میں بڑے سائز کا ایک کیمرہ لٹک رہا تھا۔
’’مجھے میسٹرے تک لے چلو بہت جلدی ہے‘‘موٹے نے ڈرائیور سے کہا اور اس کے ساتھ ہی عقبی دروازہ کھول کر سیٹ پر بیٹھ گیا ڈرائیور ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ احتجاج ہی کرتا رہ گیا کہ ٹیکسی ان صاحب نے انگیج کرنی ہے لیکن موٹا آدمی نہ مانا سیٹ پر جما بیٹھا رہا۔
اتنے میں ایک اور ٹیکسی ہمارے پاس آ کھڑی ہوئی میں اس میں بیٹھ کر منزل مقصود کی طرف چل پڑا میں نے پلٹ کر دیکھا تو موٹا آدمی بدستور اس ٹیکسی کی پچھلی سیٹ پر براجمان چیخ رہا تھا لیکن ڈرائیور بازو سینے پر باندھے بڑے مزے سے فینڈر کے سہارے کھڑا تھا دور دور تک کوئی ٹیکسی دکھائی نہ دیتی تھی۔
میرا ڈرائیور بندر کی سی شکل والا ادھیڑ عمر کا آدمی تھا وہ غیر معمولی رفتار سے گاڑی چلا رہا تھا اسنے کچھ دیر بعد بڑے لا ابالی پن سے مخاطب کیا
’’کیا آپ پہلی بار وینس آئے ہیں ۔‘‘
’’نہیں ،ایک بار پہلے بھی آ چکا ہوں‘‘میں نے جواب دیا
’’اوہ !تو کیا آپ سیاح ہیں ۔‘‘
 

Go to Page:

*    *    *


Secret Agent is a different action thriller novel in which CIA seeks help from a common man to keep mission secret and undercover and this common man becomes Secret Agent. One can imagine a funny situation like top mission (capturing a cunning russian secret agent) in the hands of a common man. This novel is taken from English Literature and Dr. Sabri Ali Hashmi translated very well into urdu for action / thriller / funny novels fans.

Go to Page :

Download the PDF version for Offline Reading. (Downloads )

(use right mouse button and choose "save target as" OR "save link as")

A PDF Reader Software (Acrobat OR Foxit PDF Reader) is needed for view and read these Digital PDF E-Books.

Click on the image below to download Adobe Acrobat Reader 5.0


[ Link Us ]      [ Contact Us ]      [ FAQs ]      [ Home ]      [ FB Group ]      [ kitaabghar.org ]   [ Search ]      [ About Us ]


Site Designed in Grey Scale (B & W Theme)